سعودی عرب کی عالمی کھیلوں میں مقام بنانے کی کوششیں

سعودی عرب کے کھیلوں کی دنیا میں کافی بڑے منصوبے ہیں۔

چیلسی کے فرانسیسی مڈفیلڈر این گولو کانتے 28 مئی 2023 کو لندن کے سٹیمفورڈ برج میں چیلسی اور نیو کاسل یونائیٹڈ کے درمیان انگلش پریمیئر لیگ فٹ بال میچ کے اختتام پر دیکھے جاسکتے ہیں (جسٹن ٹالس/ اے ایف پی)

فٹبال ورلڈ کپ جیتنے والے فرانس کے مڈفیلڈر این گولو کانتے کی سعودی عرب منتقلی کا منصوبہ طبی مسائل کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوگیا ہے لیکن پھر بھی سعودی عرب مقبول عالمی کھیلوں میں اپنا مقام بنانے کی کوشش میں لگا ہوا ہے۔

32 سالہ کانتے کے زخمی ہونے کی طویل تاریخ ہے اور ہیمسٹرنگ کی تکلیف کی وجہ سے چیلسی کے پریمیئر لیگ سیزن سے چھ ماہ سے باہر ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق الاتحاد کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کانتے نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں لیکن کلب حتمی معاہدے پر اتفاق کرنے سے پہلے طبی معائنے کے نتائج کا جائزہ لے رہا ہے۔

منگل کو جدہ میں قائم کلب نے باضابطہ طور پر 35 سالہ فرانسیسی بیلون ڈی اور فاتح کریم بینزیما کو اپنی تاریخ کا سب سے بڑا معاہدہ قرار دیا ہے۔

مذاکرات کے قریبی ذرائع نے گذشتہ ہفتے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ بینزیما اور کانتے تقریبا ان 10 فٹ بالرز کی فہرست میں شامل ہیں جن سے سعودی حکام نے رابطہ کیا ہے۔

کھلاڑیوں کی بدلتی سوچ

حالیہ دنوں میں کھیل کی دنیا کافی بدلی ہے۔ یہ جاننے کے لیے آپ ایک ایسے بڑے فٹبالر کی کہانی کو لے دیکھیں جنہوں نے اس سے پہلے سعودی پرو لیگ کی پیشکش پر غور بھی نہیں کیا تھا۔

اچانک شیئر کیے جانے والے اعدادوشمار اور شہ سرخیوں نے نامعلوم کھلاڑی کو یوٹرن لینے پر مجبور کر دیا اور انہوں نے اپنے ایجنٹ سے یہ پوچھنے کے لیے رابطہ کیا کہ آیا اب بھی کسی معاہدے کی پیشکش موجود ہے۔ ان کی سوچ بدل چکی تھی۔ 

وہ کھلاڑی نیمار نہیں ہیں۔ حالاں کہ وہ لیونل میسی کے بعد اگلا بڑا ہدف ہیں اور برازیل کے سٹار فٹ بالر کو  بہت بڑی پیشکش کی گئی ہے۔ دونوں کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو کی طرح سٹار فٹ بالرز میں شامل ہیں۔

ان کھلاڑی سے منسلک ذرائع کا اصرار ہے کہ صرف یہ کھلاڑی سالانہ پانچ کروڑ پاؤنڈ سے زیادہ رقم لیتے ہیں۔ یہ  کھیل کو تبدیل کر دینے والی رقوم ہیں کیوں کہ یہ ترقی کر کے حال ہی میں پریمیئر لیگ کا حصہ بننے والے پورے لوٹن ٹاؤن فٹ بال کلب کی پوری ٹیم کی تنخواہ سے کافی زیادہ ہیں۔

دی انڈپینڈنٹ کے مطابق یہ کھیل کو تبدیل کر دینے والا لمحہ ہے۔ یہ رونالڈو کا ابتدائی قدم تھا جو اس کا سبب بنا۔

ایل آئی وی گولف کی کہانی ہے اسے اچھی طرح سے سامنے لے کر آئی۔ تاہم یہ معاملہ صرف ایک حقیقی عالمی کھیل – فٹ بال – کا ہے کہ ہم دیکھ سکتے ہیں کہ گذشتہ 72 گھنٹے میں کھیل واقعی کتنا بدل چکا ہے۔

سعودی عرب دنیا کی بنیادی ثقافتی سرگرمی کھیل پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کوشش میں سے کچھ حصے کا تعلق ریاست کے اندر حقیقی سماجی پروگراموں کے ساتھ ہے۔ خاص طور پر موٹاپے کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس کوشش کا زیادہ تر تعلق ملک کے اہداف کے ساتھ ہے کیوں اس طرح تیل کی آمدنی میں کمی کی صورت میں طاقت کے ڈھانچے کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ ان سب باتوں کا تعلق بالآخر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کسے ہے۔

جو کچھ گالف کے ساتھ ہوا اس سے سوچ کی تقریباً مکمل طور پر عکاسی ہوتی ہے۔ اب سعودی عرب اس کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ ہے۔ پہلی سختی کی گئی اور پھر نرمی سے کام لیا گیا۔

فٹ بال بھی اسی طرح کے سلوک کا منتظر ہے۔ اس حقیقت پر غور کیا جانا چاہیے کہ ٹھیک یہی کام پہلے بھی دو بار کیا جا چکا ہے۔

کھیل میں پہلی تقسیم فیفا کے صدر جیانی انفانتینو کے 2020 میں کلب ورلڈ کپ میں توسیع کے ابتدائی منصوبے کے ساتھ متوقع تھی اور بہت سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مقصد کے لیے سعودی عرب کی طرف سے ملٹی نیشنل انوسٹمنٹ ہولڈنگ کمپنی سافٹ بینک مالی مدد کی گئی۔

تقسیم کا عمل کووڈ کی وبا کے پیش نظر نئے انتظامات کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا۔ لیکن صرف یہ ہوا کہ اس کے بعد پیدا ہونے والی مالی بحرانوں نے مشکلات کے شکار کلبوں کو تیزی سے یورپی سپر لیگ شروع پر مجبور کر دیا۔

الیکٹرک بوٹ ریسنگ

سعودی عرب کی وزارت کھیل نے اعلان کیا ہے کہ مملکت 2024 کے اوائل میں یو آئی ایم ای1 ورلڈ چیمپیئن شپ الیکٹرک بوٹ ریسنگ کے افتتاحی سیزن کی میزبانی کرے گی۔

وزارت نے کہا کہ یہ دو روزہ ایونٹ جدہ میں ’بحیرہ احمر‘ میں منعقد ہوگا۔ اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ یہ چیمپیئن شپ الیکٹرک بوٹ ریسنگ کے لیے پہلا اور واحد تسلیم شدہ عالمی ایونٹ ہے۔

یہ ایونٹ وزارت کھیل اور سعودی واٹر سپورٹس اینڈ ڈائیونگ فیڈریشن (ایس ڈبلیو ایس ڈی ایف) کے درمیان شراکت داری میں منعقد کیا جائے گا، جس نے سعودی وژن 2030 کے عزائم کے مطابق مملکت میں سمندری کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے انتھک کوششیں کی ہیں۔ 

یو آئی ایم ای1 ورلڈ چیمپیئن شپ کا مقصد ساحلی علاقوں کی حفاظت کرنا ہے۔

ایس ڈبلیو ایس ڈی ایف کے صدر شہزادہ سلطان بن فہد بن سلمان نے کہا کہ ’ای ون سیریز کے ساتھ اس شراکت داری سے ہمیں مملکت میں سمندری کھیلوں کی ترقی کو تیز کرنے میں مدد ملے گی۔ ریس، جہاں سرفہرست حریف شریک ہوں گے، ’سمندری ایس پی میں شرکت کے لیے ایک مثالی ترغیب کے طور پر کام کرے گی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل