روسی خام تیل کی آمد، سستے ایندھن کی طرف پہلا قدم: وزیراعظم

وزیر اعظم نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ ’روس سے پاکستان آنے والی تاریخ میں خام تیل کی یہ پہلی کھیپ ہے اور یہ روس اور پاکستان کے مابین تعلقات کے ایک نئے باب کی شروعات ہے۔‘

11 جون 2023، کی اس تصویر میں پاکستان کے شہر کراچی میں روسی تیل لے کر پہنچنے والے آئل ٹینکر کو دیکھا جا سکتا ہے(کراچی پورٹ ٹرسٹ)

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے روس سے منگوائے گئے خام تیل کی پہلی کھیپ آج کراچی پہنچنے پر ٹویٹ پیغام میں اسے پاکستان کے لیے انتہائی اہم قدم قرار دیا ہے۔

اپنے ٹوئٹر بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’آج میں نے اپنی قوم سے کیا ہوا ایک اور وعدہ پورا کردیا ہے۔ مجھے یہ بتاتے ہوئے نہایت خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ روس سے رعایتی قمیت پر خریدی گئی پہلی خام تیل کی کھیپ کراچی پہنچ گئی ہے اور اسے کل بحری جہاز سے اتارنے کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔‘

’آج کا دن تاریخ میں ایک تاریخی تبدیلی کے دن کے طور پر یاد کیا جائے گا، ہم نے خوشحالی، معاشی ترقی، توانائی سلامتی اور کم لاگت ایندھن کی فراہمی کی طرف آج پہلا اور انتہائی اہم قدم اٹھایا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیر اعظم نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ’روس سے پاکستان آنے والی تاریخ میں خام تیل کی یہ پہلی کھیپ ہے اور یہ روس اور پاکستان کے مابین تعلقات کے ایک نئے باب کی شروعات ہے۔‘

’اس موقع پر میں ان تمام لوگوں کی کوششوں کو سراہتا ہوں جو اس قومی اقدام کی تکمیل میں شریک رہے اور روس سے خام تیل کی درآمد کے وعدے کو حقیقت میں بدلنے میں اپنا کردار ادا کیا۔‘

واضح رہے کہ رعایتی قیمت پر خام تیل کی خریداری سے ادائیگیوں کے توازن کے بحران اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی کمی سے دوچار پاکستان معیشت کو سہارا ملنے کی توقع ہے۔ 

پاکستان نے روس سے 75 ہزار میٹرک ٹن خام تیل کا آرڈر اپریل کے آخر میں بک کیا تھا۔

روس نے تیل کی قیمت پر 60 ڈالر فی بیرل کی حد مقرر کر رکھی ہے۔

تاہم وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے انڈپینڈنٹ اردو بتایا تھا کہ ’معاہدے کے مطابق روس اور پاکستان تیل کی قیمت کو خفیہ رکھنے کے پابند ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت