پاکستان میں 6.8 شدت کے زلزلے سے نو اموات، 44 زخمی: پی ڈی ایم اے

پاکستان کے محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ زلزلے کا مرکز افغانستان میں کوہ ہندوکش کا علاقہ تھا۔

پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے (پی ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ منگل کی شب آنے والے زلزلے سے خیبر پختونخوا میں نو افراد کی اموات ہوئی ہیں جبکہ 44 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے پی کے کے جانی کردہ بیان کے مطابق صوبے کے 19 گھروں کو زلزلے سے جزوی طور پر نقصان بھی پہنچا ہے۔

زلزلے میں جان سے جانے والوں کا تعلق خیبر، باجوڑ، لوئر دیر، سوات اور ایبٹ آباد سے ہے جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد کا نصف یعنی 22 افراد کا تعلق لوئر دیر سے ہے۔ کرم، مردان اور صوابی میں لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

پاکستان، انڈیا، چین اور افغانستان سمیت متعدد مقامات پر منگل کی رات زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ پاکستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق زلزلے کی شدت 6.8 ریکارڈ کی گئی ہے۔

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) اور دیگر متعلقہ اداروں کو  کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔

منگل کی رات آنے والے زلزلے کے جھٹکے اتنے شدید تھے کے لوگ گھروں سے باہر نکل آئے، اور واٹس ایپ پیغامات اور فون کالز کے ذریعے خیریت دریافت کرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

پاکستان کے محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ زلزلے کا مرکز افغانستان میں کوہ ہندوکش کا علاقہ تھا۔

بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ زلزلے کی گہرائی 180 کلومیٹر تھی۔

دوسری جانب امریکی جیولاجیکل سروے کے مطابق افغانستان میں آنے والے زلزلے کی شدت 6.5 ریکارڈ کی گئی ہے۔

پاکستان میں اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، لاہور اور کوئٹہ سمیت تقریباً تمام ہی شہروں سے زلزلے کے جھٹکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جبکہ لوگوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر ویڈیوز بھی شیئر کی جا رہی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خیبرپختونخوا میں ریسکیو 1122 لوئر دیر کے ترجمان عبدالرحمان کے مطابق زلزلے سے بھگدڑ یا پینک کے دوران تین افراد کو ضلعی ہسپتال تیمرگرہ منتقل کیا گیا ہے۔

عبدالرحمان نے نامہ نگار اظہار اللہ کو بتایا کہ ہسپتال میں باقی زخمیوں اور بے ہوش افراد کو بھی لایا گیا ہے جو پینک کی وجہ سے بے ہوش اور یا سڑھیوں سے اترنے کے دوران زخمی ہوئے ہیں۔

عبدالرحماب کے مطابق ’ہماری ٹیمیں ہسپتال روانہ ہوگئی ہیں اور مستند اعداد و شمار بعد میں شیئر کیے جائیں گے۔‘

تحصیل بحرین سے ریسکیو 1122 کے انچارج محمد عمران نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ بحرین میں زلزلے سے تباہی اور اموات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

اسی طرح پڑوسی ملک انڈیا اور افغانستان کے ساتھ ساتھ ترکمانستان، کرغزستان سمیت پاکستان اور انڈیا کے زیر انتظام کشمیر سے بھی زلزلہ آنے کی خبریں سامنے آئی ہیں۔

طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ افغانستان میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں تاحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ تمام صوبوں میں صحت کے مراکز کو کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

اس سے قبل گذشتہ سال بھی مشرقی افغانستان میں 6.1 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں ایک ہزار سے زائد اموات ہوئی تھیں۔

جبکہ رواں سال ترکی اور شام میں بھی شدید زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں کل 54 ہزار اموات ہوئی ہیں۔ ترکی اور شام میں آنے والے زلزلے کی شدت 7.8 ریکارڈ کی گئی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان