انڈین مسافروں کو ’ذہنی اذیت‘ پر سنگاپور ایئر لائنز پر جرمانہ

انڈین شہری روی گپتا اور ان کی اہلیہ انجلی کی نشستوں میں دوران پرواز خرابی پیدا ہو گئی اور وہ پیچھے کی طرف نہیں جھکیں، جس کے باعث حیدرآباد سے سنگاپور تک کے چار گھنٹوں اور 50 منٹ کے طویل سفر میں وہ جاگتے رہے۔

28 فروری 2022 کی اس تصویر میں سنگاپور ایئرلائنز کا ایک طیارہ امریکہ کے لاس اینجلس ایئرپورٹ پر کھڑا ہے (اے ایف پی)

سنگاپور ایئرلائنز کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ ایک انڈین جوڑے کو ’ذہنی اذیت‘ پہنچانے کے بدلے دو ہزار 40 پاؤنڈ (213,585 انڈین روپے) سے زیادہ ادا کرے کیونکہ انڈیا سے سنگاپور جانے والی ان کی پرواز میں بزنس کلاس کی نشستیں پیچھے کی طرف نہیں جھکیں یعنی recline ہونے میں ناکام رہیں۔

انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق انڈین شہریوں انجلی اور روی گپتا کی نشستوں میں خرابی پیدا ہو گئی اور وہ پیچھے کی طرف نہیں جھکیں، جس کے باعث حیدرآباد سے سنگاپور تک کے چار گھنٹوں اور 50 منٹ کے طویل سفر میں وہ جاگتے رہے۔

انڈیا سے سنگاپور میں مختصر قیام کے بعد آسٹریلیا جانے والے اس جوڑے نے فی ٹکٹ تقریباً 638 پاؤنڈ (66،750 انڈین روپے) ادا کیے تھے۔

اکانومی کے مقابلے میں بزنس کلاس کے ٹکٹوں کی قیمت میں تقریباً 460 پاؤنڈ (48,750 انڈین روپے) کا فرق تھا۔ اکانومی کلاس کے ٹکٹ 172 پاؤنڈ (18,000 انڈین روپے) کا تھا۔

گپتا خاندان کو مبینہ طور پر 10,000 کرس فلائر میل فی کس کی پیشکش کی گئی تھی لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔ کرس فلائر میل سنگاپور ایئرلائنز کے فریکوئنٹ فلائر پروگرام کے ممبران کے حاصل کردہ پوائنٹس ہیں۔

روی گپتا جنوبی انڈین ریاست تلنگانہ کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ہیں۔

تلنگانہ کے شہر حیدرآباد میں ڈسٹرکٹ کنزیومر ڈسپیوٹس ریڈرسل کمیشن نے گپتا خاندان کے حق میں فیصلہ سنایا اور ایئر لائن کو حکم دیا کہ وہ 23 مئی 2023 سے وصولی تک 12 فیصد سود کے ساتھ ہر شکایت کنندہ کو 460 پاؤنڈ (48،750 انڈین روپے) یعنی مجموعی طور پر 931 پاؤنڈ (97500 انڈین روپے) واپس کرے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایئرلائن کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ گپتا خاندان کی ذہنی اور جسمانی اذیت کا سبب بننے کے لیے 955 پاؤنڈ (100،000 انڈین روپے) ادا کرنے کے ساتھ ساتھ شکایت سے متعلق اخراجات پورے کرنے کے لیے 94 پاؤنڈ (10،000 انڈین روپے) ادا کرے۔

دکن کرونیکل کے مطابق گپتا نے اپنی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ انہیں اور ان کی اہلیہ کے ساتھ اضافی لیگ روم کو چھوڑ کر ’اکانومی کلاس کے مسافروں‘ جیسا سلوک کیا گیا۔

سنگاپور ایئرلائنز نے کہا کہ وہ حیدرآباد کے ڈسٹرکٹ کنزیومر ڈسپیوٹس ریڈرسل کمیشن کے فیصلے کو تسلیم کرتی ہے۔

ایک ترجمان نے دی انڈپینڈنٹ کو بتایا: ’سنگاپور ایئرلائنز اس بات کی تصدیق کر سکتی ہے کہ مسٹر اینڈ مسز گپتا کی سیٹوں پر آٹومیٹک ریکلائن فنکشن خراب تھا، لیکن مینوئل ریکلائن فنکشن حیدرآباد سے سنگاپور جانے والی ان کی پرواز میں کام کر رہا تھا۔ سنگاپور سے پرتھ جانے والی ان کی پرواز میں کوئی مسئلہ نہیں تھا۔

’حیدرآباد سے سنگاپور جانے والی پرواز کا دورانیہ عام طور پر تقریباً چار گھنٹے ہوتا ہے۔ چونکہ جہاز بھرا ہوا تھا، لہذا سنگاپور ایئرلائنز کا عملہ بدقسمتی سے ان مسافروں کو بزنس کلاس کے کیبن میں کہیں اور نہیں بٹھا سکا۔‘

مزید کہا گیا: ’ہمارا عملہ باقاعدہ ان مسافروں کے ساتھ رابطے میں رہا اور ضرورت پڑنے پر دستی طور پر سیٹ کو ریکلائن کرنے کی پیش کش کی۔ اس مکینیکل مسئلے کی وجہ سے ہونے والی تکلیف کے لیے ہم مسٹر اور مسز گپتا سے معذرت خواہ ہیں۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا