پاکستان میں سی پیک کے 25 ارب ڈالر منصوبے مکمل: وزیر اعظم کاکڑ

وزیر اعظم کاکڑ نے کہا کہ ’گوادر بندرگاہ پر ایک بہت اہم ہوائی اڈے کا افتتاح جلد کیا جائے گا، جو سی پیک کے حصے کے طور پر چینی پیسے سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ سی پیک کے تحت آئندہ چار سے پانچ سال میں صاف توانائی کے منصوبے بھی مکمل ہونے کی توقع ہے۔‘

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس 18 اکتوبر 2023 کو بیجنگ کے گریٹ ہال آف دی پیپل میں تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کر رہے ہیں (پیڈرو پارڈو/ اے ایف پی)

پاکستان کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بدھ کو بیجنگ میں بیلٹ اینڈ روڈ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے چین کے ساتھ اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت 25 ارب ڈالر مالیت کے 50 سے زائد منصوبے مکمل کیے ہیں۔

چین کے دارالحکومت بیجنگ میں جاری دو روزہ فورم میں 140 ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی ہے۔

سی پیک چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے، جس میں  24 کروڑ آبادی والے ملک پاکستان میں سڑک، ریل اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے 65 ارب ڈالر سے زیادہ کا بجٹ رکھا گیا ہے۔

برطانوری خبررساں ادارے روئٹر کے مطابق نگران وزیراعظم نے کہا کہ ’ہم نے سی پیک کے تحت 25 ارب ڈالر کے 50 سے زیادہ منصوبے مکمل کیے ہیں۔‘

وزیر اعظم کاکڑ نے کہا کہ ’گوادر بندرگاہ پر ایک بہت اہم ہوائی اڈے کا افتتاح جلد کیا جائے گا، جو سی پیک کے حصے کے طور پر چینی پیسے سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ سی پیک کے تحت آئندہ چار سے پانچ سال میں صاف توانائی کے منصوبے بھی مکمل ہونے کی توقع ہے۔‘

پاکستان کے سرکاری ریڈیو کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے چیئرمین ایسٹ سی گروپ فینگ یولونگ کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی ہے۔

وزیراعظم نے وفد کو اپنی حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا: ’حکومت پاکستان ملک کی معاشی ترقی کے لیے کاروبار اور سرمایہ کاری دوست اقدامات کر رہی ہے۔ حکومت نجی شعبے کو نہیں سازگار ماحول فراہم کر رہی ہے تاکہ وہ پاکستان کی معاشی ترقی میں اپنا موثر کردار ادا کر سکے۔‘

فانگ یولونگ نے وزیراعظم کو بتایا کہ ایسٹ سی گروپ گوادر فری زون میں ریفائنری میں سرمایہ کاری کر رہا ہے اور چینی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے میں گہری دلچسپی رکھتی ہیں۔

ایسٹ سی گروپ کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے گوادر کو پاکستان کی ترقی اور پاک چین اقتصادی راہداری میں ایک اہم عنصر قرار دیا۔

پاکستانی کے سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ فورم (بی آر ایف) کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ’مشترکہ ذمہ داری کے ساتھ اور مل کر کام کرنے کے وژن کو اپنا کر ہم اپنے اور اپنی نسلوں کے لیے ایک روشن، پرامن اور پائیدار مستقبل تشکیل دے سکتے ہیں۔‘

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کھلی عالمی معیشت کے مقاصد کے حصول اور بین البراعظمی سطح پر رابطوں کے فروغ کے لیے چین اور دیگر علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

وزیر اعظم کاکڑ نے کہا کہ پاکستان عالمی رابطوں کے چین کے وژن کی حمایت کرتا ہے اور ان منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے سرحدوں اور خطوں میں دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔

اس سے قبل اسی اجلاس سے اپنے خطاب میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیریش نے غزہ میں اسرائیل اور فلسطینی گروپ سے انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گوتیریس نے بیجنگ میں بیلٹ اینڈ روڈ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’میں (فریقین سے) فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہوں۔‘

اس سے قبل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ وہ غزہ کے ایک ہسپتال پر ہونے والے حملے میں سینکڑوں افراد کی اموات سے ’خوف زدہ‘ ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کے لیے چینی دارالحکومت روانگی سے قبل انتونیو گوتیریش نے کہا کہ انہوں نے حماس سے یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی اور اسرائیل سے غزہ کے لیے انسانی امداد تک فوری غیر محدود رسائی کی اجازت دینے کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے چین سے قرضوں میں ریلیف کے موثر طریقہ کار کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ بیلٹ اینڈ روڈ پروگرام میں شامل ممالک غیر پائیدار قرضوں میں جال میں نہ پھنس جائیں۔

ادھر بیجنگ میں چین کا تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم بدھ کو بیجنگ میں شروع ہو گیا جس میں پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سمیت دنیا بھر کے رہنما شرکت کر رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فورم کا افتتاح کرتے ہوئے چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) سب کے لیے ترقی کے لیے انسانیت کی مشترکہ کوشش کی نمائندگی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس نے ممالک کے درمیان تبادلے کی نئی راہیں کھولی ہیں اور بین الاقوامی تعاون کے لیے ایک نیا فریم ورک قائم کیا ہے۔

صدر شی جن پنگ نے کہا کہ گذشتہ ایک دہائی کے دوران ہماری کامیابیاں قابل ذکر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سیکھا ہے کہ انسانیت ایک ایسی کمیونٹی ہے جس کا مشترکہ مستقبل ہے۔ جیت کے ساتھ تعاون سب کو فائدہ پہنچانے والے بڑے اقدامات شروع کرنے میں کامیابی کا یقینی طریقہ ہے۔

چینی صدر نے کہا کہ ان کا ملک تعاون کی بیلٹ اینڈ روڈ پارٹنرشپ کو مضبوط کرنے اور اس تعاون کو اعلی معیار کی ترقی کے ایک نئے مرحلے میں داخل کرنے کے لیے شامل تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام ممالک کے لیے جدید کاری کے حصول کے لیے انتھک کوششیں کریں گے۔

وزیراعظم انوار الحق کاکڑ فورم میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

سرکاری نشریاتی ادارے ریڈیو پاکستان کے مطابق اپنے خطاب میں وزیراعظم گذشتہ دس سالوں میں چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) کی کامیابیوں کا ذکر کریں گے اور مستقبل کے اہداف کو اجاگر کریں گے اور اس اہم منصوبے پر پاکستان کے تعاون کی توثیق کریں گے۔

دورے کے دوران وزیراعظم چینی قیادت بشمول صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کیانگ سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

توقع ہے کہ زراعت، صحت، صنعت، سبز توانائی اور خلائی ٹیکنالوجی کے شعبوں میں متعدد معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔

وزیر اعظم تجارت، سرمایہ کاری اور عوام سے عوام کے رابطوں کو بڑھانے کے لیے مقامی رہنمائوں اور تاجروں سے ملاقات کے لیے ارمچی کا بھی دورہ کریں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا