پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بدھ کو کہا ہے کہ پرانی سیاسی جماعتیں اور سیاست دان ماضی بن چکے ہیں جبکہ ان کی جماعت پرانی سیاست کو دفن کر دے گی۔
بلاول بھٹو زرداری نے گڑھی خدا بخش میں بینظیر بھٹو کی 16ویں برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’پیپلز پارٹی کے سیاسی مخالفین آج بھی نفرت اور تقسیم کی سیاست کر رہے ہیں جن میں سے کوئی جیل سے نکلنے اور کوئی جیل سے بچنے کے لیے سیاست کر رہا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کو اس میں کوئی دلچسپی نہیں کہ جیل میں کون ہے اور کون جیل جانے سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے۔‘
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام صرف مہنگائی، غربت اور بیروزگاری کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ’ہم ان میں سے نہیں جو ڈیل کرتے ہیں اور مخالفین کے کاغذات نامزدگی چھینتے ہیں، ہم کھل کر، ڈٹ کر الیکشن لڑتے ہیں۔‘
اپنے خطاب میں انہوں نے دیگر سیاسی جماعتوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ’آئیں الیکشن لڑیں۔ میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ طاقت کا سرچشمہ صرف اور صرف عوام ہے اور جب تمام سیاسی جماعتیں یہ بات مان جائیں گی تب ہی یہ ملک ترقی کرے گا۔‘
’پہلے یہ کسی اور کے کندھوں پر سیاست کرتے تھے اور آب بھی کچھ لوگ دوسروں کے کندھوں پر سیاست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
چیئرمین پیپلز پارٹی نے اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ ن پر تنقید کی اور کہا کہ ’ان لوگوں کے ساتھ ہم نے 18 ماہ حکومت کی اور خارجہ سطح پر کام کر کے دکھایا۔‘
’مگر دوسری طرف جمہوریت کو مضبوط کرنے، معیشت کو درست کرنے اور دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ لہذا ہم نے اب فیصلہ کیا ہے کہ ان کا اور ہمارا راستہ اب الگ الگ ہے۔‘
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے 10 نکاتی ایجنڈا بھی پیش کیا:
- پانچ سال میں تنخواہوں کو دگنا کریں گے۔
- غریب طبقے کے لیے 300 یونٹ سولر انرجی کا انتظام کریں گے۔
- یکساں معیاری تعلیم کے منصوبے پیش کریں گے۔
- پورے پاکستان میں صحت کا مفت نظام نافذ کریں گے۔
- سیلاب متاثرین کو گھر بناکر دیں گے اور کچی آبادیوں کے مکینوں کو مالکانہ حقوق فراہم کریں گے۔
- غریب عوام کو بینظیر انکم سپورٹ کے طرز پر مدد فراہم کریں گے۔
- کسان کارڈ کا اجرا کریں گے۔
- ملک بھر کے تمام مزدوروں کے لیے بینظیر انکم سپورٹ کارڈ متعارف کیا جائے گا۔
- نوجوانوں کو یوتھ کارڈ کے ذریعے مدد فراہم کی جائے گی۔
- تمام ڈویژنز میں یوتھ سینٹرز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔