پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اقوام متحدہ کے تحت منعقد ہونے والے دوسرے عالمی معاشرتی ترقی کے اجلاس میں شرکت کے لیے دوحہ پہنچ گئے ہیں۔
چار نومبر سے چھ نومبر 2025 تک ہونے والا یہ اجلاس عالمی رہنماؤں اور پالیسی سازوں کو اس طرز کے پہلے اجلاس کے تیس سال بعد دوبارہ معاشرتی ترقی کو آگے بڑھانے، مناسب کام اور روزگار کے مواقع بڑھانے اور شامل حفاظتی نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کے طریقوں پر بات چیت کے لیے یکجا کرے گا۔
اجلاس کے دوران صدر زرداری عالمی اور علاقائی رہنماؤں، جن میں قطر کی قیادت اور اقوام متحدہ جیسی بڑی بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان شامل ہیں، سے ملاقاتیں کریں گے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اس اجلاس کو ’دوسرا عالمی اجلاس برائے معاشرتی ترقی‘ کے عنوان سے منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا مقصد کوپن ہیگن اعلامیہ کی پابندی کو دوہرانا اور 2030 کے ایجنڈا کے نفاذ کی رفتار بڑھانا ہے۔
گذشتہ ہفتے اجلاس سے قبل، اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے تصدیق کی کہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش منگل کو افتتاحی تقریب سے خطاب کریں گے۔
مسٹر گوتیرش سے توقع ہے کہ وہ 1995 میں کوپن ہیگن میں ہونے والی پہلی سماجی سربراہی کانفرنس کے بعد سے ہونے والی پیش رفت کو اجاگر کریں گے، جبکہ بڑے عالمی چیلنجوں بشمول عدم مساوات، بے روزگاری، غربت، تنازعات اور وسیع پیمانے پر انسانی مصائب پر روشنی ڈالیں گے۔
As the world gathers in Doha, Qatar for #SocialSummit2025 this week, the flag-raising ceremony marked a moment of solidarity for inclusion and collective progress.
— UN DESA (@UNDESA) November 3, 2025
Join us as we renew our commitment to leave no one behind.https://t.co/KcMH68xRcC pic.twitter.com/6P0I9rdpq3
صدر زرداری پاکستان کی جامع ترقی اور سماجی تحفظ کی پالیسیوں، بشمول بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے کردار کو اجاگر کریں گے۔ پاکستان کا منصوبہ ہے کہ وہ دوحہ سے ہم آہنگ ’سماجی تحفظ اور ملازمتوں کا منصوبہ‘ (2026-28) شروع کرے گا، جو غیر رسمی کارکنوں، معذور افراد، اور بچوں کو شامل کرنے کے ساتھ ساتھ گرین روزگار کو فروغ دے گا۔
دوحہ میں اس اجلاس کی میزبانی قطر کی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ عالمی یکجہتی اور تعاون کو بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور اس بات کا عزم رکھتا ہے کہ کوئی بھی اس عالمی پائیدار ترقی کے سفر سے محروم نہ رہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
میزبان ملک قطر کے حکمراں شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے استقبالیہ پیغام میں کہا کہ قطر انسانی مرکزیت پر مبنی ترقی کا عزم برقرار رکھتا ہے اور اس اجلاس کے انعقاد سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ عالمی سطح پر کثیر الطرفہ تعاون اور یکجہتی میں یقین رکھتا ہے۔
وہ مزید کہتے ہیں کہ قطر نے اقوام متحدہ کے بلند پایہ اجلاسوں کی میزبانی کے ذریعے امن، سماجی انصاف، اور پائیدار ترقی کے لیے اپنی وابستگی دکھائی ہے۔
یہ اجلاس عالمی عدم مساوات، آبادیاتی تبدیلیوں اور تیزی سے بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی و ماحولیاتی صورت حال کے تناظر میں عالمی سطح پر گفت و شنید اور تعاون کے لیے اہم پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ اجلاس میں حکومتوں، بین الاقوامی تنظیموں، سول سوسائٹی، نجی شعبے، علمی اداروں اور اقوام متحدہ کے رہنما شامل ہوں گے تاکہ سماجی ترقی کے مسائل پر اعلیٰ سطح پر تبادلہ خیال اور پیش رفت کی جا سکے۔
صدر زرداری اس موقع پر اپنی ملک کی طرف سے عالمی شراکت داروں اور کثیرالطرفہ اداروں کے ساتھ قریبی تعاون کا اظہار کریں گے تاکہ سماجی تحفظ اور سبز روزگار کے لئے مالی وسائل کو متحرک کیا جا سکے، جس میں SDG Stimulus، قرضہ برائے سماجی یا ماحولیاتی تبادلے اور چین کی عالمی ترقی کی پہل کے تحت جنوبی-جنوبی تعاون شامل ہیں۔
صدر زرداری اس بات کی بھی تصدیق کریں گے کہ پاکستان دوحہ اجلاس کے نتائج کو عملی اقدامات میں تبدیل کرنے کا پابند ہے تاکہ سماجی تحفظ کے نظام کو مضبوط کیا جا سکے اور پائیدار و جامع معاشی ترقی کی حمایت کی جا سکے۔