26 جون سے اب تک بارشوں کے سبب 204 اموات، مون سون کا چوتھا سپیل شروع

این ڈی ایم اے نے 19 سے 25 جولائی تک ملک کے مختلف علاقوں میں مون سون کے چھوتھے اسپیل کے تحت بارشوں کے باعث ممکنہ سیلابی صورت حال کا الرٹ جاری کیا ہے۔

17 جولائی 2025 کو راولپنڈی کے لاڈیاں گاؤں میں مون سون کی شدید بارشوں کے دوران مقامی لوگ سیلابی پانی میں موجود ہیں (قریشی/ اے ایف پی)

پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) کے اتوار کو جاری اعدادوشمار کے مطابق 26 جون سے اب تک ملک بھر میں بارشوں کے سبب 204 اموات جبکہ 566 افراد زخمی ہوئے۔

زیادہ اموات اور زخمیوں کی تعداد پنجاب میں ریکارڈ کی گئی، جبکہ ان کی بڑی وجہ خستہ حال گھروں کی چھتیں گرنا بتایا گیا۔

این ڈی ایم اے نے 19 سے 25 جولائی تک ملک کے مختلف علاقوں میں مون سون کے چھوتھے اسپیل کے تحت بارشوں کے باعث ممکنہ سیلابی صورت حال کا الرٹ جاری کیا ہے۔

ہفتے کو جاری اس الرٹ کے مطابق خلیج بنگال اور بحیرۂ عرب سے آنے والی نمی اور اردگرد کے علاقوں میں کم دباؤ کے نظام کے اثرورسوخ کی وجہ سے آنے والے دنوں میں ملک کے بیشتر حصوں میں ہلکی سے بھاری بارش ہونے کی توقع ہے، جس سے دریائے کابل، سوات، پنجکوڑہ، کالپنی نالہ اور بارہ نالہ میں طغیانی کا خطرہ ہے۔

ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق نوشہرہ، مالاکنڈ، سوات، دیر اور بالائی پہاڑی علاقوں میں سیلابی صورت حال اور لینڈ سلائیڈنگ کا امکان بھی ہے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، میانوالی، حافظ آباد، سرگودھا، فیصل آباد، سیالکوٹ، نارووال، اوکاڑہ، لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، ملتان، بہاولپور سمیت صوبے کے بالائی اور شمال مشرقی علاقوں میں درمیانی سے موسلادھار بارش کا امکان ہے۔

اس کے علاوہ ڈیرہ غازی خان اور آس پاس کے علاقوں میں 21 سے 24 جولائی 2025 تک کبھی کبھار وقفے وقفے سے بارش ہو سکتی ہے۔

بلوچستان میں زیارت، قلات، موسیٰ خیل، خضدار، آواران، بارکھان، سبی، جعفرآباد، ڈیرہ بگٹی اور گردونواح میں 20 سے 24 جولائی 2025 تک بارشوں کا امکان ہے۔

سندھ میں 19 سے 24 جولائی تک سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، خیرپور، کراچی، حیدرآباد، تھرپارکر، ٹھٹھہ، بدین، میرپور خاص اور گردونواح میں کم سے درمیانی بارش متوقع ہے۔

اسی طرح خیبرپختونخوا میں چترال، دیر، ہری پور، کرک، کوہاٹ، کوہستان، خیبر، کرم، مانسہرہ، مہمند، نوشہرہ، مالاکنڈ، چارسدہ، ایبٹ آباد، بنوں، بونیر، ہزارہ، پشاور، صوابی، سوات، وزیرستان اور گرد و نواح کے علاقوں میں بھی 19 سے 24 جولائی تک درمیانی سے موسلادھار بارش کا امکان ہے۔

پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے علاقوں استور، سکردو، ہنزہ، شغر، باغ، وادیِ نیلم، مظفرآباد اور گردونواح میں 19 سے 24 جولائی 2025 تک بارشوں کا امکان ہے۔

پنجاب میں بارشوں کے سبب نقصان اور انتظامیہ ہائی الرٹ

پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق رواں سال 25 جون سے اب تک مون سون بارشوں کے باعث صوبہ پنجاب میں 135 شہری جان سے گئے اور 478 زخمی ہوئے۔ اس دوران آسمانی بجلی گرنے سے پانچ، عمارات گرنے سے 99، کرنٹ لگنے سے 12 اور پانی میں ڈوبنے سے 19 لوگ جان سے گئے، جبکہ زخمیوں کی بات کریں تو آسمانی بجلی گرنے سے دو، عمارات گرنے سے 465، کرنٹ لگنے سے آٹھ اور پانی میں ڈوبنے سے تین لوگ زخمی ہوئے۔

پنجاب بھر میں خستہ حال عمارتوں اور بوسیدہ مکانات کی چھتیں گرنے کے باعث سب سے زیادہ اموات ریکارڈ ہوئیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پی ڈی ایم اے کے ترجمان چوہدری مظہر حسین کے مطابق سیلابی ریلے میں بہنے یا پھنسنے سے متعلق کوئی جانی نقصان نہیں ہوا نیز مون سون بارشوں کے باعث پنجاب بھر میں 33 جانور جان سے گئے۔ صوبے میں مون سون بارشوں کا چوتھا سپیل اتوار کی شام سے شروع ہو جائے گا۔

دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے مون سون بارشوں کے چوتھے اسپیل میں انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے بارشوں کے باعث اربن و فلیش فلڈنگ کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے کے بیان کے مطابق بالائی علاقوں میں بارشوں سے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافے کا خدشہ ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے مطابق زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ حکومتِ پنجاب کی پالیسی کے تحت جان سے جانے والے افراد کے خاندانوں کو 10 سے 50 لاکھ روپے تک امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے نے ڈپٹی کمشنرز کو دریاؤں اور ندی نالوں کے اطراف دفعہ 144 کا نفاذ یقینی بنانے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان