افغان دارالحکومت کابل میں مقامی حکام نے بتایا کہ منگل کو شمالی افغانستان میں کوئلے کی کان گرنے سے چھ کان کن جان سے چلے گئے، جب کہ 18 زخمی ہو گئے۔
یہ واقعہ شمالی افغانستان کے بغلان علاقے میں پیش آیا، جہاں فروری 2022 میں بھی کوئلے کی ایک اور کان گرنے سے کم از کم 10 کان کن جان کی بازی ہار گئے تھے۔
صوبائی اطلاعات و ثقافت کے دفتر کے سربراہ سید مصطفیٰ ہاشمی نے اے ایف پی کو بتایا کہ کان کا ایک حصہ ’اچانک منہدم ہو گیا‘، جس سے چھ افراد جان سے گئے۔
انہوں نے اپنے زخموں کی شدت کو بیان کیے بغیر مزید کہا کہ 18 افراد کو ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
افغانستان میں کوئلے کے علاوہ سنگ مرمر، معدنیات، سونا، لیتھیم اور قیمتی پتھروں کی کانیں موجود ہیں۔
کان کنی کی صنعت پر بہت کم نگرانی ہے اور مہلک حادثات اکثر ہوتے رہتے ہیں۔ کان کن اکثر مناسب آلات یا حفاظتی سامان کے بغیر کام کرتے ہیں۔
دسمبر 2024 میں ایک اور شمالی صوبے سمنگان میں کوئلے کی منہدم ہونے والی کان میں 22 افراد پھنس گئے تھے، لیکن انہیں گھنٹوں کی محنت کے بعد بچا لیا گیا تھا۔