پاکستان اور انڈیا کے درمیان رواں ہفتے کشیدگی میں اضافے کے ساتھ دونوں ممالک میں فلائٹ آپریشن بھی متاثر ہو رہا ہے، جس کے باعث متعدد فلائٹس کو تاخیر یا منسوخی کا سامنا کرنا پڑا۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے حکام کے مطابق گذشتہ دو دن میں 400 فلائٹس متاثر ہوئیں اور 149 فلائٹس کو منسوخ ہوئیں۔
تاہم ترجمان سی اے اے کے مطابق آج جمعے کو ملک کے بڑے شہروں اسلام آباد، کراچی اور لاہور کے ہوائی اڈوں پر فلائٹ آپریشن جاری ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) کی جانب سے آج جمعے کو جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک کے دیگر تمام بڑے ایئرپورٹس بدستور فلائٹ آپریشن کے لیے دستیاب ہیں۔
اتھارٹی نے مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی فلائٹس کے بارے میں متعلقہ ایئرلائن سے رابطہ کریں اور بروقت آگاہی حاصل کریں۔
جمعرات کی شام کراچی ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن کی معطلی کے حوالے سے نوٹم جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ کراچی اکا بین الاقوامی ہوائی اڈہ رات 12 بجے تک فلائٹ آپریشن کے لیے بند رہے گا۔
دوسری جانب لاہور کی فضائی حدود میں بند کیے گئے روٹس پر بھی فضائی آپریشن بحال کر دیا گیا ہے۔
تاہم لاہور ایئر پورٹ کی انتظامیہ کے مطابق آج جمعے کو دو بجے تک دبئی اور مسقط سے دوفلائٹس آئی ہیں۔ لیکن کراچی سے آنے والی فلائٹ کو تین بجے ایئر پورٹ پر اترنے کی جازت نہیں ملی وہ واپس چلی گئی۔
مسقط سے لاہور پہنچنے والے مسافر محمد حسنین نے بتایا کہ ’میں مسقط سے آیا ہوں ان دنوں فلائٹس کا شیڈول غیر یقینی ہے۔ تین دن فلائٹس بک کراتا رہا لیکن کبھی منسوخ ہوئی کبھی تاخیر سے شیڈول ہوئی لہذا آج جمعے کو لاہور پہنچا ہوں۔ اس حوالے سے مسافروں اور ان کے اہل خانہ کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‘
چھ مئی کی صبح شروع ہونے والی کشیدگی دونوں ممالک کے درمیان تاحال جاری ہے۔ پاکستانی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اس حوالے سے خبر رساں ادارےروئٹرز کو بتایا تھا کہ پاکستان نے اب تک مجموعی طور پر پانچ انڈین طیارے مار گرائے، جن میں تین رافال شامل ہیں۔
اس کشیدگی کے پیش نظر ایشیائی ایئرلائنز نے بدھ کو یورپ جانے اور آنے والی پروازوں کے راستے تبدیل یا منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
پاکستان نے ایسی صورت حال میں اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ کو پروازوں کے لیے بند کرتے ہوئے تمام فلائٹس کو کراچی ائرپورٹ کی طرف موڑ دیا تھا جبکہ اپنی ائیر سپیس بھی ابتدائی طور پر 48 گھنٹوں کے لیے بند کرتے ہوئے مسافروں کو واپس گھر جانے کی ہدایت کی تھی۔
قطر ایئر ویز نے بھی بدھ کو ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے کی وجہ سے پروازیں عارضی طور پر وہاں سے نہیں گزریں گی۔
پروازوں کی آمد ورفت پر نظر رکھنے والے ایکس اکاونٹ فلائٹ ریڈار24 نے اس حوالے سے ایک کشیدگی سے قبل اور بعد کا تصویری حوالہ بھی دیا، جس میں پروازوں کو پاکستان کی فضائی حدود سے گریز کرتا ہوا دکھایا گیا۔
With yesterday’s strikes by India, usage of Pakistan’s airspace is now even more limited and reroutes by airlines have increased. Our updated look at airspace in the region: https://t.co/Zm498yK4Na pic.twitter.com/AqUavkwXZ3
— Flightradar24 (@flightradar24) May 7, 2025
پاکستان انڈیا کے درمیان کشیدگی پر انڈپینڈنٹ اردو کی لائیو اپ ڈیٹس یہاں ملاحظہ کیجیے۔