پاکستان نے اتوار کو افغانستان کے صوبہ پکتیکا میں ’تین کرکٹرز کی اموات‘ سے متعلق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے بیان کو ’جانبدارانہ‘ اور ’قبل از وقت‘ قرار دے کر ’فوری تصحیح‘ کا مطالبہ کیا ہے۔
افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) نے جمعے (17 اکتوبر کو) ایک حملے میں ’تین مقامی افغان کرکٹر کی موت‘ کا اعلان کرتے ہوئے اسے ’پاکستانی انتظامیہ کی جانب سے کیا گیا بزدلانہ حملہ‘ قرار دیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری جانب پاکستان کے عسکری ذرائع نے جمعے کو بتایا تھا کہ افغان سرزمین سے پاکستان کے اندر متعدد حملوں کے بعد پاکستانی فوج نے جوابی کارروائی میں قبائلی اضلاع شمالی اور جنوبی وزیرستان سے متصل افغانستان کے سرحدی علاقوں میں عسکریت پسند تنظیم حافظ گل بہادر گروپ کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے تھے، جن میں گل بہادر گروپ کی قیادت سمیت 70 سے زائد عسکریت پسند مارے گئے۔
افغان کرکٹ بورڈ نے جان سے جانے والے تین کھلاڑیوں کے نام ’کبیر، سبغت اللہ اور ہارون‘ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ حملے میں مزید پانچ افراد بھی مارے گئے۔
اس کے ساتھ ہی اس نے ’متاثرین کے احترام میں‘ آئندہ ماہ پاکستان میں ہونے والی سہ فریقی سیریز سے بھی دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔
افغان کرکٹ بورڈ کے اعلان کے فوراً بعد آئی سی سی کے سربراہ جے شاہ نے ہفتے کی شام ایکس پر ایک پوسٹ میں واقعے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اے سی بی سے اظہارِ یکجہتی کیا۔
Deeply saddened by the loss of three young Afghan cricketers, Kabeer Agha, Sibghatullah, and Haroon, whose dreams were cut short by a senseless act of violence. The loss of such promising talent is a tragedy not just for Afghanistan but for the entire cricketing world. We stand…
— Jay Shah (@JayShah) October 18, 2025
جس کے بعد پاکستان نے اپنے ردعمل میں آئی سی سی کے بیان کو ’جانبدارانہ‘ قرار دیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ ’پاکستان، جو سرحد پار دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار رہا ہے، آئی سی سی کے اس انتخابی، جانبدارانہ اور قبل از وقت تبصرے کو مسترد کرتا ہے جو ایک متنازع الزام کو ایسے پیش کرتا ہے جیسے وہ ثابت شدہ حقیقت ہو کہ تین ’افغان کرکٹرز‘ ایک ’فضائی حملے‘ میں مارے گئے۔ آئی سی سی نے ان دعوؤں کے حق میں کسی آزاد تصدیق کا حوالہ نہیں دیا۔‘
عطا تارڑ نے آئی سی سی سے فوری طور پر بیان کی درستی کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا: ’پاکستان اس بیان کی تعبیر کو سختی سے مسترد کرتا ہے اور آئی سی سی کے دعوے کو چیلنج کرتے ہوئے فوری تصحیح کا مطالبہ کرتا ہے۔‘
Pakistan, a prime victim of cross-border terrorism, rejects the ICC’s selective, biased and premature comment that advances a disputed allegation, as established, that three “Afghan cricketers” died in an “airstrike”. The ICC has cited no independent verification to substantiate…
— Attaullah Tarar (@TararAttaullah) October 18, 2025
انہوں نے آئی سی سی چیئرمین جے شاہ کے بیان پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ قیادت میں آئی سی سی کی غیر جانبداری پر سنگین سوالات اٹھ رہے ہیں۔
بقول عطا تارڑ: ’پاکستان کا ہمیشہ یہ مؤقف رہا ہے کہ سیاست کو کھیل، بالخصوص کرکٹ، میں داخل نہیں ہونا چاہیے۔ پاکستان آئی سی سی سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنی خودمختاری اور کھیل کی روح کو برقرار رکھے۔ آئی سی سی کو چاہیے کہ وہ کسی کے کہنے پر غیر مصدقہ دعوؤں کی توثیق سے گریز کرے، کسی کو سیاسی فائدہ اٹھانے کا موقع نہ دے اور غیر جانبداری کے یکساں اصولوں پر عمل کرے خواہ عہدے داروں کی قومیت کچھ بھی ہو۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’پاکستان توقع کرتا ہے کہ آئی سی سی، جس کے موجودہ چیئرمین انڈین ہیں، اپنی غیر جانبداری، بین الاقوامی معیارِ کھیل اور غیر جانبدار رویے کو بحال کرے۔‘