سندھ: تعلیمی اداروں میں شیشے کی بوتلوں پر پابندی کی وجہ کیا ہے؟

کراچی کے ایک نجی سکول میں شیشے کی بوتل پھٹنے سے طالب علم کی موت کے بعد صوبے بھر کے تعلیمی اداروں میں شیشے کی بوتلوں پر پابندی عائد کر دی گئی۔

صوبہ سندھ کے ایک نجی سکول میں ایک طالب علم کی شیشے کی بوتل ٹوٹ کر لگنے سے موت واقع ہونے کے بعد حکام کے مطابق صوبے بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں شیشے کی بوتلوں پر پابندی عائد کر دی گئی۔

انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ کی رجسٹرار رفیعہ ملاح نے بتایا کہ ’صوبے کے تعلیمی اداروں میں شیشے کی بوتل پر پابندی کے متعلق چھ مارچ کو جاری کیے گئے نوٹیفکیشن پر عمل درآمد کرانے کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں جو صوبے بھر کے تمام تعلمی اداروں کا دورہ کر کے وہاں موجود کینٹین یا کھانے پینے کے سٹالوں کا جائزہ لیں گی کہ وہاں شیشے کی بوتل کا استعمال تو نہیں کیا جا رہا۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’نوٹیفکیشن کی پابندی نہ کرنے والے سکولوں پر بھاری جرمانے کے ساتھ ان کی رجسٹریشن بھی منسوخ کی جا سکتی ہے۔‘

رفیعہ ملاح کے مطابق ’فروری کے آخری ہفتے ہیں کراچی کی ماڈل کالونی کاظم آباد کے ایک نجی سکول میں پانچویں جماعت کے طالب علم حذیفہ سکول میں لگے فن گالا کے دوران ایک سوڈا بوتل دھماکے سے پھٹ گئی اور شیشے کا ٹکڑا بچے کے گلی میں جا لگا جس سے اس کی شہہ رگ زخمی ہو گئی اور تیز خون بہنے لگا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’بچے کو پہلے جناح ہسپتال اور بعد میں ڈاکٹر رتھ فاؤ سول ہسپتال کراچی منتقل کیا گیا۔ اس واقعے کے بعد ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز نے نجی سکول کی انتظامیہ کو پابند کیا کہ بچے کے علاج کا تمام خرچہ سکول انتظامیہ ادا کرے۔ ڈاکٹر رتھ فاؤ سول ہسپتال میں پانچ روز وینٹی لیٹر پر رہنے کے بعد بچے کی موت ہو گئی۔‘

ان کے مطابق ’بچے کی ہلاکت پر سکول انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تاہم بچے کے والدین نے واقعے کو ایک حادثہ قرار دیتے ہوئے انتظامیہ کو معاف کر دیا۔‘

تاہم ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ نے سکول کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کے ساتھ اس پر 75 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

رفیعہ ملاح کے مطابق: ’یہ انتہائی دردناک واقعہ تھا۔ شیشے کی بوتل میں سوڈا ہونے کے باعث بوتل پھٹ گئی اور تیز دھار شیشہ بچے کے گلے میں لگا۔ اس لیے ہم نے صوبے بھر کے سکولوں میں نہ صرف سوڈا کی بوتل بلکہ تمام اقسام کے مشروبات کے لیے شیشے کی بوتل استعمال کرنے پر پابندی عائد کی ہے کیوں کہ شیشے کی بوتل ٹوٹنے سے بچے زخمی ہو سکتے ہیں۔‘

محکمہ تعلیم سندھ کے اعداد وشمار کے مطابق صوبے میں 16 ہزار نجی تعلیمی ادارے ہیں جن میں آٹھ ہزار تعلیمی ادارے صوبائی دارالحکومت کراچی کے سات اضلاع میں واقع ہیں۔

کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے ایک نجی سکول کی ہیڈ مسٹریس شبانہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو ٹیلی فون پر بتایا کہ ’ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ کی جانب سے سکول کی حدود میں تمام اقسام کی شیشے کی بوتلوں پر پابندی کا نوٹیفکیشن موصول ہوگیا ہے اورسکول انتظامیہ نے اس نوٹیفکیشن پر عمل درآمد کرنا شروع کر دیا ہے۔‘

شبانہ کے بقول: ’نوٹیفکیشن اپنی جگہ ہے اس پر عمل کرنا ہی ہے مگر اس سے پہلے جب ہمیں بوتل پھٹنے سے بچے کی ہلاکت کی اطلاع موصول ہوئی تو ہم نے خود ہی سکول میں شیشے کی بوتل لانے پر پابندی عائد کردی تھی۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس