پابندی کی شکار ایرانی فلم ’اِٹ واز جسٹ این ایکسیڈنٹ‘ کین فیسٹیول میں کامیاب

ایرانی ہدایت کار جعفر پناہی کی انتقام پر مبنی سنسنی خیز فلم ’اٹ واز جسٹ این ایکسیڈنٹ‘  نے پالم دور کا اعلیٰ ایوارڈ جیت لیا۔ ایرانی حکومت نے ہدایت کار کی جانب سے فلم سازی پر 15 سال کی پابندی عائد کر رکھی تھی۔ 

ہدایت کار جعفر پناہی، فلم ‘اَن سادہ حادثہ‘ (یہ صرف ایک حادثہ تھا) کے لیے پالم ڈی آر ایوارڈ یافتہ، 24 مئی 2025 کو کینز، فرانس میں 78ویں کانز فلم فیسٹیول کی اختتامی تقریب کے بعد (روئٹرز)

ایرانی ہدایت کار جعفر پناہی کی انتقام پر مبنی سنسنی خیز فلم ’اٹ واز جسٹ این ایکسیڈنٹ‘  نے ہفتے کو پالم دور کا اعلیٰ ایوارڈ جیت لیا۔ ایرانی حکومت نے ہدایت کار کی جانب سے فلم سازی پر 15 سال کی پابندی عائد کر رکھی تھی۔ 

اس ایوارڈ کے ساتھ، پناہی کو یورپ کے تین بڑے فلمی میلوں میں اعلیٰ انعام حاصل کرنے کا منفرد اعزاز حاصل ہو گیا ہے۔ وہ اس سے قبل 2015 میں فلم ’ٹیکسی‘  پر برلن کا گولڈن بیئر اور 2000 میں ’دا سرکل‘ پر وینس کا گولڈن لائن ایوارڈ بھی جیت چکے ہیں۔

64 سالہ ہدایت کار، جو آخری بار 2003 میں ذاتی طور پر اس میلے میں شریک ہوئے، نے اپنا انعام تمام ایرانیوں کے نام کیا اور کہا کہ سب سے اہم چیز ایران اور ملک کی آزادی ہے۔

انہوں نے کہا: ’امید ہے کہ وہ دن آئے گا جب کوئی ہمیں یہ نہیں بتائے گا کہ ہمیں کیا پہننا ہے یا کیا نہیں پہننا، کیا کرنا ہے یا کیا نہیں کرنا۔‘ ان کا یہ بیان بظاہر ایران میں خواتین کے لیے سخت اسلامی لباس کے ضابطے کی طرف اشارہ تھا۔

2022 میں ایک نوجوان ایرانی کرد لڑکی جن پر مبینہ طور پر حجاب کے اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام تھا، کی اخلاقی پولیس کی حراست میں موت نے 1979 کے انقلاب کے بعد ایران میں سب سے بڑے احتجاج کو ہوا دی۔

پناہی، جنہیں ایران میں کئی بار جیل بھیجا جا چکا ہے، نے روئٹرز کو بتایا کہ وہ فلمی میلے کے بعد اپنے ملک واپس جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ایوارڈ جیتوں یا نہ جیتوں، مجھے ویسے بھی واپس جانا تھا۔ چیلنجوں سے مت گھبرائیں۔‘

ایرانی ہدایت کار جعفر پناہی نے حال میں ختم ہونے والی 15 سالہ پابندی کے دوران غیر قانونی طور پر فلمیں بنائیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پناہی نے مزید کہا کہ وہ اس سال کے میلے کے اپنے پہلے دن کو کبھی نہیں بھولیں گے۔ اتنے برسوں بعد فلم کو ناظرین کے ساتھ دیکھنا ایک یادگار لمحہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہر لمحہ سنسنی خیز تھا۔‘

فلم ’اٹ واز جسٹ این ایکسیڈنٹ‘ ایک گیراج مالک کی کہانی ہے جو ایک ایسے ایک ٹانگ والے شخص کو جذبات میں آ کر اغوا کر لیتا ہے جو اس شخص جیسا لگتا ہے جس نے اسے جیل میں اذیت دی ہوتی ہے اور پھر اسے اس کی قسمت کا فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔ یہ فلم 1997 میں ’ٹیسٹ آف چیری‘ کے بعد ایوارڈ جیتنے والی صرف دوسری ایرانی فلم ہے۔

جیوری کی صدر جولیئٹ بنوش نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’فن ہمارے سب سے قیمتی اور سب سے زندہ حصے کی تخلیقی توانائی کو متحرک کرتا ہے۔ ایک ایسی قوت جو تاریکی کو معافی، امید اور نئی زندگی میں بدل دیتی ہے۔'

78ویں کان فلم فیسٹیول میں مجموعی طور پر 22 فلمیں اس انعام کے لیے مقابلے میں تھیں، جن میں معروف ہدایت کاروں رچرڈ لنکلیٹر، ویس اینڈرسن اور ایری آسٹر کی فلمیں بھی شامل تھیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فلم