پلاسٹک بیگز پر پھر سے پابندی، کیا فائدہ ہو گا؟

وزیر اعلیٰ نے عوام سے اپیل کی کہ  دکاندار، شاپنگ مالز، ریستوران، تنوروں سمیت تمام لوگ پلاسٹک بیگز کا استعمال نہ کرنے کی مہم کا ساتھ دیں، انسانی صحت کو بہتر بنانے اور سموگ کے خاتمے میں اپنا حصہ ڈالیں۔

31 جولائی 2019 کو لاہور میں استعمال شدہ پلاسٹک بیگز کا کچرہ (عارف علی/ اے ایف پی)

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے ارتھ ڈے 2024 کے موقع پر پنجاب میں ’نو ٹو پلاسٹک‘ مہم کا آغاز کر دیا۔ پانچ جون سے پنجاب بھر میں پلاسٹک تھیلوں کے استعمال پر پابندی ہو گی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بیان میں مزید کہا کہ حکومت نے صوبہ پنجاب کو سرسبز بنانے، سموگ اور زہریلے دھوئیں سے پاک کرنے اور انسانی صحت بہتر بنانے کے تاریخی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔

’ہر شہری درخت لگا کر، شاپنگ بیگز استعمال نہ کرکے زمین کی زندگی بڑھا سکتا ہے۔  ہم نے ارتھ ڈے پر پنجاب کی تاریخ کے سب سے تاریخی ماحول دوست اقدامات کا آغاز کیا ہے۔‘

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’پنجاب حکومت الیکٹرک بسوں، ماحول دوست ایندھن، جدید ٹیکنالوجی اور مشینری کے استعمال سے ماحولیاتی مسائل حل کرے گی۔ پلاسٹک سے بنے تھیلے اور دیگر اشیا جلانے سے پیدا ہونے والا زہریلا دھواں کینسر اور دیگر بیماریاں پھیلا رہا ہے۔ صنعتی زہریلے مواد ہمارے پانی کو زہر بنا رہا ہے، پینے کے صاف پانی کے نہ ہونے سے پیٹ، جگر اور گردوں کی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔‘

نئے ہسپتالوں اور علاج کی سہولیات کی طرح ماحول کی بہتری، پنجاب کی تاریخ کی سب سے بڑی شجرکاری بھی انسانی صحت اور زندگی کو بہتر بنانے کے عمل کا حصہ ہے۔

ارتھ ڈے پر’ نو ٹو پلاسٹک‘ کے پیغامات جاری کیے جا رہے ہیں، قومی اور سوشل میڈیا پرخصوصی مہم شروع کر دی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے عوام سے اپیل کی کہ  دکاندار، شاپنگ مالز، ریستوران، تنوروں سمیت تمام لوگ پلاسٹک بیگز کا استعمال نہ کرنے کی مہم کا ساتھ دیں، انسانی صحت کو بہتر بنانے اور سموگ کے خاتمے میں اپنا حصہ ڈالیں۔ ’گھروں میں بھی پلاسٹک بیگز اور پلاسٹک کی دیگر اشیا خاص طور پر کھانے پینے کے برتن استعمال نہ کریں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ارتھ ڈے اور ماحول کی بہتری کے لیے طالب علموں اور تعلیمی اداروں میں خصوصی لیکچرز اور تربیتی ورکشاپس منعقد کی جا رہی ہیں، نصاب میں اس حوالے سے  مضامین بھی شامل کر رہے ہیں۔

روشن پنجاب پروگرام کے تحت پنجاب میں 50 ہزارگھرانوں کو ون کے وی سولر سسٹم دینے کی اصولی منظوری بھی دی گئی ہے اور ہدایت کی گئی ہے کہ فوری طور پر اس کا پائلٹ پراجیکٹ شرو ع کیا جائے۔

اس پراجیکٹ کے تحت 100 یونٹ تک بجلی خرچ کرنے والے پروٹیکٹڈ صارفین اہل ہونگے سولر سسٹم کے اہل ہوں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیر اعلیٰ پنجاب کے ان اقدامات کے حوالے سے ماہر ماحولیات رافع عالم کا خیال ہے: ’پلاسٹ بیگز پر پابندی، الیکٹرک بائیکس، اور سولر بسسز اور سولر سیٹس یہ بہت اچھی چیزیں ہیں مگر ان سے ماحول شاید صاف نہ ہو۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’پلاسٹک بیگز پر پابندی اللہ کرے کے کامیاب ہو لیکن اس کام میں ایک بڑی انڈسٹری ملوث ہے اور ان سے مشورے کے بغیر اس طرح کا قدم اٹھانا ٹھیک نہیں کیونکہ میرے خیال سے اس طرح اس پابندی پر عمل کروانا مشکل ہو جائے گا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ میرے علم کے مطابق پنجاب حکومت 27 سولر بسیں بھی چلا رہی ہے یہ بھی اچھی بات ہے لیکن لاہور میں ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں گاڑیاں، موٹر سائیکلیں اور بسیں ہیں اس لیے 27، 28، 30، یا 37 بسوں سے فرق نہیں پڑے گا لیکن اچھا ہے کہ مزید بسیں پبلک ٹرانسپورٹ سیکٹر میں آرہی ہیں یہ لوگوں کو سہولت فراہم کریں گی۔

ان کا کہنا تھا ’ہوائی آلودگی اور پانی کی آلودگی کے مسئلے کوئی اور ہیں۔ ہماری ہوائی آلودگی گاڑیوں کی وجہ سے ہے صنعت کی وجہ سے ہے اس پر کوئی پابندی کبھی نہیں لگائی گئی۔ سولر اچھا قدم ہے لیکن سولر سسٹم کے لیے لیسکو کے ساتھ کام کرنا چاہیے تاکہ مزید گھروں تک پہنچے، پورے لاہور کو سولر سسٹم پر ہونا چاہیے پچاس ہزار سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان