عمران خان کی سات مقدمات میں عبوری ضمانت منظور

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سات مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سات مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔

عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کرتے ہوئے عمران خان کی چھ اپریل تک عبوری ضمانت منظور کی۔

نامہ نگار مونا خان کے مطابق ان کی اس درخواست میں وفاقی حکومت اور دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ وہ فریقین کو درخواست گزار کو گرفتار کرنے سے روکے۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ درخواست گزار کے خلاف سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے عمران خان کی درخواست پر دو اعتراضات عائد کیے ہیں۔

رجسڑار آفس کے مطابق عمران خان نے درخواست دائر کرتے ہوئے بائیو میٹرک نہیں کروایا جبکہ دوسرا اعتراض ٹرائل کورٹ سے قبل ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے پر عائد کیا گیا ہے۔

نامہ نگار مونا خان کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے 27 مارچ تک پانچ کیسز میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کر رکھی ہے۔

یہ آٹھ کیسز جوڈیشل کمپلیکس، ہائی کورٹ اور شہر کے دیگر حصوں میں ہنگامی آرائی پر درج ہوئے اور پانچوں کیسز دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کئے گئے ہیں۔

رانا ثنا اللہ کے بیان پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کی درخواست

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ کے بیان پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔

درخواست میں انہوں نے موقف اپنایا کہ رانا ثنا اللہ نے اپنے انٹرویو میں مجھے براہ راست دھمکیاں دی ہیں۔

عمران خان نے اپنی اس درخواست میں وفاق، آئی جی اسلام آباد اور ایس ایس پی آپریشنز کو فریق بنایا ہے۔


جس کیس میں، جو عدالت بلائے گی، حاضر ہوں گے: شاہ محمود قریشی

پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ’جس کیس میں بلائیں گے، جو عدالت بلائے گی، ہم حاضر ہوں گے۔ نہ ہم نے پہلے انکار کیا ہے نہ اب انکار کر رہے ہیں، صرف سکیورٹی کے حوالے سے خدشات ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم لاہور میں بھی پیش ہوئے ہیں یہاں بھی پیش ہوئے ہیں۔‘

شاہ محمود قریشی کے مطابق ’ہم نے کبھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا، ملک کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے ہم تیار ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’حکومت مذاکرات چاہتی ہے یا الزامات کی بوچھاڑ کرنا چاہتی ہے۔ یہ فیصلہ حکومت نے کرنا ہے

عمران خان کی پیشی، وفاقی پولیس کی تیاریاں مکمل

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اسلام آباد میں عدالت میں پیشی کے موقعے پر وفاقی پولیس نے تیاریاں مکمل کر لیں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پولیس کے دو ہزار 547 اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق کارکنان اور قیادت کی گرفتاری کے لیے پانچ ٹیمیں تشکیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق بم ڈسپوزل سکواڈ کی ٹیم بھی موقع پر موجود ہو گی اور سکیورٹی پلان کو مخلتف سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا ہے۔


پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان آج اپنے مقدمات کی پیروی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوں گے جبکہ پیمرا نے اسلام آباد میں سیاسی اجتماع اور ریلی کی ٹی وی کوریج پر پابندی عائد کر دی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مسرت جمشید چیمہ کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اسلام آباد میں عدالت میں پیش ہونے کے لیے لاہور سے روانہ ہو چکے ہیں۔

ادھر عمران خان کی عدالت میں پیشی سے قبل اسلام آباد پولیس کے ایک بیان میں کہا گیا کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

عمران خان نے آج اسلام آباد ہائی کورٹ کے علاوہ اپنے مقدمات کی سماعت کے لیے جوڈیشل کمپلیکس میں بھی پیش ہونا تھا تاہم پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا ہے عمران خان پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوں گے جہاں وہ عدالت سے ریلیف کی استدعا کریں گے۔

عمران خان سمیت 17 پی ٹی آئی رہنما محکمہ انسداد دہشت گردی میں طلب

دوسری جانب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے بھی پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور پی ٹی آئی کے 17 رہنماؤں کو 18 مارچ 2023 کو درج کیے گئے مقدموں میں طلب کر رکھا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سی ٹی ڈی کے نوٹس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور دیگر رہنماؤں کو ان مقدمات کی تفتیش میں شامل ہونے کے ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا کہ مقدمے میں نامزد افراد تفتیش میں شامل ہوں اور اپنا موقف پیش کریں ورنہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

پاکستان تحریک انصاف کے ان رہنماؤں کو دو مقدموں میں طلب کیا گیا ہے۔ عمران خان کے علاوہ ان مقدمات میں اسد عمر، شبلی فراز، علی امین گنڈاپور، علی نواز اعوان، مراد سعید، عمر ایوب، عامر کیانی اور فرخ حبیب سمیت کئی اور رہنما شامل ہیں۔

ان مقدمات میں عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کو بھی طلب کیا گیا ہے۔

اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں درج مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ سمیت سنگین نوعیت کی دفعات بھی شامل کی گئی۔

عمران خان پر اسلام آباد کے تھانہ گولڑہ میں بھی دہشت گردی کا ایک مقدمہ درج ہے جس میں بھی انہیں آج طلب کیا گیا ہے۔

اس مقدمے میں عمران خان سمیت پاکستان تحریک انصاف کے دس رہنماؤں کو طلب کیا گیا جن میں اسد عمر، علی نواز اعوان، جمشید مغل شامل ہیں۔


پیمرا کی وفاقی دارالحکومت میں سیاسی ریلی کی کوریج پر پابندی

پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کے نگران ادارے پیمرا نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سیاسی ریلی اور اجتماع کی کوریج پر پابندی عائد کر دی۔

پیمرا نے ایک روز کے لیے عائد کی جانے والی اس پابندی کا نوٹفیکیشن جاری کر دیا ہے۔

تحریک انصاف کے مطابق عمران خان آج مختلف مقدمات کے سلسلے میں اسلام آباد پہنچیں گے۔

پیمرا کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں احتجاجی ریلی یا عوامی اجتماع کی لائیو یا ریکارڈڈ کوریج نہیں کی جا سکتی۔

پیمرا کا کہنا ہے کہ کوریج پر پابندی امن و امان کی صورت حال کے پیش نظر عائد کی جا رہی ہے۔

پیمرا کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے 2018 کے احکامات کی روشنی میں کوریج پر پابندی  پیمرا آرڈیننس کے سیکشن 27 کے تحت لگائی گئی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان