یو اے ای کی پاکستان کو ایک ارب ڈالر دینے کی تصدیق: اسحاق ڈار

متحدہ عرب امارات کی طرف سے اس یقین دہانی کے بعد توقع ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض کی آئند قسط کے اجرا سے متعلق سٹاف لیول معاہدے پر دستخط ہو جائیں گے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے مطابق متحدہ عرب امارات نے آئی ایم ایف کو یہ تصدیق کروا دی ہے کہ وہ پاکستان کو دو طرفہ اعانت کی مدد میں ایک ارب ڈالر دے گا (تصویر: وزارت خزانہ فیس بک پیج)

پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جمعے کو کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو تصدیق کروا دی ہے کہ پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔

آئی ایم ایف نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ جون میں ختم ہونے والے رواں مالی سال کے لیے ادائیگیوں میں توازن قائم کرنے کی خاطر دوست ممالک اور شراکت داروں سے بیرونی فنانسنگ کی یقین دہانی کرائے، جس میں سعودی عرب کی جانب سے دو ارب ڈالر جب کہ یو اے ای کی طرف سے پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی بیرونی مالی اعانت فراہم کرنے کی تصدیق شامل ہے۔

گذشتہ ہفتے پاکستان کی وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے بتایا تھا کہ سعودی عرب نے آئی ایم ایف کو بتا دیا ہے کہ وہ پاکستان کو دو ارب ڈالر فراہم کرے گا۔

آج اسحاق ڈار نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ متحدہ عرب امارات نے آئی ایم ایف کو یہ تصدیق کروا دی ہے کہ وہ پاکستان کو دو طرفہ اعانت کی مدد میں ایک ارب ڈالر دے گا۔ ’سٹیٹ بینک آف پاکستان اب متحدہ عرب امارات کے حکام سے یہ ڈپازٹ لینے کے لیے ضروری دستاویزات مکمل کرنے کے عمل میں مصروف ہے۔‘

 پاکستان کے ذرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی آ رہی ہے اور پاکستان آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج کے تحت 1.1 ارب ڈالر قرض کی قسط کے اجرا کے انتظار میں ہے اور پاکستانی حکام کہہ چکے ہیں کہ اس ضمن میں تمام شرائط پوری ہو چکی ہیں۔

پاکستان کی وزارت خزانہ نے جمعرات کو کہا تھا کہ آئی ایم ایف کی ڈپٹی مینیجنگ ڈائریکٹر اینتونیت مونیسو سیح پُراعتماد ہیں کہ بہت جلد سٹاف لیول کے معاہدے پر دستخط ہو جائیں گے۔

ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے جمعرات کو واشنگٹن میں ایک نیوز بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ پاکستان لیا گیا قرضہ واپس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 

اس سوال پر کہ سری لنکا کی طرح ڈیفالٹ ہونے سے بچنے کے لیے پاکستان کو کیا کرنے کی ضرورت ہے؟ جارجیوا نے کہا کہ ’ہم ابھی وہاں نہیں پہنچے اور وہاں نہ جانا ہی بہتر ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف موجودہ پروگرام کے تناظر میں پاکستان میں حکام کے ساتھ بہت محنت کر رہا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ملک کے پاس پالیسی فریم ورک موجود ہے۔ 

جارجیوا نے واشنگٹن میں صحافیوں کو بریفنگ میں اس امید کا اظہار کیا کہ ’پاکستانی حکام کی طرف سے پہلے سے طے شدہ شرائط پر عمل درآمد سے ہم اپنے موجودہ پروگرام کو کامیابی سے مکمل کر سکیں گے۔‘

وزیر خزانہ اسحاق ڈار اپنے حالیہ بیانات میں کہہ چکے ہیں کہ پاکستان اپنی معاشی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے آئی ایم ایف سے جاری پروگرام مکمل کرے گا۔ 

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت