پاکستان اور انڈیا کے درمیان کئی روز کی کشیدگی اور فوجی جھڑپوں کے بعد فائر بندی کی صورت حال پر انڈپینڈنٹ اردو کی 16 مئی 2025 کی اپ ڈیٹس
صبح 10 بج کر 45 منٹ پر
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خطے کو ہولناک تباہی سے بچایا: پاکستانی وزیر داخلہ
پاکستان کے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی سے جمعے کو امریکہ کی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور کے علاوہ پاکستام امریکہ تعلقات اور دوطرفہ تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزارت داخلہ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں انڈیا پاکستان جنگ بندی کے بعد کی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی۔ ’ محسن نقوی نے پاک بھارت جنگ بندی میں کلیدی کردار پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سفیر کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان سیز فائر کا کریڈٹ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جاتا ہے۔ صدر ٹرمپ نے خطے کو ہولناک تباہی سے بچا کر انسانیت کی خدمت کی ہے۔‘
محسن نقوی نے پاکستان کی قیادت کے بارے امریکی صدر کے مثبت خیالات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکہ کے ساتھ باہمی تعاون کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں۔‘
بیان کے مطابق قائم مقام امریکی سفیر نے کہا کہ ’پاکستان کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں اور امریکہ مختلف شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔‘
صبح 10 بجے
انڈیا کے منفی طرز عمل کی وجہ سے سیز فائر جاری نہ رہ سکنے کا خدشہ موجود رہے گا، بلاول بھٹو زردار
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ انڈیا کے منفی طرز عمل کی وجہ سے سیز فائر جاری نہ رہ سکنے کا خدشہ موجود رہے گا، جو نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کے لیے خطرے کا باعث ہو گا۔
پاکستان کے نجی ٹی وی چینل جیو نیوزکے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں جمعرات کی رات گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ سیز فائر قائم رہے اور یہ امن کی بنیاد بنے۔
’ہم چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات مذاکرات سے حل ہوں۔ عوامی بیانات اپنی جگہ اس وقت پاکستان اور انڈیا کے درمیان سیز فائر موجود ہے البتہ ہمیں خطرہ محسوس ہو رہا ہے کہ دہلی کی طرف سے یہ سیز فائر جاری نہ رہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’وزیراعظم شہباز شریف نے پہلے دن کہا ہے کہ پہلگام واقعہ پر غیرجانبدار تحقیقات کے لیے تیار ہیں، ہمارے ہاں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوئے ہیں جن کا الزام دہلی پر ہے۔‘
چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ موجودہ صورت حال میں چین، ترکیے، سعودی عرب کا کردار فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
صبح 7 بج کر 30 منٹ پر
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے جمعرات کو کہا تھا کہ ’انڈیا کے خلاف آپریشن بنیان مرصوص اور معرکہ حق میں تاریخی فتح پر خراج تحسین پیش کرنے کے لیے جمعے کو ملک بھر میں یوم تشکر منایا جائے گا۔‘
آج (یعنی جمعے کو) دن کا آغاز مساجد میں خصوصی دعاؤں سے ہوا۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے گذشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ ’یوم تشکر پر دن کے آغاز پر مسلح افواج اور ملک کے لیے خصوصی دعائیں کی جائیں گی۔
’ملک بھر میں پرچم کشائی کی تقاریب اور شہدا کی قبروں پر حاضری دی جائے گی۔‘
کراچی میں قائداعظم اور لاہور میں قومی شاعر علامہ اقبال کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی تقاریب کا انعقاد کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا تھا کہ ’وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی۔‘
یوم تشکر کی خصوصی تقریب آج رات پاکستان مونومنٹ، اسلام آباد میں ہوگی۔
وزیر اطلاعات کے مطابق شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے جبکہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور سروسزچیفس بھی تقریب میں شریک ہوں گے۔
انڈیا نے گذشتہ ماہ اپنے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کا الزام اسلام آباد پر عائد کرتے ہوئے چھ اور سات مئی کی درمیانی شب پاکستان کے مختلف مقامات پر حملے کیے تھے۔
پاکستان پہلگام حملے میں ملوث ہونے کے انڈین الزام کی تردید کرتا ہے۔
پاکستان میں انڈیا کے حملوں کے بعد، دونوں فریقوں کے درمیان لائن آف کنٹرول پر شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے بعد ایک دوسرے کے علاقوں میں میزائل اور ڈرون حملے کیے گئے، جن میں بنیادی طور پر فوجی تنصیبات اور ایئر بیسز کو نشانہ بنایا گیا جبکہ پاکستان نے انڈیا کے تین فرانسیسی رفال لڑاکا طیاروں سمیت کئی طیارے مار گرائے۔
جوہری ہتھیاروں سے لیس حریفوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نے علاقائی امن کو خطرے میں ڈال دیا، جس کے نتیجے میں عالمی رہنماؤں نے دونوں کو تحمل سے کام کرنے کی اپیل کی اور بالآخر 10 مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں دونوں فریق سیزفائر پر راضی ہوگئے۔
گذشتہ روز کامرہ ایئر بیس پر پاکستان فضائیہ کے افسروں اور جوانوں سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’انڈیا نے اپنی برتری بنانے کے لیے دنیا بھر سے اربوں ڈالر کا اسلحہ خریدا لیکن ہمارے شاہینوں نے صرف ایک رات میں دشمن کے ایسے دانت کھٹے کیے کہ یہ رہتی دنیا یاد رکھے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ہمارے شاہینوں نے چند گھنٹوں میں دشمن کا غرور خاک میں ملا دیا اور افواج نے اپنی صلاحیتوں سے پوری دنیا کو حیرت زدہ کر دیا۔
بقول وزیراعظم: ’دنیا نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے عزم اور ٹیکنالوجی میں انڈیا پر سبقت لی اور حمکت سے دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا۔ پاکستان کی جوابی اور بھرپور کارروائی نے خطے میں طاقت کے توازن کو ایک بار پھر قائم کر دیا۔‘
انہوں نے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد مودی حکومت نے طاقت کے گھمنڈ میں پاکستان کی شفاف تحقیقات کی پیشکش کو رد کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف کھلی جارحیت کا مظاہرہ کیا اور ننھے بچوں کی جان لی جب کہ انڈیا خود پاکستان میں ’دہشت گردی‘ کی پشت پناہی کرتا رہا ہے۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ مکتی باہنی سے لے کر جعفر ایکسپریس حملے تک انڈیا نے پاکستان میں دہشت گردی کے منصوبے بنائے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ خطے میں امن اور دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے تو مل کر بیٹھنا ہو گا، انڈیا کے ساتھ مذاکرات ہوئے تو اس میں کشمیر پر بھی بات ہو گی۔