سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے فعال سفارتی کوششوں، خصوصاً اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور او آئی سی میں قطر سے اظہارِ یکجہتی پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
ایوان وزیر اعظم سے پیر کو جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان سے دوحہ میں منعقدہ ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی ہے۔
یہ اجلاس 15 ستمبر 2025 کو قطر پر اسرائیل کے حالیہ حملے کے تناظر میں طلب کیا گیا تھا۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔
اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے اسرائیل کی دوحہ پر جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے اسرائیل کے اقدام کی شدید مذمت کی اور اسے مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کہہ چکے ہیں کہ وہ دوحہ پر اسرائیل کے حملے کو ’ظالمانہ جارحیت‘ قرار دیتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس کے علاوہ سعودی وزارتِ خارجہ نے اسرائیل کی حکومت کی کارروائی کو پرزور تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے ’جارحانہ قدم‘ اور بین الاقوامی قوانین و اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔
سعودی عرب نے قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا تھا اور دوحہ کی خودمختاری اور سلامتی کو تحفظ دینے کے اقدامات کی حمایت کا عزم کیا تھا۔
سعودی ولی عہد نے خطے اور بین الاقوامی سطح پر ایسی حکمتِ عملی کی ضرورت پر زور دیا جو اس طرح کی جارحیت کو روک سکے تاکہ خطے میں استحکام اور سلامتی بر قرار رہے۔
دوسری جانب پاکستان بھی اسرائیل کے قطر پر حملے کو ’غیر قانونی، غیر متوقع اور سفارتی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی‘ قرار دے چکا ہے۔
پاکستان کا کہنا تھا کہ قطر کا حق ہے کہ وہ اپنی سلامتی اور خودمختاری کا تحفظ کرے۔
پاکستان نے اپنے مؤقف میں تمام مسلم اور عرب ممالک پر زور دیا تھا کہ وہ اسرائیل کی اس جارحیت کے خلاف مشترکہ ردعمل دکھائیں۔
وزیراعظم نے سعودی ولی عہد کو یقین دلایا کہ پاکستان بطور غیر مستقل رکن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت تمام کثیرالجہتی سفارتی فورمز، بشمول او آئی سی پر قطر کو بھرپور سفارتی حمایت فراہم کرے گا۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات کی تجدید کرتے ہوئے وزیراعظم نے مملکت کی جانب سے پاکستان کو ہر مشکل گھڑی میں فراہم کی جانے والی غیر متزلزل حمایت پر ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔
ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ وہ وزیراعظم کی آئندہ ہفتے ریاض کے متوقع سرکاری دورے کے منتظر ہیں، جو دونوں فریقین کو دوطرفہ کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی امور پر جامع تبادلہ خیال کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا۔