اسرائیلی فوج نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ نے سات اکتوبر 2023 کو حماس کا غیر معمولی حملہ روکنے میں ناکامیوں کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق میجر جنرل اہارون ہالیوا حماس کے اچانک اور غیر معمولی حملے کو روکنے میں ناکامی پر مستعفی ہونے والے پہلے اعلیٰ عہدے دار ہیں۔
بیان کے مطابق ’یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ایک منظم اور پیشہ ورانہ عمل میں ان کے جانشین کی تقرری کے بعد میجر جنرل اہارون ہالیوا اپنے عہدے سے سبکدوش اور آئی ڈی ایف (فوج) سے ریٹائر ہوجائیں گے۔‘
اپنے استعفے میں 38 سال تک فورس میں خدمات انجام دینے والے ہالیوا نے حملے کو روکنے میں ناکامی کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
انہوں نے اپنے خط، جس کی ایک کاپی فوج نے صحافیوں کو دی، میں لکھا کہ ’ہفتہ سات اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل کے خلاف اچانک ایک مہلک حملہ کیا۔
’میری کمان میں انٹیلی جنس ڈویژن اس کام پر پورا نہیں اتری جو ہمیں سونپا گیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’میں اس سیاہ دن کو اپنے ساتھ لے جاتا ہوں۔ ہر روز جنگ کا یہ خوفناک درد ہمیشہ میرا حصہ رہے گا۔
’اس سیاہ دن کے بعد سے، میں نے اس کا بوجھ مسلسل، ہر دن اور ہر رات برداشت کیا ہے۔ جنگ کی دردناک یادیں ہمیشہ میرے ساتھ رہیں گی۔‘
اپنے خط میں اہارون ہالیوا نے حملے کی وجہ بننے والے ’عوامل اور حالات کی مکمل تحقیقات‘ کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیل کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق حماس کے حملے کے نتیجے میں 1170 افراد مارے گئے تھے۔
اس کے بعد سے اسرائیل نے حماس کو ختم کرنے کے عہد سے غزہ پٹی پر جارحیت شروع کی جس کے نتیجے میں وزارت صحت کے بقول 34,097 افراد جان سے گئے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔