پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے ہفتے کو کہا ہے کہ انہوں نے فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) سے نان فائلرز کی سمز بند کرنے کے حکم پر نظرثانی کرنے کا کہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کی بحالی کا فیصلہ وزارت داخلہ کی ہدایات سے مشروط ہے۔
چیئرمین پی ٹی اے حفیظ الرحمان نے سمز کی بندش کے معاملے پر انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے ایف بی آر کو سمز بند کرنے سے متعلق حکم پر نظرثانی کرنے کا کہا ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’ایف بی آر سے کہا ہے کہ وہ اس طرح سمز بند کرنے کا فیصلہ نہ کریں اور اس فیصلے کے نتائج اور اثرات دیکھنے کی ضرورت ہے۔‘
اس حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے ہفتے کو ایک اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق ادارے نے فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کو بتایا ہے کہ موبائل فون سمز کو بلاک کرنے کے معاملے کا پہلے جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔
اعلامیے کے مطابق پی ٹی اے نے اس معاملے پر سٹیک ہولڈرز سے مشاورت بھی شروع کر دی ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) نے گذشتہ منگل کو پاکستان میں انکم ٹیکس فائل نہ کرنے والے صارفین کی موبائل سمیں بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
ایک جنرل آرڈر کے مطابق نشاندہی کیے جانے کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو پانچ لاکھ چھ ہزار سے زائد افراد کی موبائل سمز بند کرنے کا کہا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایف بی آر کا کہنا تھا کہ فہرست میں شامل ان افراد کی آمدن ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کے قابل ہے تاہم اس کے باوجود یہ جمع نہیں کروائے جا رہے ہیں۔
اس بارے میں چیئرمین پی ٹی اے نے گذشتہ ہفتے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ ’اگر میں ہوتا تو اس اقدام سے قبل موبائل فون سمز بند کرنے کی آگاہی مہم چلانے کا کہتا۔‘
واضح رہے کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 114 بی کے مطابق ’جاری کیے گئے نوٹسز کے جواب میں ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے کی صورت میں ایف بی آر کو یوٹیلیٹی کنکشنز بشمول بجلی اور گیس کے کنکشنز منقطع کرنے اور موبائل سمز بلاک کرنے کا اختیار دیتا ہے۔‘
ایکس بندش کا معاملہ
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے چیئرمین حفیظ الرحمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس سے متعلق انڈپینڈنٹ اردو کے سوال پر کہا کہ ’اس کی بحالی کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ ایکس کی بحالی کا فیصلہ عدالت نے کرنا ہے۔‘
انہوں نے کہا ’ہم نے درخواست کی ہے کہ ایکس سے متعلق وزارت داخلہ سے پوچھا جائے۔ پی ٹی اے صرف حکومت کی ہدایات پر عمل کرتا ہے۔‘
عدالت میں جمع کروائے گئے سوال پر حفیظ الرحمان نے کہا کہ ’وزارت داخلہ ایکس کھولنے کی ہدایات دے تو اسے کھول دیں گے۔‘
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس ان دنوں پاکستان میں بند ہے۔
اس حوالے سے پاکستان کی وزارت داخلہ نے گذشتہ ماہ تسلیم کیا تھا کہ اس نے ’قومی سلامتی کے خدشات‘ کے پیش نظر رواں سال فروری میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کو عارضی طور پر بند کرنے کا حکم دیا تھا۔