ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ: ارشد ندیم نے پاکستان کے لیے پہلا تمغہ جیت لیا

پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں جیولین تھرو کے عالمی مقابلے میں پاکستان کے لیے پہلا چاندی کا تمغہ جیت کر تاریخ رقم کر دی۔

27 اگست 2023، پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم ہنگری کے دارالحکومت بوداپیسٹ میں ہونے والے ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ مقابلوں کے دوران(اے ایف پی/کیریل کدریاوتسیو)

پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں جیولین تھرو کے عالمی مقابلے میں پاکستان کے لیے پہلا چاندی کا تمغہ جیت کر تاریخ رقم کر دی۔

 ورلڈ  ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں پاکستان نے پہلی مرتبہ کوئی میڈل جیتا ہے۔

ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپسٹ میں کھیلے گئے فائنل میں انڈیا سے تعلق رکھنے والے نیرج چوپڑا نے 88.17 میٹر دور جیولین تھرو پھینک کر سونے کا تمغہ حاصل کیا۔

ارشد ندیم نے آغاز میں 74.80 میٹر دور جیولین پھینکا اور اس کے بعد 82.81 میٹر دور تھرو کیا۔ اپنی تیسری کوشش میں ارشد ندیم نے 87.82 میٹر تھرو کرکے سب کو حیران کر دیا۔

چوتھی کوشش میں ندیم نے ایک اور شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 87.15 میٹر کے فاصلے تک جولین پھینکا۔

تاہم ان کی پانچویں کوشش کو فاؤل قرار دے دیا گیا جس کے باعث وہ گولڈ میڈل کی دوڑ سے باہر ہوگئے اور انڈین ایتھلیٹ نیرج چوپڑا نے مقابلہ جیت لیا۔

ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں پاکستان کے لیے پہلا تمغہ جیتنے پر سوشل میڈیا پر صارفین کی بڑی تعداد نے ارشد ندیم کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر مبارک باد دی۔

سابق حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے لکھا کہ ’ہمیں ایک بار پھر آپ پر فخر ہے چمپیئن۔‘

پاکستانی کرکٹر جویریہ خان نے کامیابی کے لیے سخت محنت کرنے پر ان کی تعریف کی۔

انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ’ارشد ندیم جیسے لوگ ہمیں اور سسٹم کو بار بار یاد دلاتے ہیں کہ اگر ہم درست سمت میں محنت کریں تو ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستانی کرکٹر شاداب خان نے کہا کہ ’پوری قوم ارشد ندیم کو سلام پیش کرتی ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ’میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ میں آپ کا مداح ہوں۔‘

ارشد ندیم نے ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں 86.79 میٹر تھرو کے ساتھ 2024 کے پیرس اولمپکس میں جگہ بنا لی ہے۔

انہوں نے اولمپک کوالیفائنگ کے لیے 83 میٹر کی حد کو بھی عبور کیا اور ٹاپ 12 بین الاقوامی جیولین تھرورز کے گروپ میں جگہ بنائی جو آئندہ فرانس میں مدمقابل ہوں گے۔

ارشد ندیم کا تعلق صوبہ پنجاب کے ایک چھوٹے سے قصبے خانیوال سے ہے۔ وہ ایک مزدور کے بیٹے ہیں جنہوں نے سکول میں ہر طرح کے کھیلوں میں حصہ لیتے ہوئے کم عمری سے ہی ایک ایتھلیٹ کے طور پر زبردست صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔

اگرچہ ان کے خاندان کے پاس ارشدندیم کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے مالی وسائل کی کمی تھی لیکن ان کے جذبے نے انہیں وہ مدد فراہم کی جو انہیں چاہیے تھی۔

ان کے بڑے بھائیوں نے ایتھلیٹکس میں کیریئر بنانے میں ان کی مدد کرنے کے لیے کام کیا۔

گذشتہ سال انہوں نے کامن ویلتھ گیمز کے پانچویں راونڈ میں 90.18 میٹر دور تھرو پھینک کر گولڈ میڈل جیتا تھا۔

انہوں نے اس کھیل میں ایک نیا ریکارڈ بنایا تھا اور جنوبی ایشیائی ایتھلیٹ کی جانب سے پھینکے گئے سب سے بڑے تھرو کا ٹائٹل اس وقت ان کے نام ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل