سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے امریکہ کے دورے کے دوران دونوں ملکوں میں اقتصادی تعاون کو بڑھانے کی غرض سے بدھ کی شام واشنگٹن کے کینیڈی سینٹر میں یو ایس سعودی سرمایہ کاری فورم کا اہتمام کیا گیا اور اس موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ سعودی عرب سے اقتصادی شراکت داری کو پہلے سے زیادہ مضبوط بنا رہی ہے۔
ایک روز قبل وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات اور بعد ازاں گالا ڈنر سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان اربوں ڈالر کے اعلیٰ سطحی حکومتی معاہدے کیے گئے۔
فورم، جس کی میزبانی سعودی عرب کی وزارت سرمایہ کاری نے کی کا عنوان ’ترقی کے لیے قیادت: سعودی-امریکی اقتصادی شراکت داری کو مضبوط بنانا‘ تھا اور اس میں شہزادہ محمد بن سلمان اور صدر ٹرمپ کے علاوہ امریکہ کی چند طاقتور ترین اداروں کے سینیئر سرکاری افسران، سرمایہ کاروں اور سی ای اوز نے شرکت کی۔
اس موقعے پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’ہماری دونوں اقوام کے درمیان شراکت داری پوری دنیا میں سب سے زیادہ نتیجہ خیز ہے اور میں اور ولی عہد مل کر ایک اتحاد کو پہلے سے زیادہ مضبوط اور طاقتور بنا رہے ہیں۔‘
بدھ کو فورم سے خطاب کرتے ہوئے ولی عہد نے کہا کہ سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان مضبوط شراکت داری کی بنیاد رکھی گئی ہے اور دفاع، توانائی، اے آئی اور مالیاتی خدمات میں مزید سرمایہ کاری کے معاہدوں کی توقع کی جا سکتی ہے۔
اپنے ریمارکس میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ درجنوں کمپنیوں کے درمیان 270 ارب ڈالر کے معاہدوں اور فروخت پر دستخط ہو رہے ہیں۔
انہوں نے ولی عہد کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ایک جرات مند رہنما قرار دیا جو سعودی امریکہ تعلقات کے لیے پرعزم ہیں۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ سوڈان میں جنگ پر ’کام‘ شروع کریں گے جب ولی عہد شہزادہ نے ان سے اس تنازعے کو ختم کرنے میں مدد کرنے کو کہا کہ جو اپریل 2023 سے جاری ہے اور الفشر کے زوال کے بعد پچھلے مہینے میں ایک تاریک رخ اختیار کر گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فورم کا آغاز کرتے ہوئے، سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے سعودی امریکہ تعاون کے پیمانے پر زور دیتے ہوئے اعلان کیا کہ اس تقریب میں ’سینکڑوں ارب ڈالر مالیت کے اہم تجارتی معاہدوں‘ کا آغاز ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’کل، وائٹ ہاؤس میں، ہم نے دفاع، اے آئی، معدنیات اور اہم دھاتوں کی سپلائی چین سمیت کئی عمودی شعبوں میں سٹریٹجک گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدوں کے ایک سیٹ پر دستخط ہوتے دیکھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ولی عہد کے دورہ واشنگٹن نے ’سعودی امریکہ شراکت داری کی مضبوطی اور ہمارے مشترکہ عزائم کو ظاہر کیا۔‘
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’اس کی اہمیت مجھے سوڈان کے ساتھ بہت طاقتور کام کرنے کی خواہش کرے گی۔ یہ میرے چارٹ میں شامل نہیں تھا، میں نے سوچا کہ یہ صرف پاگل اور قابو سے باہر ہے۔
’لیکن میں صرف دیکھ رہا ہوں کہ یہ آپ کے لیے اور کمرے میں موجود آپ کے بہت سے دوستوں کے لیے، سوڈان کے لیے کتنا اہم ہے۔ اور ہم سوڈان پر کام شروع کرنے جا رہے ہیں۔‘