اپنے لیے سستا اور بہترین لیپ ٹاپ کیسے منتخب کریں؟

آج کل بازاروں میں مختلف برانڈز کے لیپ ٹاپ دستیاب ہیں۔ ان میں سے کون سا آپ کے لیے موزوں رہے گا، یہ ایک مشکل فیصلہ ہو سکتا ہے۔

(پکسا بے)

ایک زمانہ تھا جب بازار میں صرف ونڈوز لیپ ٹاپ دستیاب تھے اور اگر کسی نے انتہائی مہنگا لیپ ٹاپ خریدنا ہوتا تو اس کے پاس ایپل کی میک سیریز کے لیپ ٹاپ کا آپشن تھا۔

تاہم، آج کل بازار میں ونڈوز اور ایپل میک کے علاوہ انتہائی مناسب قیمت میں کروم بکس موجود ہیں۔ لیپ ٹاپ خریدنا آسان نہیں کیونکہ مارکیٹ میں اتنے آپشن موجود ہیں کہ خریدار کے لیے فیصلہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ لیپ ٹاپ منتخب کرنے کے لیے کون سی چیزیں دھیان میں رکھنا ضروری ہیں۔
آپریٹنگ سسٹم
سب سے پہلے تو یہ تعین کر لیں کہ آپ کون سا آپریٹنگ سسٹم استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ اس وقت مارکیٹ میں ونڈوز، گوگل او ایس (کروم بکس) اور میک او ایس آپریٹنگ سسٹم موجود ہیں۔
اگر آپ کا انتخاب میک او ایس ہے، تو پھر آپ کے پاس ایپل کے لیپ ٹاپس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔
ایپل کمپنی اپنے ہارڈ ویئرز کے لیے مخصوص سافٹ ویئر تیار کرتی ہے، جس کی وجہ سے ان کی ڈیوائسز میں ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کا موثر تال میل ہوتا ہے۔


تاہم یہ ذہن میں رکھیں کہ ایپل کے لیپ ٹاپس کی رینج محدود ہے اور یہ مارکیٹ میں سب سے مہنگے ہیں۔ مزید یہ کہ ان کی ایکسیسیریز بھی اسی حساب سے مہنگی ہیں۔ 
دوسرا بڑا آپشن ونڈوز ہے۔ یہ آپریٹنگ سسٹم منتخب کرنے کی اہم وجوہات میں اس کی مشہور زمانہ آفس سمیت ایپس کی وسیع رینج  اور انتہائی مانوس انٹر فیس ہے۔
دنیا کی کئی نامور کمپنیاں مثلاً سونی، اسوس، لینووو اور سام سنگ وغیرہ اپنے لیپ ٹاپس میں ونڈوز آپریٹنگ سسٹم استعمال کرتی ہیں لہٰذا آپ کے پاس انتخاب کے لیے مہنگے اور سستے لیپ ٹاپس کی وسیع رینج موجود ہے۔
ونڈوز اور میک او ایس آپریٹنگ سسٹم تین دہائیوں سے دنیا میں زیر اسعتمال ہیں اور اس کے لیے لاکھوں سافٹ ویئر موجود ہیں۔ 
گوگل کے موبائل آپریٹنگ سسٹم اینڈروئڈ کی انتہائی مقبولیت کے بعد کمپنی نے لیپ ٹاپ مارکیٹ میں داخل ہوتے ہوئے کروم بکس متعارف کرائی تھیں۔
گوگل کا آپریٹنگ سسٹم بہت سادہ اور تیزرفتار ہے۔ یہ آپریٹنگ سسٹم شروع شروع میں صرف انٹرنیٹ سے منسلک لیپ ٹاپس کے لیے بنایا گیا تھا، لیکن بعد میں اسے آف لائن استعمال کے لیے بھی پیش کیا گیا، البتہ اس کے سافٹ ویئر ونڈوز کے مقابلے پر محدود ہیں۔

کروم بکس کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ ونڈوز اور ایپل کے لیپ ٹاپس کے مقابلے پر یہ خاصی سستی ہوتی ہیں۔ 
سکرین سائز اور وزن
اب تک آپ نے یہ طے کر لیا ہے کہ آپ کون سا آپریٹنگ سسٹم استعمال کرنا چاہتے ہیں تو لیپ ٹاپ خریدنے کے لیے دوسری اہم چیز اس کا وزن اور سکرین سائز ہے۔
کیا آپ لیپ ٹاپ محض اپنے دفتر یا گھر میں استعمال کرنا چاہتے ہیں یا پھر اسے دوران سفر ساتھ رکھنا آپ کی ضرورت ہے؟
اس سوال کے جواب میں ہی فیصلہ چھپا ہوا ہے۔ اگر آپ کو یقین ہے کہ آپ کا لیپ ٹاپ صرف دفتری استعمال یا گھر میں رکھنے کے لیے ہے تو آپ بڑی سکرین اور وزنی لیپ ٹاپس کے آپشن پر غور کر سکتے ہیں۔
لیکن اگر آپ مستقل سفر میں رہتے ہیں اور اس دوران لیپ ٹاپ آپ کا ہمسفر ہے تو پھر چھوٹی سکرین اور ہلکے لیپ ٹاپس کا استعمال زیادہ بہتر ہو گا۔
مقصد
اگر آپ لیپ ٹاپ پر صرف ای میلز چیک کرتے ہیں، سوشل میڈیا یا ویڈیو سٹریمنگ کرتے ہیں، کبھی کبھار کوئی دستاویز لکھتے ہیں تو بنیادی نوعیت کے لیپ ٹاپ ایک اچھا آپشن ہیں۔
اس مقصد کے لیے مارکیٹ میں کئی برانڈز کی ونڈوز اور کروم بک مشینز سستے داموں دستیاب ہیں۔
پاور
لیپ ٹاپ کا پروسیسر جتنا طاقت ور اور ریم جتنی زیادہ ہو گی یہ اُتنا ہی تیز چلے گا۔
حتی کہ یہ ڈیسک ٹاپ مشین کے مقابلے میں جلدی سٹارٹ بھی ہو گا۔ سست رفتار پروسیسر سستے ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے کپمیوٹر بعض اوقات پریشانی کا سبب بنتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)


اس وقت دنیا میں انٹیل اور اے ایم ڈی کے پروسیسرز بڑے برانڈز ہیں۔
اسی طرح  لیپ ٹاپ میں زیادہ ریم کا مطلب ویب پیجز کی تیز رفتار لوڈنگ، ایک سے زائد ایپس یا پروگرام چلانے میں آسانی ہے۔

آپ کو کتنی ریم منتخب کرنی ہے، اس کا دارو مدآر آپ کے کمپیوٹر استعمال کرنے پر ہے۔ اگر آپ لیپ ٹاپ پر بھاری بھرکم سافٹ ویئرز چلاتے ہیں تو تیز رفتار پروسیسرز اور زیادہ ریم کا انتخاب اہم ہو گا۔

ایک عام صارف کے لیے ونڈوز مشین پر عموماً آٹھ جی بی کی ریم کافی ہو گی، لیکن ویڈیو ایڈیٹنگ یا بھاری سافٹ ویئرز کے استعمال کے لیے 16 جی بی کا انتخاب مناسب ہو گا۔
مارکیٹ میں 32 اور 64 جی بی کی ریمز بھی دستیاب ہیں لیکن وہ پروفیشنل صارفین کے لیے زیادہ موزوں رہیں گی۔
زیادہ تر کمپیوٹروں میں کسی بھی وقت ریم بڑھانے کی سہولت ہوتی ہے۔ اگر کسی موقعے پر آپ کو محسوس ہو کہ آپ کی مشین سست ہو گئی ہے تو یہ آپشن ہمیشہ دستیاب رہے گا۔ 


گرافکس
گرافکس کی وجہ سے گیمز، ویڈیوز اور دوسرے پروگرام بہترین نظر آتے ہیں۔ ایک سست لیپ ٹاپ پر ویڈیو گیم کھیلنے کے دوران امیجز بار بار اٹکتے نظر آئیں گے۔
اگر آپ لیپ ٹاپس پر جدید گیمز کھیلتے ہیں تو نئی مشین خریدتے وقت اس میں الگ سے گرافکس کارڈ ضرور ہونا چاہیے۔
کچھ پروسیسرز میں گرافکس صلاحیتیں موجود ہوتی ہیں جو عام صارف کے لیے کافی ہے، لیکن ایک طاقت ور گرافکس کارڈ آپ کے گیمز کھیلنے کے تجربے کو دوبالا کر دے گا۔
گرافکس کارڈز بعد میں بھی لگوائے جا سکتے ہیں لیکن اکثر کمپیٹیبلیٹی کے مسائل درپیش ہوتے ہیں لہٰذا بہتر ہو گا کہ لیپ ٹاپ خریدتے وقت اس حوالے سے فیصلہ کر لیں۔
بیٹری لائف
لیپ ٹیپ خریدتے وقت اس کی بیٹری لائف پر ضرور نظر رکھیں۔ اگر آپ عموماً گھر یا دفتر میں لیپ ٹاپ استعمال کرتے ہیں تو ری چارجنگ کی سہولت کی وجہ سے آپ کو پریشانی نہیں ہو گی۔
سستے لیپ ٹاپس کی بیٹری لائف زیادہ نہیں ہوتی، لہٰذا ٹرین میں سفر کے دوران فلمیں دیکھنے کا شوق ہے تو بہتر بیٹری کے حامل لیپ ٹاپ منتخب کریں۔
کنیکٹیوٹی
آج کل تمام لیپ ٹاپس میں وائی فائی، یو ایس بی اور ہیڈ فون جیک کی سہولت موجود ہوتی ہے، جبکہ کچھ میں علیحدہ سے سم کارڈز کی ٹرے ہوتی ہے تاکہ دوران سفر انٹرنیٹ سے جڑا رہا جا سکے۔ ایپل کی مشینز میں سم کارڈ کی سہولت نہیں ہوتی۔
امید ہے کہ اوپر دی گئی معلومات کو ذہن میں رکھ کر آپ سستے اور معیاری لیپ ٹاپ کا بہتر انتخاب کر سکیں گے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی