پاکستان کے فلیڈ مارشل عاصم منیر امریکہ کے سرکاری دورے پر ہیں جہاں ان کی آج (بروز بدھ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے دوپہر کے کھانے پر ملاقات طے ہے۔
امریکی صدر کے روزمرہ عوامی شیڈول کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور عاصم منیر کے درمیان یہ ملاقات دوپہر کے کھانے پر بدھ کو مقامی وقت کے مطابق ایک بجے (پاکستانی وقت کے مطابق رات 10 بجے) وائٹ ہاؤس کے کابینہ روم میں طے ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی فوج کے سربراہ امریکہ کے دورے کے دوران امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹ سے بھی ملاقات کریں گے۔
حالیہ ہفتوں میں صدر ٹرمپ کی زبان سے متعدد مرتبہ پاکستان اور انڈیا کا ذکر ساتھ ساتھ سنا گیا اور اس کی وجہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان رواں برس چھ سے 10 مئی کے دوران چار روزہ جنگ کے بعد سیز فائر پر اتفاق تھا۔
لڑائی کے چوتھے روز صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں کہا تھا کہ امریکہ کی ثالثی میں انڈیا اور پاکستان فوری جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے جوہری ہتھیار رکھنے والے والے جنوبی ایشیا کے دو حریف ممالک، پاکستان اور انڈیا، کے درمیان اس کشیدگی میں کمی لانے کے لیے اہم کردار ادا کیا تھا۔
فلیڈ مارشل عاصم منیر اور صدر ٹرمپ کے درمیان بدھ کو طے شدہ یہ پہلی ملاقات ہو گی۔
یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب پاکستان کا پڑوسی ملک اس وقت اسرائیل کے ساتھ حالت جنگ میں ہے۔
اسرائیل کی جانب سے 13 جون کو ایران کی متعدد فوجی اور جوہری تنصیبات پر حملوں کے نتیجے میں ایران کی عسکری قیادت، جوہری سائنس دانوں اور عام شہریوں کی موت کے بعد آپریشن ’وعدہ صادق سوم‘ کے نام سے تہران کے جوابی حملے جاری ہیں۔
پاکستان، امریکہ تجارتی بات چیت
پاکستان اور انڈیا میں سیزفائر کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ متعدد بیانات میں یہ کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے دونوں روایتی حریفوں میں جوہری تصادم کو روکنے اور سیز فائر کے لیے تجارت کو بطور ہتھیار استعمال کیا۔
اسی سلسلے میں اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان رواں ماہ باہمی ٹیرف (محصولات) پر باضابطہ مذاکرات بھی ہوئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے گذشتہ روز کہا تھا کہ پاکستان اور امریکہ اس وقت اپنی سٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق اسلام آباد میں منگل کو ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ گذشتہ شب امریکی وزیر تجارت سے ان کی مثبت اور تعمیری گفتگو ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت ٹیکس، توانائی اور دیگر شعبوں میں اصلاحات جاری رکھے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیرف اصلاحات بھی کی جا چکی ہیں تاکہ معیشت کو مسابقتی بنایا جا سکے۔
اس سے قبل وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور امریکی وزیر تجارت ہوارڈ لٹنک کے درمیان پیر کو ایک ورچوئل میٹنگ ہوئی، جس میں دونوں فریقوں نے تجارتی محصولات (ریسی پروکل ٹیرف) پر بات چیت کو آگے بڑھانے اور جلد از جلد تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا۔
گفتگو کا محور تجارت، سرمایہ کاری اور دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانا تھا۔ دونوں جانب سے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ تکنیکی سطح کی مزید بات چیت آئندہ دنوں میں متفقہ لائحہ عمل کے تحت ہوگی۔