بیجنگ میں میسی کی آمد پر چینیوں کا ’جنونی پن‘

میسی نے بیجنگ ایئرپورٹ کے عملے میں سے ایک کے پاس موجود ارجنٹائن ٹیم کی جرسی پر دستخط کیے۔ یہ ان کا بیجنگ آنے کے بعد کسی بھی مداح کے لیے پہلا دستخط تھا۔

10 جون 2023 کو میسی بیجنگ کے فور سیزنز ہوٹل پہنچتے ہوئے (اے ایف پی)

ان دنوں چین کے دارالحکومت بیجنگ میں سخت سکیورٹی نافذ ہے۔ شہر کے اہم مقامات پر پولیس کی بھاری نفری موجود ہے جو ان مقامات سے گزرنے والے چینیوں کے شناختی کارڈ چیک کر رہی ہے۔

کچھ سب وے سٹیشنز میں بھی چینیوں کو شناخت کی جانچ کے بعد ہی سفر کرنے دیا جا رہا ہے۔

یہ تحریر کالم نگار کی زبانی سننے کے لیے کلک کیجیے

چین میں ایسا عموماً کسی اہم تقریب سے قبل ہوتا ہے۔ اس دفعہ اس سخت سکیورٹی کی وجہ جمعرات کے روز ارجنٹائن اور آسٹریلیا کی فٹ بال ٹیموں کے درمیان ہونے والا میچ ہے۔

دونوں ٹیموں کے درمیان یہ میچ 15 جون بروز جمعرات بیجنگ کے ورکرز سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ اس میچ کی ٹکٹیں فروخت کے لیے دستیاب ہونے کے چند لمحوں میں ہی خرید لی گئی تھیں۔

اس میچ کی ٹکٹیں 580 یوآن سے 4800 یوآن تک فروخت کی جا رہی ہیں۔ ٹکٹوں کی فروخت شروع ہوتے ہی 580 یوآن والی ٹکٹیں جیسے غائب ہی ہو گئی تھیں۔ اس کے بعد صرف مہنگی ٹکٹیں بچ گئی تھیں۔ وہ بھی اب ختم ہو چکی ہیں۔

چینی ٹکٹوں کی قیمتوں پر مایوس ہیں۔ اس کے باوجود میسی کے بہت سے مداحوں نے انہیں میچ کھیلتا ہوا دیکھنے کے لیے مہنگی ٹکٹیں خریدی ہیں۔ ان کے مطابق یہ موقع ان کی زندگی میں دوبارہ نہیں آئے گا۔

بیجنگ میں اس وقت میسی کریز عروج پر ہے۔ میسی کے مداح ان کی آمد سے پہلے ہی بیجنگ ایئرپورٹ پہنچ چکے تھے۔ انہوں نے وہاں ’میسی میسی‘ کے نعرے لگائے۔

میسی کے بہت سے مداح ان کے ہوٹل فور سیزنز کے باہر بھی موجود تھے۔ وہ بس ان کی ایک جھلک دیکھنا چاہتے تھے۔ کچھ مداحوں کا وہاں موجود سکیورٹی عملے سے جھگڑا بھی ہو گیا۔

میسی بروز ہفتہ بیجنگ پہنچے تھے۔ اس کے بعد سے وہ اپنے ہوٹل میں ’مقید‘ ہیں۔ ان کے ہوٹل کے باہر ان کے مداحوں کا ایک ہجوم موجود ہے جو انہیں کہیں بھی جانے نہیں دے رہا۔

اتوار کی شام ارجنٹائن کی ٹیم نے بیجنگ کے نیشنل اولمپک سپورٹس سینٹر میں ایک تربیتی میچ کھیلنا تھا لیکن ہوٹل کے باہر مداحوں کے ہجوم کی وجہ سے وہ میچ منسوخ کر دیا گیا تھا۔

چینی مداح میسی سے ملنے کے لیے بے تاب ہیں۔ ایک چینی نے ان سے ملنے کے لیے بیجنگ کے چار لگژری ہوٹلوں میں کمروں کی بکنگ پر 10 ہزار یوآن خرچ کیے، پھر بھی وہ ان سے ملنے سے محروم رہے۔ انہوں نے اپنی یہ ’دکھ بھری کہانی‘ چینی ٹویٹر ویبو پر پوسٹ کی۔

میسی اپنے پرائیویٹ جیٹ پر بیجنگ پہنچے تھے۔ انہوں نے گراؤنڈ پر موجود ایئرپورٹ کے عملے میں سے ایک کے پاس موجود ارجنٹائن ٹیم کی جرسی پر دستخط کیے۔ یہ ان کا بیجنگ آنے کے بعد کسی بھی مداح کے لیے پہلا دستخط تھا۔ میسی کے چینی مداح اس آدمی کو دنیا کو خوش قسمت ترین انسان کہہ رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

میسی اپنے ساتھ ارجنٹائن کا پاسپورٹ لانا بھول گئے تھے جس کی وجہ سے ائیر پورٹ حکام نے انہیں چند گھنٹے ایئرپورٹ پر روکے رکھا۔ کسٹم حکام نے انہیں ویزا جاری کیا تو انہوں نے ایئرپورٹ سے ہوٹل تک شٹل بس میں سوار ہونے سے پہلے ایئرپورٹ پر موجود اپنے مداحوں کو دیکھ کر ہاتھ ہلایا۔ ان کے مداح اسی پر خوش ہو گئے تھے۔ یہ ان کے لیے ان کی زندگی کا ایک اہم لمحہ تھا۔

کہا جا رہا ہے کہ چینی حکام نے دونوں ٹیموں کے لیے گریٹ وال آف چائنہ کے ٹرپ کا بھی منصوبہ بنایا ہوا ہے تاہم اس کی تفصیلات خفیہ رکھی گئی ہیں۔

میسی کے مداح چینی ٹویٹر ویبو پر ان کے بارے میں پوسٹ کر رہے ہیں۔

میسی کی بیجنگ آمد پر ویبو پر ’میسی بیجنگ پہنچ گئے‘ کا ہیش ٹیگ کئی گھنٹوں تک ٹرینڈ کرتا رہا۔ اس ہیش ٹیگ پر 120 ملین سے زائد پوسٹس کی گئی تھیں۔

چین میں کسی چیز کے حوالے سے ایسا جنون ہو اور دھوکے باز اس جنون کا فائدہ نہ اٹھائیں، یہ کیسے ہو سکتا ہے۔ کچھ دھوکے بازوں کی طرف سے میسی کے مداحوں کو ان سے ملاقات کے جھوٹے پروگرام بتائے گئے ہیں۔

چینی سوشل میڈیا پر وائرل ایک پوسٹ کے مطابق میسی کے مداح 50 ہزار یوآن ادا کر کے ان سے ملاقات کر سکتے ہیں اور تین لاکھ یوآن دے کر میسی کی جانب سے ان کے مداحوں کے لیے منعقد شدہ ایک تقریب میں شرکت کر سکتے ہیں۔

ان پوسٹس کے وائرل ہوتے ہی میچ کے منتظمین نے نوٹس جاری کیا کہ میسی کی طرف سے کسی قسم کی ملاقات کا انتظام نہیں کیا گیا ہے۔ اس لیے ان کے مداح ایسی جعلی سکیموں کا شکار نہ بنیں۔

میسی کے بہت سے شائقین اسی بات پر خوش ہیں کہ وہ کچھ دن کے لیے اسی ہوا میں سانس لے رہے ہیں جس میں میسی سانس لے رہے ہیں۔ کچھ سال پہلے تک وہ بیجنگ کی آلودہ ہوا میں سانس لیتے تھے۔ آج دیکھیں نہ صرف بیجنگ کی ہوا پہلے سے بہتر ہے بلکہ آج کل اس ہوا میں میسی کی سانسیں بھی شامل ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ