محققین کے مطابق روزانہ صرف 9000 قدم چلنا آپ کے لیے 13 مختلف اقسام کے سرطان کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔
طبی ماہرین طویل عرصے سے کہتے آ رہے ہیں کہ جتنا زیادہ لوگ چلتے ہیں، ان کی صحت مختلف پہلوؤں سے بہتر ہوتی ہے۔ بیٹھے رہنے کو منفی طبی اثرات سے جوڑا گیا ہے، جن میں الزائمر جیسے امراض کا خطرہ بھی شامل ہے۔
حال ہی میں آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے کیے گئے ایک مطالعے نے، جس میں برطانیہ کے 85000 سے زائد افراد نے حصہ لیا، اس معاملے پر مزید روشنی ڈالی۔ تحقیق کے نتائج برٹش جرنل آف سپورٹس میڈیسن میں شائع ہوئے۔
محققین نے تحقیق میں شامل افراد کی صحت کا جائزہ لینے کے لیے پہنے جانے کے قابل ایکٹیویٹی ٹریکرز استعمال کیے، جن کے ذریعے روزانہ کی جسمانی حرکت اور اس کی شدت کو ناپا گیا۔
اوسطاً چھ سال بعد شرکا سے دوبارہ رابطہ کیا گیا، اور یہ نتیجہ سامنے آیا کہ جتنے زیادہ قدم چلے گئے، سرطان کا خطرہ اتنا ہی کم ہوا۔ چہل قدمی کی رفتار کا کوئی اثر نہیں پڑا۔
فوائد روزانہ تقریباً 5,000 قدم پر ظاہر ہونا شروع ہو گئے۔ کینسر کے خطرے میں 11 فیصد کمی دیکھی گئی۔ 7000 قدم پر یہ کمی 16 فیصد تک پہنچ گئی۔ 9000 قدم سے آگے خطرے میں کمی کی سطح مستحکم ہو گئی۔
یہ نتائج روزانہ 10000 قدم چلنے کی عمومی سفارش کی تائید کرتے ہیں۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ جو افراد روزانہ 8000 سے زیادہ قدم چلتے ہیں، وہ ان لوگوں کے مقابلے میں قبل از وقت موت کے خطرے کو نصف تک کم کر سکتے ہیں جو روزانہ 5000 قدم سے بھی کم چلتے ہیں، اگرچہ اس عدد پر ڈاکٹروں کی رائے منقسم ہے۔
عمومی طور پر، وفاقی صحت حکام بالغ افراد کو ہفتے میں اعتدال کے ساتھ 150 منٹ کی جسمانی سرگرمی کا مشورہ دیتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پیدل چلنا لوگوں میں سرطان کا خطرہ کم کیسے کر سکتا ہے؟
امریکن کینسر سوسائٹی کے مطابق، جسمانی سرگرمی کچھ ایسے ہارمونز کو باضابطہ بنانے میں مدد دیتی ہے جو سرطان کے بننے میں کردار ادا کرتے ہیں۔ جسمانی سرگرمی مدافعتی نظام کو صحت مند رکھنے میں بھی معاون ہوتی ہے۔ باقاعدہ ورزش کو چھاتی، پروسٹیٹ، آنت، رحم اور ممکنہ طور لبلبے کے سرطان کا خطرہ کم کرنے سے جوڑا گیا ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں غذائی نالی، جگر، پھیپھڑوں، گردے، معدہ، رحم، مائیلائیڈ لیوکیمیا، مائیلوما، آنت، سر اور گردن، مقعد، مثانے اور چھاتی کے سرطان کا جائزہ لیا گیا۔ چھ سال کے بعد، تقریباً تین فیصد شرکا میں ان میں سے کسی ایک قسم کے سرطان کی تشخیص ہوئی۔
اگرچہ موٹاپے اور سرطان کے درمیان تعلق کو سمجھنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے، لیکن یہ بات واضح ہے کہ وزن کا زیادہ ہونا کینسر کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ امریکہ میں ہر سال کینسر سے ہونے والی اموات کا 14 سے 20 فیصد حصہ موٹاپے یا وزن کی زیادتی سے منسلک ہوتا ہے۔
امریکن کینسر سوسائٹی کے مطابق: ’ورزش کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ جب آپ ورزش کر رہے ہوتے ہیں، تو آپ صرف بیٹھے نہیں ہوتے۔ شواہد بڑھتے جا رہے ہیں کہ بیٹھنے کا وقت، چاہے آپ باقی وقت میں جتنی بھی ورزش کر لیں، کئی اقسام کے سرطان، موٹاپے، ٹائپ ٹو ذیابیطس اور دل کی بیماریوں کے امکانات کو بڑھا دیتا ہے۔‘
© The Independent