نو مئی کا ایک مقصد آئی ایم ایف معاہدہ روکنا تھا: شہباز شریف

آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر خزانہ کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ پاکستان کو جولائی میں پیسے ملنا شروع ہو جائیں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار 30 جون، 2023 کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں (وزیر اعظم ہاؤس)

وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعے کو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے تین ارب ڈالرز کا سٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ طے پانے پر قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے پاکستان کے مستقبل کے لیے اقتصادی بحالی کا منصوبہ پیش کیا ہے۔

اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف سے گذشتہ کئی مہینوں سے بات چیت جاری تھی جس کا مثبت نتیجہ سامنے آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ 12 جولائی کو آئی ایم ایف کے بورڈ کا اجلاس ہو گا جس میں یہ معاہدہ زیر غور آئے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اس بورڈ میٹنگ کے بعد اقساط موصول ہونے لگیں گی۔ ’میں آئی ایم ایف کی مینیجگ ڈائریکٹر اور ان کی ٹیم کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے پیرس میں ملاقات کے بعد خلوص دکھایا اور بہت تعاون کیا۔ میں اسحاق ڈار اور ان کی ٹیم کا بھی شکر گزار ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش شدید مشکلات کی وجوہات جاننا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2018  میں نواز شریف کے دور میں ملک ترقی کی جانب گامزن تھا، لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوا، سی پیک تیزی سے جاری تھا لیکن پھر دھاندلی سے عمران خان کو قوم پر مسلط کیا گیا، جنہوں نے ترقی کا سفر روک دیا۔

’عمران خان کی حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر کی، اور پھر اس کی دھجیاں بکھیرر دی گئیں۔ اس سے عالمی اداروں کا اعتماد پاکستان سے اٹھ گیا۔‘

انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں پہلے گندم اور چینی برآمد کی گئی اور پھر اسے درآمد کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کرونا وبا کے دوران ’مجرمانہ غفلت‘ دکھائی گئی اور بروقت سستی ایل این جی نہیں خریدی گئی۔

’ہم نے بڑی محنت سے برادر ملک آذربائیجان کے ساتھ ایل این جی کا معاہدہ کیا، معاہدے کی یہ شرائط ہیں، آذربائیجان پاکستان کو سستے کارگو کی پیشکش کرے گا اور پاکستان ہر ماہ اپنی مرضی سے خریداری کرے گا، خریداری نہ کرنے کی صورت میں کوئی جرمانہ نہیں ہو گا۔‘

شہباز شریف نے کہا کہ نو مئی کے واقعات اس سازش کا حصہ تھے جس کا مقصد پاکستان کو دیوالیہ کی طرف لے جانا تھا۔

’یہ ملکی تاریخ کا تاریک ترین دن تھا، امید ہے مستقبل میں ایسا واقعہ دوبارہ پیش نہیں آئے گا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: نو مئی کے واقعات ملک کو تباہ و برباد کرنے کی پوری سازش تھی، اس میں اندر اور باہر سے دوست نما دشمن شامل تھے، انہوں نے نو مئی کی سازش کی تاکہ آئی ایم ایف کا پروگرام نہ ہو، ملک دیوالیہ ہو جائے، تباہی اور انارکی ہو جائے۔ 

شہباز شریف نے پریس کانفرنس کے دوران چین کا شکریہ ادا کیا جس نے، ان کے بقول، گذشتہ مہینوں میں آئی ایم ایف سے بات چیت کے دوران پاکستان کو مستحکم رکھنے میں کردار ادا کیا۔

شہباز شریف کے مطابق چین نے گذشتہ تین مہینوں میں پانچ ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کر کے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی اسی نوعیت کی مدد کی جبکہ سری لنکن صدر نے پیرس میں آئی ایم ایف کے سامنے ٹھوس انداز میں پاکستان کا کیس رکھا۔

وزیر اعظم شہباز شریف کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے سعوی عرب اور یو اے ای سے فنڈز حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے اقتصادی بحالی کے منصوبے پر گفتگو میں کہا کہ زراعت ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے، زراعت کی بحالی کے لیے جامع پروگرام واضع کیا ہے، پاکستان معدنیات سے مالا مال ہے، ریکو ڈک کھربوں روپے کا منصوبہ ہے، اس کے مقدمات میں اربوں روپے ضائع ہوئے، مقدمہ بازی سے قوم کا پیسہ اور وقت ضائع ہوا۔

’انفارمیشن ٹیکنالوجی پر ماضی میں بہت کام کیا گیا ہے، اس میں برآمدات کی وسیع صلاحیت ہے، اس تناظر میں ماسٹر پلان بنایا ہے۔

’یہ پاکستان کی معاشی بحالی کا منصوبہ ہے، اس میں سیاسی، دفاعی ادارے، صوبائی حکومتیں شامل ہیں، اس میں عدلیہ، مقننہ، صوبوں سمیت تمام افراد کو اپنا حصہ ڈالنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ بہاولپور میں لاکھوں ایکڑ زمین سونا اگلنے والی ہے، لاکھوں لوگوں کو روزگار ملے گا، خلیجی ممالک کو سرمایہ کاری کے لیے راغب کرنے کی ضرورت ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ اقتصادی بحالی کے منصوبے سے 40 لاکھ افراد کو روزگار ملے گا، مشرق وسطیٰ سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری آئے گی اور کاروباری معاہدے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ مدت پوری ہونے پر حکومت چھوڑ دیں گے، انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیر خزانہ نے پریس کانفرنس کے دوران پیرس میں آئی ایم ایف کے ساتھ ’بریک تھرو‘ کا سہرا وزیر اعظم شہباز کو دیا اور کہا کہ وہ نظرثانی شدہ بجٹ میں مزید 215 ارب روپے ٹیکس لگانے اور اخراجات میں 85 ارب روپے کی کمی کرنے سے گریزاں ہیں لیکن وزیراعظم نے انہیں اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف بورڈ کے جولائی میں ہونے والے اجلاس کے تین سے چار دنوں میں پاکستان کے لیے 1.18 ارب ڈالر جاری کر دیے جائیں گے۔

معاہدہ عارضی طور پر دیوالیہ ہونے سے روک سکتا ہے لیکن چیلنجز کم نہ ہوں گے: حماد اظہر

پی ٹی آئی کے رہنما حماد اظہر نے ٹوئٹر پر آئی ایم ایف سے معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نو ماہ کا سٹینڈ بائے معاہدہ کڑی شرائط کے ساتھ ہے۔ پی ڈی ایم سے 14 ماہ میں معاملات نہیں سنبھلے، اب اس کی قیمت عوام مزید مہنگائی کی صورت میں ادا کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ معاہدہ الیکشن تک پاکستان کی معیشت کو دیوالیہ ہونے سے روک سکتا ہے لیکن معاشی چیلنجز کم نہ ہوں گے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ نئی منتخب حکومت کو آتے ساتھ آئی ایم کے ساتھ پھر بیٹھنا ہو گا۔

آئی ایم ایف معاہدہ بنیادی اصلاحات کا ایک اور موقع: مفتاح اسماعیل

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف سے معاہدے کو عید الاضحیٰ کے موقعے پر ’پاکستان کے لیے بڑی خوش خبری‘ قرار دیا۔

انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ وہ وزیر اعظم کو مبارک باد دیتے ہیں جن کی ذاتی وابستگی اور مداخلت، بشمول آئی ایم ایف کے ایم ڈی سے متعدد بار بات کرنے سے، یہ معاہدہ ہوا۔

انہوں نے اس معاہدے کو دیوالیہ ہونے کے خلاف بہترین انشورنس قرار دیتے ہوئے کہا ’اب انشاء اللہ ڈیفالٹ کے بادل چھٹ جائیں گے، ڈالر کی ذخیرہ اندوزی دھیرے دھیرے کم ہو جائے گی، اور کاروباری ماحول میں ایک نئی امید اور ولولہ آئے گا۔

’اس معاہدے تک پہنچنے میں ہم نے تقریباً نو ماہ ضائع کیے لیکن پاکستان اب مضبوطی سے درست راستے پر واپس آ گیا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’ہمیں تسلیم کرنا چاہیے کہ آئی ایم ایف کا یہ معاہدہ ہمیں بنیادی اصلاحات کرنے کا ایک اور موقع فراہم کرتا ہے۔ جب تک ہم یہ اصلاحات نہیں کرتے، پاکستان کثیرالجہتی قرض دہندگان کے رحم و کرم پر رہے گا اور پاکستانی عوام اپنی حکومتوں کی ساختی اور حکمرانی کی ناکامیوں کا خمیازہ بھگتتے رہیں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان