چکوال: موٹر وے پر بس حادثہ، تین بچوں سمیت آٹھ اموات

موٹروے پولیس کے مطابق بلکسر انٹرچینج کے مقام پر بس کا اگلا ٹائر پھٹ گیا، جس کے بعد ڈرائیور بس پر قابو نہ رکھ سکا اور وہ الٹ گئی۔

موٹروے پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ حادثے کے بعد بس کا ڈرائیور موقعے سے فرار ہو گیا، تاہم اس کے خلاف مقدمہ درج کیا جا رہا ہے (ریسکیو 1122)

راول پنڈی سے لاہور جانے والی ایک نجی کمپنی کی مسافر بس اتوار کی صبح موٹروے پر چکوال کے قریب حادثے کا شکار ہو گئی، جس کے نتیجے میں آٹھ افراد جان سے گئے جبکہ 18 زخمی ہو گئے۔

موٹروے پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ ایم ٹو بلکسر انٹرچینج کے مقام پر ’حادثہ اس وقت پیش آیا جب بس کا اگلا بایاں ٹائر اچانک پھٹ گیا، جس کے بعد ڈرائیور بس پر قابو نہ رکھ سکا اور وہ الٹ گئی۔‘

ریسکیو 1122 کے مطابق بس میں کل 40 مسافر سوار تھے۔ ریسکیو 1122 نے حادثے میں آٹھ اموات کی تصدیق کی ہے۔ مرنے والوں میں آٹھ ماہ سے دو سال کے درمیان کی عمر کے تین بچے شامل ہیں۔

’زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں کئی افراد کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

موٹروے پولیس کے ترجمان نے مزید بتایا کہ ’حادثے کے بعد بس کا ڈرائیور موقعے سے فرار ہو گیا، تاہم اس کے خلاف مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔‘

ان کے مطابق ایسے حادثات میں عام طور پر ڈرائیور کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاتی ہے کیونکہ یہ امکان موجود ہوتا ہے کہ وہ احتیاط برتنے میں ناکام رہا۔

حادثے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ موٹروے پر چڑھنے والی پبلک سروس وہیکلز کی فٹنس چیک کرنے کے لیے ایک باقاعدہ طریقہ کار موجود ہے، جسے پبلک سروس وہیکل مینیجمنٹ انفارمیشن سسٹم کہا جاتا ہے۔

’اس سسٹم کے تحت ہر گاڑی کو موٹروے پر چڑھنے سے قبل ٹول پلازہ پر ڈیجیٹل اور فزیکل انسپیکشن سے گزارا جاتا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ہر گاڑی کے ٹائر، بریکس، باڈی اور فٹنس سرٹیفکیٹ کی جانچ کی جاتی ہے۔

اگر کوئی گاڑی سفر کے لیے فٹ نہ ہو، ڈرائیور کا لائسنس نہ ہو یا گاڑی آف روٹ ہو تو اسے موٹروے پر چڑھنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔

ترجمان کے مطابق ابتدائی تفتیش میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کسی دوسری گاڑی یا ٹرک سے لوہے کا کوئی ٹکڑا گر کر بس کے ٹائر میں چلا گیا، جس کے باعث ٹائر پھٹا اور بس الٹ گئی۔

تاہم حادثے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان