ایس پی عدیل اکبر کی اپنی ہی گاڑی میں گولی لگنے سے موت: اسلام آباد پولیس

اسلام آباد پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایس پی آئی نائن عدیل اکبر کانسٹیٹیوشن ایونیو سے اپنے دفتر کی طرف جا رہے تھے جب ’راستے میں اپنی ہی گاڑی کے اندر فائر‘ لگنے سے ان کی موت ہو گئی۔

عدیل اکبر حال ہی میں اسلام آباد پولیس میں انڈسٹریل ایریا کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے طور پر شامل ہوئے تھے (اسلام آباد پولیس)

اسلام آباد پولیس نے جمعرات کو بتایا ہے کہ ایس پی انڈسٹریل ایریا عدیل اکبر کی اپنی ہی گاڑی میں فائر لگنے سے موت ہو گئی ہے جس کی تفتیش جاری ہے۔

ایس پی انڈسٹریل ایریا عدیل اکبر کی موت کے حوالے سے کئی متضاد خبریں سامنے آ رہی ہیں۔

تاہم اسلام آباد پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایس پی آئی نائن عدیل اکبر کانسٹیٹیوشن ایونیو سے اپنے دفتر کی طرف جا رہے تھے جب ’راستے میں اپنی ہی گاڑی کے اندر فائر‘ لگنے سے ان کی موت ہو گئی ہے۔

پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

اسلام آباد میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے ہمراہ آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نےصحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ابتدائی معلومات کے مطابق یہ واقعہ تقریباً شام ساڑھے چار بجے کا ہے۔‘

آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے بتایا کہ ’واقعے کو ہر پہلو سے دیکھ رہے ہیں کیونکہ یہ حادثہ گاڑی کے اندر پیش آیا ہے۔

’سیف سٹی کیمرہ کی فوٹیج بھی حاصل کی گئی ہے جس میں باہر سے کسی چیز کے شواہد نہیں ملے۔ گاڑی میں موجود ان کے گن مین اور ڈروائیور سے بھی پوچھ گچھ جاری ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل اسلام آباد پولیس کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر جمعرات ہی کو عدیل اکبر کی چند تصاویر جاری کی گئی تھیں جن کے ساتھ لکھا تھا کہ انہوں نے جمعرات کو حاجی کیمپ کا دورہ کیا تھا۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق عدیل اکبر کو حال ہی میں اسلام آباد پولیس میں انڈسٹریل ایریا کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔

انہوں نے گورننس اور پبلک پالیسی میں ایم فل کی ڈگری نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے حاصل کی۔

عدیل اکبر نے اپنے کیریئر کا آغاز بطور اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کیا اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں نمایاں خدمات انجام دیں، جہاں انہوں نے کئی پولیس یونٹس کی قیادت کی۔

ان کی مہارت کے شعبے سکیورٹی مینجمنٹ، کمیونٹی پولیسنگ، انسانی حقوق کا تحفظ، انسداد دہشت گردی، انسانی وسائل کا انتظام، پولیس آپریشنز، سکیورٹی تجزیہ اور بحرانوں سے نمٹنے کی صلاحیت پر محیط تھے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان