افطار سے قبل ورزش کریں اور تلی ہوئی اشیا سے پرہیز: ماہر غذائیت

ماہر غذائیت ڈاکٹر فائزہ کے مطابق رمضان میں وزن پر قابو پانا آسان ہے بشرطیکہ سحری اور افطار میں سمجھداری سے غذاؤں کا استعمال ہو۔

رمضان میں روزے رکھنا مذہبی فریضہ ہے مگر یہ صحت کی بہتری کے لیے بھی بہترین وقت ہوتا ہے، خصوصاً وزن میں کمی اور آنے والے کئی مہینوں کے لیے بے جا کھانا کھانے پر قابو پانے کا بھی سبب بنتا ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق اگر آپ سحری اور افطار میں سمجھداری سے کام لیں تو آپ روزوں کے دوران کئی کلو تک وزن گھٹا سکتے ہیں اور وزن پر قابو رکھ سکتے ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو نے رمضان کی مناسبت سے ماہرغذائیت کے ساتھ گفتگو کی جس میں  ڈاکٹر فائزہ نے بتایا کہ توند کا بڑھا ہونا صحت کے لیے خطرے کی علامت ہے۔

 انہوں نے ناصرف رمضان کو احسن انداز میں گزارنے کا طریقہ بتایا بلکہ ذیا بیطس کے مریضوں کے حوالے سے بھی بہترین مشورے دیے۔ 

بہترین سحری میں کیا شامل ہو سکتا ہے؟ 

ڈاکٹر فائزہ نے بتایا کہ ’جو اور اناج کی روٹی کو سحری کا حصہ لازمی بنانا چاہیے۔ تاکہ پیٹ دیر تک بھرا رہ سکے۔ اسی طرح کیفین یعنی چائے یا کافی کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے کیوں کہ یہ گرم مشروبات ڈی ہائیڈریشن اور جسم میں پانی کی کمی کا باعث بن سکتے ہیں جو گرم موسم میں نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اسی کے ساتھ سحری میں پروٹینز اور کاربوہائیڈریٹس جیسے انڈے، آلو، دہی، دالیں، گوشت وغیرہ استعمال کرنے چاہییں تاکہ جسمانی توانائی کو دن بھر میں مستحکم رکھا جاسکے۔‘

افطار میں کون سے مشروبات اور غذا وزن بڑھانے کا باعث بنتے ہیں؟ 

 ڈاکٹر فائزہ کے مطابق ’چینی سے تیار کیے گئے مشروب نا صرف صحت دشمن ہوتے ہیں بلکہ وزن بڑھانے کا بھی باعث بنتے ہیں۔ افطار کے وقت وزن میں کمی کے خواہش مند افرد کو زیادہ سیال جیسے پانی یا قدرتی مٹھاس والے مشروبات کو ترجیح دینی چاہیے، جیسے دودھ اور دہی میں پھلوں کا استعمال کرکے صحت مند اور وٹامن سے بھرپور مشروب بنایا جا سکتا ہے جو ہر عمر کے افراد کے لیے فائدے مند ہونے کے ساتھ دن بھر میں جسم میں ہونے والی کمی کو بھی پورا کرتا ہے۔‘

 افطار میں کھجور کے استعمال کا فائدہ

ان کے مطابق ’کھجور کھانے سے جسم میں پانچ گھنٹے تک گلوکوز برقرار رہ سکتا ہے۔ جس کے بعد جسم مطلوبہ توانائی فراہم کرنے کے لیے چربی کے ذخیرے کا استعمال کرتا ہے۔ اس لیے کھجوروں سے روزہ افطار کرنا بہت فائدہ مند ہے، جو میٹابولزم کے عمل کو تیز کرنے میں مدد کرتا ہے اور اس طرح وزن کم  ہوتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ماہرین کے مطابق ’دن بھر کے فاقے کے بعد میٹابولزم کی رفتار کم ہوچکی ہوتی ہے اور اس وقت زیادہ کھانے کی صورت میں کیلوریز کو ہضم کرنا مشکل ہوتا ہے۔‘

ڈاکٹر فائزہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’کھجور سے روزہ کھولنا اس لیے بھی بہترین ہے کیوں کہ اسے ہضم کرنا آسان اور اسے کھانے سے بھوک کے احساس کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اسی طرح کھجور جسم کو توانائی بھی فراہم کرتی ہے جبکہ زیادہ کھانے سے روکتی ہیں۔‘

ڈاکٹر فائزہ نے مزید بتایا کہ ’خواتین دن میں 1200 سے 1500 تک کیلوریز لے سکتیی ہیں جبکہ مرد حضرات کو 1500 سے 1800 تک کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے۔‘

ورزش سے گریز نہ کریں

 ڈاکٹرفائزہ کا کہنا ہے کہ ’دنیا بھر میں لوگ جسمانی وزن میں کمی کے لیے 16 سے 20 گھنٹے کے فاقے کو اپناتے ہیں اور اس کے دوران چار سے چھ گھنٹے کے وقفے میں کم مقدار میں غذاﺅں کا استعمال کرتے ہیں اور ایسا ہی کچھ رمضان میں بھی ہوتا ہے۔‘

ان کے مطابق ’رمضان کے دوران ورزش جاری رکھنے سے کیلوریز کی کمی کو فائدے کی صورت میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ لیکن کثرت کرنے کے لیے بہترین وقت افطار سے 30 منٹ پہلے کا ہوتا ہے۔‘

 ڈاکٹر فائزہ کا کہنا تھا کہ ’ذیا بیطس کے مریض بھی اسی طریقے کار کو اپنا کر اپنی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں لیکن رمضان سے پہلے اپنا چیک اپ ضرور کروائیں جبکہ روزے کی حالت میں اپنا بلڈ شوگر لیول بھی لازمی چیک کریں  لیکن بہتر یہی ہوگا کہ اپنے ماہر غذائیت سے مشورہ ضرور کر لیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت