پاکستان کی صدر ٹرمپ کو سرکاری دورے کی دعوت

وزیراعظم پاکستان نے امریکی کمپنیوں کو پاکستان کے زراعت، آئی ٹی، کانوں اور معدنیات اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان جمعرات کو وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ملاقات ہوئی۔

ملاقات میں آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے جب کہ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور سیکریٹری آف سٹیٹ مارکو روبیو بھی اس موقع پر شریک تھے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی۔

ملاقات کے دوران، وزیر اعظم نے صدر ٹرمپ کی تعریف کی اور انہیں ’امن کا شخص‘ قرار دیا جو دنیا بھر میں تنازعات کے خاتمے کے لیے مخلصانہ کوششوں میں مصروف تھے۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کی جرات مندانہ، جرات مندانہ اور فیصلہ کن قیادت کو سراہا جس نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی میں سہولت فراہم کی جس سے جنوبی ایشیا میں ایک بڑی تباہی سے بچنے میں مدد ملی۔

مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے غزہ میں جنگ کے فوری خاتمے کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہا، خاص طور پر اس ہفتے کے اوائل میں نیویارک میں مسلم دنیا کے اہم رہنماؤں کو مشرق وسطیٰ میں امن کی بحالی کے لیے مدعو کرنے کے ان کے اقدام کو سراہا۔ 

وزیراعظم شہباز شریف نے رواں سال کے اوائل میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان طے پانے والے محصولات کے معاہدے پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔

دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ شراکت داری کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ صدر ٹرمپ کی قیادت میں پاک امریکہ دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لیے شراکت داری کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔

اس سلسلے میں وزیراعظم نے امریکی کمپنیوں کو پاکستان کے زراعت، آئی ٹی، کانوں اور معدنیات اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

دونوں رہنماؤں نے انسداد دہشت گردی تعاون سمیت علاقائی سلامتی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے انسداد دہشت گردی میں پاکستان کے کردار کی عوامی حمایت پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا اور سکیورٹی اور انٹیلی جنس کے شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو اپنی سہولت کے مطابق پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔

ملاقات سے قبل وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر اعظم شہباز شریف اور پاکستانی مسلح افواج کے سربراہ کے بارے میں توصیفی کلمات ادا کیے۔

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کے عظیم رہنما شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر وائٹ ہاؤس آ رہے ہیں، یہ دونوں غیر معمولی شخصیات ہیں۔ مجھے پہنچنے میں کچھ تاخیر ہو رہی ہے، وہ خوبصورت اوول آفس پہنچ چکے ہیں، ابھی کچھ دیر میں ان سے ملاقات ہوگی۔‘

اس سے پہلے وزیر اعظم شہباز شریف جب امریکی صدر سے ملاقات کے لیے اینڈریو ایئر بیس پہنچے تو ان کا ریڈ کارپٹ پر شاندار استقبال کیا گیا۔ امریکی ایئر فورس کے اعلیٰ عہدیدار نے ان کا خیرمقدم کیا جس کے بعد وزیر اعظم کا قافلہ سخت سکیورٹی میں وائٹ ہاؤس روانہ ہوا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیر اعظم شہباز شریف اس وقت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک میں موجود ہیں، جہاں وہ جمعہ کو جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔

وزیر اعظم کی امریکی صدر سے ایک ملاقات گذشتہ روز عرب اسلامی سربراہی کانفرنس کے موقع پر بھی ہوئی تھی۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اعلی سطحی وفد کے ہمراہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے نیو یارک میں موجود ہیں۔ یہ ملاقات دونوں شہباز شریف اور ٹرمپ کے درمیان پہلی باضاطہ ملاقات تھی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امیر قطر تمیم بن حمد آل ثانی کی جانب سے منتخب عرب اسلامی ممالک کے سربراہان کے منگل کو منعقد ہونے والے اجلاس میں بھی شہباز شریف نے شرکت کی تھی اور اس موقع پر پاکستانی وزیراعظم کی صدر ٹرمپ سے غیر رسمی گفتگو بھی ہوئی تھی۔

پاکستانی وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان وائٹ ہاؤس میں یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب چند ہفتے قبل دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پایا تھا۔

صدر ٹرمپ کے دور میں حالیہ مہینوں میں امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری آئی ہے، اس سے قبل واشنگٹن طویل عرصے تک پاکستان کے حریف انڈیا کو ایشیا میں چین کے اثرورسوخ کے مقابل توازن کے طور پر دیکھتا رہا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان