باجا اور برات: انڈیا میں شادی سیزن، پونے 50 کھرب روپے کا کاروبار

بیرون ملک شادی کی تقریبات کے رجحان پر ’پریشان‘ وزیر اعظم مودی چاہتے ہیں کہ ملک میں ’میک ان انڈیا‘ کی طرح ’ویڈ ان انڈیا‘ کے نام سے تحریک چلائی جائے۔

چار دسمبر، 2021 کو گجرات میں تین دلہنیں تصویر بنوا رہی ہیں (اے ایف پی)

انڈیا میں شادی کی تقریبات کا اہتمام بڑا کاروبار ہے۔ 2023 کے شادی سیزن میں انڈیا میں تقریباً 4740 ارب انڈین روپے کے ’شادی بزنس‘ کی توقع ہے۔ 

امیر انڈین شہری شادی کی تقریب کے اہتمام کے لیے بیرون ملک بھی جاتے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے انڈین شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ملک میں رہ کر شادی کریں۔

انڈیا ٹوڈے ڈاٹ آئی این کے مطابق 50 سالہ نند کشور شکلا کی آنکھیں اپنی سب سے بڑی بیٹی کی رخصتی کے موقعے پر بھر آئیں لیکن ان کا دل مطمئن تھا۔

شادی کے اخراجات تخمینے سے کئی لاکھ روپے زیادہ ہونے کے باوجود صرف ایک باپ ہی اطمینان محسوس کر سکتا ہے۔

دہلی میں سمندری غذا کے تاجر نند شکلا نے بیٹی کی شادی کے لیے 35 لاکھ انڈین روپے کا بجٹ رکھا لیکن 50 لاکھ روپے سے زیادہ خرچ کرنے پڑے۔ 2023 میں نند کشور شکلا کے خاندان میں یہ پہلی شادی تھی۔

شکلا کہتے ہیں کہ ’گذشتہ 20 سال میں حالات تیزی سے بدل گئے۔ اس سے پہلے ہلدی اور مہندی کی رسومات ہنگامہ خیز نہیں ہوتی تھیں۔ کوئی بیچلر پارٹی نہیں ہوتی تھی۔‘

اب انڈیا میں شادی کی تقریبات ہنگامہ خیز اور رنگا رنگ ہوتی ہیں۔ کھل کر پیسہ خرچ کیا جاتا ہے۔ موسیقی کی تقریبات اور کھانے کی پرتکلف دعوتیں ہوتی ہیں۔

ہر کوئی شادی کی تاریخوں کو سنجیدگی سے لیتا ہے یہاں تک کہ حکومت بھی۔ الیکشن کمیشن نے راجستھان اسمبلی انتخابات کے لے پولنگ 25 نومبر تک ملتوی کردی کیوں کہ اصل تاریخ 23 نومبر کو بڑی تعداد میں شادیاں ہونے والی تھیں۔

ہندو کیلینڈر کے مطابق 2023 میں شادیوں کے لیے شبھ دن 23 نومبر سے شروع ہوئے اور 15 دسمبر تک جاری رہے۔ 2024 میں شادی کے اچھی تاریخیں14  جنوری سے شروع ہوں گی اور یہ سیزن جولائی تک جاری رہے گا۔

انڈیا میں شادی بڑی صنعت

انڈیا میں شادیوں کا کاروبار ہمیشہ سے ہی بہت بڑا رہا ہے لیکن جس طرح اب اس میں اضافہ کیا گیا ہے وہ دو دہائیاں پہلے ناقابل تصور تھا۔

آمدنی اور خرچ کرنے کی طاقت میں اضافے نے اس خاص دن کو منانے اور اسے زندگی بھر کے لیے یادگار بنانے کی خواہش پیدا ہوئی ہے۔

سامان اور خدمات سمیت شادی کی صنعت انڈیا کی پانچ سرفہرست صنعتوں میں سے ایک ہے۔ کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (سی اے آئی ٹی) کے مطابق 2023 کے شادی سیزن میں انڈیا میں تقریباً 38 لاکھ شادیوں کی توقع ہے، جس میں تقریباً 4.74 لاکھ کروڑ انڈین روپے کا کاروبار ہو گا۔ یہ رقم درجنوں ممالک کی مجموعی قومی پیداوار سے زیادہ ہے۔

ویڈنگ پلانرز کا زور پکڑتا رواج

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شادی کی تقریب کو خاص اور یادگار بنانے کی خواہش انڈین شہریوں کو زیادہ سے زیادہ خرچ کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ویڈنگ پلانرز کی بہت زیادہ مانگ ہے۔

میڈم پلانرز کے نام سے ویڈنگ پلاننگ کمپنی کے بانی اگنی شکتی سنگھ کے بقول: ’ان دنوں شادیوں کو بہت خاص بنایا جا رہا ہے۔ تقریباً ایک دہائی قبل زیادہ تر شادی تقریبات باوقار اور روایتی انداز میں ہوا کرتی تھیں لیکن شوبز انڈسٹری اور انٹرنیٹ کے دور رس اثرات کی وجہ سے لوگ بہت زیادہ دھوم دھام کے ساتھ شادی کر رہے ہیں۔‘

بیرون ملک شادی کی تقریب

انڈیا میں ویڈنگ ہالز اور دوسرے مقامات اتنی بڑی بات بن چکے ہیں کہ لوگوں میں بیرون ملک کر شادی کی تقریب کا اہتمام مقبول ہو رہا ہے۔

ویڈنگ پلانر سکشم شرما کا کہنا ہے کہ ’لوگ سوچتے ہیں کہ اگر شادی پر تقریباً ایک کروڑ روپے ہی خرچ کرنے ہیں تو تھائی لینڈ یا کسی اور مقام پر کیوں نہ چلے جائیں جس میں اتنی ہی رقم خرچ ہو گی۔ ساتھ ہی تفریح بھی میسر آئے گی اور یہ شیخی کہ بیرون ملک جا شادی کی۔‘

مودی کا انڈیا میں ہی رہ کر شادی پر زور

شادی کے لیے بہت بڑی رقم خرچ کی جاتی ہے۔ خاص طور پر بیرون ملک جا کر شادی کی تقریب کے اہتمام پر۔ اسی لیے وزیر اعظم مودی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک میں رہ کر شادی کریں۔

نومبر میں اپنے ریڈیو خطاب ’من کی بات‘ میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ وہ کچھ ’بڑے خاندانوں‘ کے بیرون ملک شادی کے اہتمام کے رجحان سے پریشان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’میک ان انڈیا‘ کی طرح ملک میں ’ویڈ ان انڈیا‘ کے نام سے ایک نئی تحریک شروع کی جانی چاہیے۔

وزیر اعظم کی اپیل کا مقصد واضح ہے۔ وہ نہیں چاہتے کہ انڈیا کا پیسہ بیرون ملک جائے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا