نتائج کا مسئلہ حل ہونے تک کسی سے بات نہیں ہوگی: حافظ نعیم

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ’نہیں معلوم کہ ہماری دوست جماعت پاکستان تحریک انصاف فارم لے کر کیوں نہیں آرہی اگرتحریک انصاف کے ساتھ بھی کہیں زیادتی ہوئی تو میں ان کا ساتھ بھی دوں گا۔‘

کراچی میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کا عمل مکمل ہو گیا ہے اور الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی 93 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ جماعت اسلامی کو 86 یونین کونسلز میں کامیابی حاصل ہوئی اور دوسرے نمبر پر ہے۔

جس کے بعد جماعت اسلامی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نتائج پر شبہات کا اظہار کیا اور راتوں رات ہنگامی پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا۔

اسی حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے خصوصی گفتگو کی۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے کہا کہ فارم 11 کے مطابق کامیاب ہونے والے امیدواروں کی ’فتح کو شکست میں تبدیل کیا گیا ہے۔‘

’جب تک نتائج کا مسئلہ حل نہیں ہوتا اس وقت تک کسی سے کوئی بات نہیں ہوگی۔‘

ان کا کہنا تھا: ’الیکشن کمیشن پاکستان دھاندلی کے عمل کو روکنے میں ناکام رہی ہے، ہم اپنی جیت پر شب خون نہیں مارنے دیں گے ہم دفاع کریں گے۔‘

منگل کو اورنگی ٹاؤن کی یونین کونسل چھ سے جماعت اسلامی کے امیدوار کو کامیاب قرار دے دیا گیا ہے اور اب جماعت اسلامی 87 یونین کونسلز میں کامیاب ہوگئی ہے جبکہ شہرمیں میئر کے عہدے کے لیے 124 سیٹیں درکار ہیں۔

اب میئر کے انتخاب کے لیے تین بڑی جماعتوں میں سے دو کو اتحاد کرنا ہوگا تب ہی میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب ممکن ہوسکے گا۔

ان کا کہنا تھا: ’کسی بھی جماعت سے اتحاد سے قبل ہماری گنتی کا عمل پورا ہونا چاہیے ہمیں مینڈیٹ چاہیے۔ ہم نمبر ون پارٹی ہیں ہم ساری پارٹیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے ہم تو پہلے ہی پیپلز پارٹی کو شکست دے چکے ہیں اپنی جیت پر شب خون نہیں مارنے دیں گے۔‘

حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا ’87 سیٹیں ہماری ہیں نو نشستوں پر ہمارا دعویٰ ہے  جس کے نمبرز موجود ہیں۔ ہم تو پہلے ہی پیپلز پارٹی سے آگے ہیں 96 نشستوں پرہمارا حق ہے۔ الیکشن کمیشن پاکستان دھاندلی کے عمل کو روکنےمیں ناکام رہی ہے اللہ کا شکر ہے کہ آج پورے پاکستان میں احتجاج ہو رہا ہے۔ کراچی منی پاکستان ہے کراچی کی عوام کا مینڈیٹ پورے پاکستان کا مینڈیٹ ہے۔‘

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ’نہیں معلوم کہ ہماری دوست جماعت پاکستان تحریک انصاف فارم لے کر کیوں نہیں آرہی اگرتحریک انصاف کے ساتھ بھی کہیں زیادتی ہوئی تو میں ان کا ساتھ بھی دوں گا۔‘

ان کے مطابق اس وقت کراچی شہر محاذ آرائی نہیں چاہتا مسائل کاحل چاہتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حافظ نعیم نے اسٹیبلشمنٹ کے کردار پر بات کرتے ہوئے کہا: ’اسٹبلشمنٹ نے یقین دلایا ہے کہ وہ سیاست میں دور ہیں لیکن ہمیں یہ اے پولیٹیکل رہتے ہوئے نظر نہیں آرہے۔ جس کی میڈیا کے سامنے نشاندہی بھی کی لیکن اس وقت ہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں۔ لیکن چاہتا ہوں کہ اے پولیٹیکل رہیں اور جس کا مین ڈیٹ ہے اس کو تسلیم کریں ہماری فوج کا، اداروں کا بڑا سٹیک ہے۔‘

حیدرآباد میں کم نشستوں کے حصول ہر حافظ نعیم نے وضاحت کی کہ ’حلقہ بندیاں حیدر آباد میں شدید خراب تھیں۔ ہمارے امیدوار بھی کم تھے جس کی وجہ سے نشستیں نہیں حاصل کر سکیں۔‘

کراچی میں میئر شپ حاصل کرنے کے بعد کس طرح شہر کے مسائل کا حل نکالیں گے جبکہ شہر کراچی مسائل کا گڑھ ہے اور ان کی جماعت کی کوشش ہوگی ہر سیکٹر میں کام کریں گے۔

’متحدہ قومی موومنٹ کو الیکشن میں حصہ لینا چاہیے تھا لیکن ایم کیو ایم پر زیادہ بحث نہیں کرنا چاہتا یہ غیرضروری سی بات ہے۔ ضمنی انتخابات میں ایم کیو ایم کا چیپٹر کلوز ہو گیا تھا۔‘

جماعتِ اسلامی نے انتخابی نتائج میں تبدیلی کا الزام عائد کرتے ہوئے احتجاج کی کال دی ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست