وزیراعظم شہباز شریف نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔
جنرل اسمبلی کا یہ اجلاس آج 22 ستمبر (پیر) سے شروع ہو رہا ہے، جو 26 ستمبر تک جاری رہے گا اور اس میں دنیا بھر کے رہنما شریک ہوں گے۔
اس سال کے اجلاس کا مرکزی موضوع ہے ’Better together: 80 years and more for peace, development and human rights‘
اجلاس میں آج اقوام متحدہ کی 80ویں سالگرہ کی خصوصی تقریب، پائیدار ترقی کے اہداف پر مبنی اجلاس اور دیگر اہم سمٹ شامل ہیں۔
اسلام آباد میں پاکستانی دفتر خارجہ کے ایک بیان میں بتایا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف عالمی رہنماؤں کے ساتھ متعدد کلیدی اجلاسوں میں شریک ہوں گے، جن میں سعودی عرب اور فرانس کی مشترکہ صدارت میں منعقد ہونے والی وہ کانفرنس بھی شامل ہے جس کا مقصد فلسطین کے مسئلے کا پرامن حل اور دو ریاستی فارمولے پر عملدرآمد ہے۔
اس اجلاس میں فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور ان کے مصائب کے خاتمے پر زور دیا جائے گا۔
وزیراعظم کی تقریر کے دوران فلسطین اور کشمیر کے تنازعات پر عالمی برادری کو مؤثر کردار ادا کرنے کی اپیل متوقع ہے۔
دفتر خارجہ کے بیان میں بتایا گیا کہ وزیراعظم دنیا کو بتائیں گے کہ ان دیرینہ مسائل کا حل عالمی امن و سلامتی کے لیے ناگزیر ہے۔
وہ خطے کی سلامتی کی صورت حال کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی، دہشت گردی، اسلاموفوبیا اور پائیدار ترقی جیسے اہم مسائل پر بھی پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران کئی اعلیٰ سطحی تقریبات میں شرکت کریں گے، جن میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو میٹنگ، اور ماحولیاتی تبدیلی پر ہائی لیول ایونٹ شامل ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیر اعظم کے شیڈول میں مختلف عالمی رہنماؤں اور اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی شامل ہیں جن میں باہمی تعاون، علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم ایک خصوصی اجلاس میں اسلامی ممالک کے منتخب رہنماؤں اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بھی شریک ہوں گے تاکہ علاقائی و عالمی امن و سلامتی پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار بھی نیویارک پہنچ چکے ہیں، جہاں وہ وزیراعظم کے ساتھ مختلف اجلاسوں میں شریک ہوں گے۔
نیویارک پہنچنے پر ان کا استقبال پاکستان کے مستقل مندوب برائے اقوام متحدہ سفیر عاصم افتخار احمد، امریکہ میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ اور مشن کے دیگر سینئر حکام نے کیا۔
اسحاق ڈار کا نیویارک میں مصروف شیڈول متوقع ہے۔ وہ کئی وزارتی اور اعلیٰ سطحی اجلاسوں میں پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے اور اپنے ہم منصب وزرائے خارجہ کے ساتھ درجنوں دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔ یہ ملاقاتیں پاکستان کے سفارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے اہم قرار دی جا رہی ہیں۔
پاکستانی قیادت اس موقع پر عالمی برادری کو یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کی پاسداری، تنازعات کی روک تھام، امن کے فروغ اور عالمی خوشحالی کے لیے تمام رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔