کون سے تین افغان کھلاڑی پاکستان کے لیے خطرے کی گھنٹی؟

پاکستان آج سری لنکا میں افغانستان کے خلاف تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ کھیل رہا ہے۔ بظاہر تو پاکستانی ٹیم مضبوط ہے مگر افغان کھلاڑی میچ کا پانسہ پلٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

افغانستان کے کرکٹر عظمت اللہ عمرزئی کو 19 اکتوبر 2022 کو آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے دوران حارث رؤف نے آؤٹ کیا ہے (اے ایف پی / پیٹرک ہیملٹن)

پاکستان اور افغانستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ آج ہمبنٹوٹا میں کھیلا جائے گا۔

سری لنکا میں منعقد کی جانے والی اس سیریز کی میزبانی افغانستان کی ٹیم کر رہی ہے اور پہلا میچ پاکستانی وقت کے مطابق ڈھائی بجے دوپہر شروع ہو گا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی ویب سائٹ کے مطابق افغانستان کی ٹیم کی قیادت حشمت اللہ شاہدی کر رہے ہیں جنہوں نے کچھ عرصہ قبل اسی میدان میں سری لنکا کے خلاف میچ میں بھی افغان ٹیم کی قیادت کی تھی۔

آئی سی سی کی ایک روزہ ٹیموں کی رینکنگ کے مطابق اس وقت پاکستانی ٹیم 2316 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، جب کہ افغان ٹیم آٹھویں نمبر پر ہے اور اس کے پوائنٹس 1404 ہیں۔ اس طرح بظاہر تو پاکستانی ٹیم کا پلڑا بھاری ہے مگر افغان کھلاڑی میچ کا پانسہ پلٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

کون سے افغان کھلاڑی پاکستان کے لیے خطرے کی گھنٹی بن سکتے ہیں؟

3 اصغر افغان

افغانستان کے سابق کپتان اصغر افغان وسیع تجربے کے مالک آل راؤنڈر ہیں جو 114 ایک روزہ میچ کھیل چکے ہیں۔ انہوں نے پہلا بین الاقوامی ایک روزہ میں 2009 میں کھیلا تھا اس طرح وہ افغانستان کے سینیئر ترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔

حال میں ہونے والے ورلڈ کپ کوالیفائر ٹورنامنٹ میں انہوں نے افغانستان کو کامیابی دلانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

2 رحمٰن اللہ گرباز

افغانستان کے اوپننگ بلے باز ہیں جو اپنے جارحانہ انداز کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں، اور سپن اور فاسٹ دونوں قسم کے بولروں کو یکساں مہارت سے کھیلتے ہیں۔ وہ اس وقت بہت اچھی فارم میں ہیں اور ابھی پچھلے مہینے بنگلہ دیش کے خلاف ایک روزہ میچ میں 145 رنز سکور کر چکے ہیں۔

1 راشد خان

راشد خان وائٹ بال کرکٹ میں دنیا کے چوٹی کے بولروں میں سے ایک ہیں۔ ان کی سب سے نمایاں خوبی یہ ہے کہ ان تیزی سے پھینکی گئی گوگلی کو بلے باز سمجھنے سے قاصر رہتے ہیں اور بولڈ یا ایل بی ڈبلیو ہو جاتے ہیں۔

خاص طور پر پاکستان کپتان بابر اعظم کو راشد خان کی گیندیں سمجھنے میں دشواری پیش آتی ہے اور وہ کئی مرتبہ راشد خان کا شکار بن چکے ہیں۔

آئی سی سی ریننکنگ کے لحاظ سے وہ اس وقت وہ ٹی 20 میں دنیا کے نمبر ون جب کہ ایک روزہ کرکٹ میں تیسرے نمبر پر ہیں۔

ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کی تیاری کا عمدہ موقع

پاکستانی کرکٹ ٹیم اس سال نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز چار ایک سے اور سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز دو صفر سے جیت چکی ہے۔

یہ سیریز ایشیا کپ اور ورلڈ کپ سے قبل کھیلی جا رہی ہے جو کہ پاکستان کی ان بین لاقوامی مقابلوں کے لیے تیاری جانچنے کا ایک اہم موقع ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اگر پاکستانی ٹیم تینوں میچ جیت جاتی ہے تو ایک روزہ میچوں میں عالمی نمبر ایک پوزیشن حاصل کرسکتی ہے۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کا کہنا ہے کہ ’افتخار احمد اور سلمان علی آغا کی موجودگی سے مڈل آرڈر بیٹنگ کو حوصلہ ملا ہے۔ ہمارا ٹاپ آرڈر پہلے ہی سیٹ ہے۔ سپن بولنگ مضبوط ہوئی ہے۔ شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف کی شکل میں بہترین پیس اٹیک موجود ہے۔

’بولرز بڑے ٹورنامنٹس جتواتے ہیں۔ تمام کھلاڑیوں کو ہمیشہ یہی پیغام رہا ہے کہ خود پر یقین رکھیں اور میدان میں 100 فیصد کارکردگی دکھانے کی کوششافغان سکواڈ

کریں۔ ہم تمام کھلاڑی ایک یونٹ کی حیثیت سے ایک دوسرے کے ساتھ بہت انجوائے کررہے ہیں۔ سری لنکا کے خلاف سیریز کی جیت سے مومینٹم بنا ہوا ہے۔‘

پاکستانی کپتان کے مطابق بڑے ایونٹس سے قبل اس طرح کی سیریز سے فائدہ ہوتا ہے۔

افغانستان پاکستان

حشمت اللہ شاہدی (کپتان)

ابراہیم زدران

نجیب اللہ زدران

ریاض حسن

عبدالرحمٰن

عظمت اللہ عمرزئی

محمد نبی

رحمت شاہ

شاہد اللہ

اکرام علی خیل (وکٹ کیپر)

رحمن اللہ گرباز (وکٹ کیپر)

فرید احمد

فضل حق فاروقی

محمد سلیم مجیب الرحمٰن

نور احمد

راشد خان

وفادار مہمند

عبداللہ شفیق

بابر اعظم (کپتان)

فخر زمان

افتخار احمد

امام الحق

سعود شکیل

طیب طاہر

سلمان علی آغا

فہیم اشرف

محمد نواز

شاداب خان

محمد حارث (وکٹ کیپر)

محمد رضوان (وکٹ کیپر)

حارث رؤف

محمد وسیم جونیئر

نسیم شاہ

شاہین شاہ آفریدی

اسامہ میر

 

 

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ