پاکستان:سویڈش سفارت خانےکی سرگرمیاں معطل، بیان ’گمراہ کن‘ قرار

سویڈن کے پاکستان میں سفارت خانے نے سوشل میڈیا اور اپنی ویب سائٹ پر اس حوالے سے ایک بیان بھی جاری کیا ہے۔

سویڈن میں قرآن کی مبینہ بے حرمتی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے تحریک لبیک پاکستان کے کارکن 27 جنوری 2023 کو کراچی میں سویڈن کا جھنڈا جلا رہے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان میں سویڈن کے سفارت خانے نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ’سکیورٹی خدشات‘ کے سبب اپنی سرگرمیاں غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دی ہیں۔

سویڈن کے پاکستان میں سفارت خانے نے سوشل میڈیا اور اپنی ویب سائٹ پر اس حوالے سے ایک بیان بھی جاری کیا ہے۔ تاہم اس بیان میں ان کی جانب سے سکیورٹی خدشات کی بنیاد اور نوعیت کی تفصیلات نہیں بتائی گئی ہیں۔

یورپی ملک کے سفارت خانے پہلے پانچ اپریل اور پھر 11 اپریل کو جاری کیے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’اسلام آباد میں سکیورٹی کی موجودہ صورت حال کے باعث سویڈن کا سفارت خانہ وزیٹرز کے لیے بند ہے۔‘

اس حوالے سے پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جمعرات کو جاری بیان کے مطابق سیکریٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید نے سویڈن کے سفیر ہینرک پیرسن سے ملاقات میں کہا ہے کہ ’سویڈن سفارت خارنے کی ویب سائٹ پر لگایا گیا نوٹس گمراہ کن ہے کیونکہ اسلام آباد میں سکیورٹی صورت حال معمول کے مطابق ہے۔‘

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سیکریٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید نے یہ بات سویڈن کے سفیر ہینرک پیرسن سے اسلام آباد میں ایک ملاقات کے دوران کہی۔

بیان کے مطابق ملاقات میں سویڈن کے سفیر نے سیکرٹری خارجہ کو آگاہ کیا کہ یہ ’ایک غیر متوقع صورت حال کی وجہ سے ایک عارضی اقدام ہے جسے جلد ہی درست کر دیا جائے گا۔‘

پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق سویڈن کے سفیر نے واضح کیا ہے کہ سفارت خانہ مکمل طور پر بند نہیں ہوا۔

بیان کے مطابق پاکستان کے سیکریٹری خارجہ نے سویڈن کے سفیر کو بتایا کہ ’حکومت پاکستان اسلام آباد میں تمام سفارتی مشنز کی حفاظت کو یقینی بنائے گی۔‘

دوسری جانب سویڈن میں پاکستان کے سفارت خانے نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے: ’اس سال بہت سے پاکستانی طالب علم سویڈن کی یونیورسٹیوں (میں داخلے) کے لیے درخواستیں دے رہے ہیں اور اب وہ ہم سے سٹیٹس کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔‘

پاکستانی سفارت خانے نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ جلد ہی پاکستانی طالب علم تعلیمی ویزے کے لیے درخواستیں دے سکیں گے۔

’تعلیم ہمارے (پاکستان اور سویڈن کے) دیرینہ تعلقات کا ایک اہم جز ہے اور طالب دونوں ملکوں کے درمیان پل کر کام کرتے ہیں۔‘

سیکریٹری خاجہ نے سویڈن کے سفیر سے ملاقات میں اس حوالے سے بھی بات کی ہے۔

دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق سیکرٹری خارجہ نے سفیر پر زور دیا کہ پاکستانی طلبا کو ہر ممکن حد تک سہولت فراہم کی جائے۔ سفیر نے ان کے مسائل کو فوری اور خوش اسلوبی سے حل کرنے پر اتفاق کیا۔

سویڈن سفارت خانے نے بیان میں کیا کہا تھا؟

اس سے قبل پانچ اپریل کو سویڈن کے سفارت خانے کی ویب سائٹ اور ٹوئیٹر اکاونٹ پر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ اسلام آباد میں سکیورٹی صورت حال کے سبب سفارت خانہ تمام وزیٹرز یا آنے والوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ ’مائیگریشن سیکشن اس وقت کسی بھی قسم کی درخواستوں کو نہیں دیکھ سکتا۔ ہم اپنے قونصلیٹ، جیری یا آپ کے گھر کے پتے  پر کوئی دستاویزات نہیں بھیج سکتے۔‘

سفارت خانے نے مزید کہا کہ اسے اس امر کا احساس ہے کہ  اس کی جانب سے فراہم کی جانے والی خدمات کی بندش سے لوگوں کو تکلیف ہو گی لیکن اس کے لیے درخواست گزاروں اور عملے کے ارکان کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔ 

بیان میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ ’اس وقت ہم (سفارت خانہ) کھلنے سے متعلق کسی طرح کے سوالات کا جواب نہیں دے سکتے‘ اور لوگوں سے کہا گیا کہ ایمبیسی کی تازہ ترین معلومات کے لیے ویب سائٹ دیکھتے رہیں۔

سکیورٹی خدشات سے متعلق بھی سویڈن کے سفارت خانے کی جانب سے کچھ نہیں کہا گیا ہے لیکن پاکستانی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق سفارت خانے کا یہ فیصلہ جنوری میں سویڈن میں قرآن کو نذر آتش کرنے کے بعد پاکستان میں اس پر شدید احتجاج کی صورت حال کے تناظر میں کیا گیا تھا۔

اس وقت پاکستان میں سویڈن مخالف کسی طرح کا احتجاج نہیں کیا جا رہا ہے البتہ ملک میں حالیہ مہینوں کے دوران شدت پسندی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور گذشتہ ہفتے ہی پاکستان کی اعلی عسکری اور سیاسی قیادت پر مشتمل قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ’دہشت گردی‘ کے خلاف جامع آپریشن شروع کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان