سیاسی رہنماؤں کے بیانات کو موسیقی میں تبدیل کرنے والے اسلام آباد کے حمزہ راجپوت کی پہلی ویڈیو سوشل میڈیا پر 10 گھنٹوں میں 13 لاکھ سے زیادہ مرتبہ دیکھی گئی، جس نے انہیں مزید ایسی مزید ویڈیوز بنانے کی طرف راغب کیا۔
انہوں نے حال ہی میں وزیر اعظم شہباز شریف اور عمران خان کے متعدد سیاسی بیانات کو مختلف دھنوں کے ساتھ کمپوز کر کے سوشل میڈیا پر پیش کیا، جو عوام میں بےپناہ مقبول ہو رہے ہیں۔
ان کے مطابق انہیں یہ خیال اس وقت آیا، جب سوشل میڈیا پر سابق چیف جسٹس کے ساتھ بیکری پر ایک نوجوان کی بدتمیزی کی ویڈیو وائرل ہوئی۔
حمزہ راجپوت نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’2014 میں میں نے سرمد قدیر کی ایک میوزک ویڈیو دیکھی، جس میں ان کے سٹوڈیو کی جھلکیاں دکھائی گئی تھیں۔
’مجھے وہ ماحول اتنا اچھا لگا کہ میں نے فیصلہ کیا کہ مجھے بھی موسیقی کے اس سفر کو اپنانا چاہیے۔‘
حمزہ راجپوت بتاتے ہیں کہ اس وقت وہ اپنی تعلیم مکمل کر رہے تھے، لیکن میوزک کا جنون ان کے دل و دماغ پر چھا گیا۔ بالآخر انہوں نے اپنی پڑھائی ترک کر کے موسیقی کے میدان میں قدم رکھنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے خود سے میوزک سیکھنا شروع کیا، جس کے لیے انہوں نے مختلف آن لائن کورسز کیے اور انڈیا اور کینیڈا سے بھی میوزک کمپوزنگ کی تربیت حاصل کی۔ وہ پانچ سال سے پروڈیوسر کے طور پر میوزک کمپوزنگ کا کام کر رہے ہیں۔
سیاسی بیانات اور میوزک کا امتزاج
سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ پیش آنے والے ’ڈونٹ‘ والے واقعے پر حمزہ کی ریمکس ویڈیو وائرل ہوئی اور پہلے 10 گھنٹوں میں ہی اسے 13 لاکھ ویوز مل گئے۔
بقول حمزہ کے ’یہ کوئی پلانٹڈ ویڈیو نہیں تھی۔ یہ سب ایک تفریح کے طور پر شروع ہوا تھا، لیکن جب عوام نے پسند کیا تو میں نے سوچا کہ اسے مزید بہتر بنا کر جاری رکھا جائے۔‘
بیانات کو موسیقی میں ڈھالنے کا عمل
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
حمزہ نے بتایا کہ ’سیاسی بیانات کو موسیقی کی بیٹس میں تبدیل کرنا ایک مشکل اور محنت طلب کام ہے۔ عام گفتگو کو موسیقی کی تال میں ڈھالنا تکنیکی مہارت اور تخلیقی صلاحیتوں کا متقاضی ہوتا ہے۔ اگر کوئی بیان سر یا تال پر نہ ہو تو اسے میوزک کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمیں ویڈیوز دیکھ کر ایسے حصے تلاش کرنا پڑتے ہیں، جو بیٹس کے ساتھ بہترین طریقے سے جڑ سکیں۔ پھر اسے سافٹ ویئر کی مدد سے تال میں ڈھالا جاتا ہے۔‘
حمزہ الیکٹرانک میوزک ٹولز، جیسے سینتھیسائزرز اور ڈیجیٹل سافٹ ویئرز، کا استعمال کرتے ہیں۔ ان کا بنیادی مقصد مواد کو دلچسپ بنانا ہے۔
خاندان اور عوام کا ردعمل
حمزہ راجپوت کا یہ منفرد انداز ان کے خاندان کے لیے باعث تشویش ہے۔
بقول ان کے، ان کی والدہ اکثر انہیں مشورہ دیتی ہیں کہ سیاسی مواد بنانے سے گریز کریں کیونکہ اس کے نتائج خطرناک ہو سکتے ہیں۔
‘امی کہتی ہیں یہ کام نہ کیا کرو، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ میں کسی کو برا بھلا نہیں کہہ رہا۔
تاہم سوشل میڈیا پر انہیں پذیرائی ملی ہے، جس کے متعلق وہ کہتے ہیں کہ ’میری ویڈیوز خاص طور پر پاکستان تحریک انصاف کے حامیوں میں مقبول ہیں لیکن دیگر سیاسی جماعتوں کے کارکن بھی انہیں انجوائے کرتے ہیں۔‘