راولپنڈی میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف آصف آفریدی کی عمدہ بولنگ کے باعث پاکستان کی گرفت مضبوط ہو گئی ہے۔
سیریز کے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز پاکستان کے 333 رنز کے جواب میں جنوبی افریقہ کی ٹیم نے چار وکٹوں کے نقصان پر 185 رنز بنائے ہیں۔
جنوبی افریقہ نے میچ کے دوسرے روز پاکستان کی پانچ وکٹیں حاصل کرنے کے بعد اننگز کا آغاز کیا تو صرف 54 پر اس کی دو وکٹیں گر گئی تھیں تاہم ڈی زورزی اور ٹرسٹن سٹبز نے اننگز کو سنبھالا اور تیسری وکٹ کی شراکت میں 113 رنز بنائے۔
اس موقع پر جنوبی افریقہ کی میچ پر گرفت مضبوط دکھائی دے رہی تھی اور دونوں ہی بلے باز اپنی اپنی نصف سنچریاں سکور کر چکے تھے۔
تاہم کھیل کے آخری لمحات میں اپنے کریئر کا پہلا میچ کھیلنے والے 38 سالہ آصف آفریدی نے پہلے ڈی زورزی کو 55 کے انفرادی سکور پر آؤٹ کیا اور پھر اپنے اگلے ہی اوور میں ان فارم بلے باز بریوس کو بھی صفر پر پویلن بھیج دیا۔
مہمان ٹیم کی امیدیں اب ٹرسٹن سٹبز سے جڑی ہیں جو 68 رنز بنا کر کریز پر موجود ہیں اور اسے پاکستان کی پہلی اننگز کا خسارہ ختم کرنے کے لیے مزید 148 رنز درکار ہیں۔
اس سے قبل منگل کو میچ کے دوسرے دن جب پاکستان نے اپنی پہلی نامکمل اننگز کا آغاز 259 رنز 5 کھلاڑی آؤٹ سے کیا تو سعود شکیل 42 اور آغا سلمان 10 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔
دن کے آغاز پر دونوں کھلاڑیوں نے ٹیم کا سکور آگے بڑھایا اور سعود شکیل نے اپنی نصف سنچری مکمل کی جب کہ سلمان علی آغا 45 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
سلمان آغا کے بعد سعود شکیل بھی 66 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے ان کے بعد آنے والے شاہین آفریدی، ساجد خان اور آصف آفریدی سکور میں خاطر خواہ اضافہ نہ کر سکے اور تینوں کو کیشوو مہاراج نے اپنا شکار بنایا۔ نعمان علی چھ رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
پہلی اننگز میں جنوبی افریقہ کی جانب سے سے کیشؤ مہاراج سب سے کامیاب بالر رہے جنہوں نے سات وکٹیں اپنے نام کیں۔ سائمن ہارمر نے دو جب کہ کاگیسو ربادا نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل شان مسعود نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو پاکستان کی بیٹنگ کی شروعات اوپنرز عبداللہ شفیق اور امام الحق نے کی۔
امام الحق صرف 17 رنز بنا سکے اور سائمن ہارمر کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔
اس کے بعد عبداللہ شفیق نے بہتر کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 57 رنز کی اننگز کھیلی۔ عبداللہ شفیق کے آؤٹ ہونے پر بابر اعظم کریز پر آئے تو ایک بار پھر لمبی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے اور 16 رنز بنا کر کیشؤ مہاراج کا شکار بنے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کپتان شان مسعود نے شاندار 87 رنز بنائے۔ ان کے بعد آنے والے محمد رضوان نے 19 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
لاہور میں پہلے ٹیسٹ کو 93 رنز سے جیت کر دو میچز کی سیریز میں برتری حاصل کرنے والی پاکستانی ٹیم نے اس میچ میں تین سپنرز کے ساتھ میدان پر اتری ہے۔
میزبان ٹیم نے 38 سالہ سپن بولر آصف آفریدی کو ٹیسٹ ڈیبیو کا موقع دیا جبکہ نعمان علی اور ساجد خان بھی ٹیم میں شامل ہیں۔ فاسٹ باؤلر حسن علی کو باہر کیا گیا ہے۔
جنوبی افریقہ نے تجربہ کار سپنر کیشؤ مہاراج اور فاسٹ بولر مارکو جانسن کو ٹیم میں شامل کیا جبکہ پرینیلن سبریئن اور ویان مولڈر کو ٹیم میں جگہ نہیں ملی۔
کیشؤ مہاراج لاہور ٹیسٹ کے لیے دستیاب نہیں تھے کیونکہ وہ ٹانگ کی انجری سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے آف سپنر پرینیلن سبریئن کی جگہ ٹیم میں واپسی کی تھی۔