پاکستان، سعودی عرب کا عسکری تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق

سعودی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف جنرل فياض بن حامد الرويلي نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقات کی۔

پاکستان اور سعودی عرب کی عسکری قیادت نے پیر کو دو طرفہ دفاعی و سکیورٹی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، انسدادِ دہشت گردی تعاون کو وسعت دینے اور سٹریٹجک شراکت داری کو گہرا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

یہ بات پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتائی گئی۔

بیان کے مطابق سعودی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف جنرل فياض بن حامد الرويلي نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سکیورٹی ماحول اور دو طرفہ دفاعی تعاون کے فروغ پر تفصیلی گفتگو کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں فریقین نے اس دیرپا اور تزویراتی عسکری اشتراک کو مزید وسعت دینے پر زور دیا جو دفاع، سکیورٹی اور انسدادِ دہشت گردی اقدامات جیسے اہم شعبوں پر مشتمل ہے۔ آرمی چیف اور سعودی جنرل نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بدلتے ہوئے علاقائی چیلنجز کے تناظر میں دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنانا ناگزیر ہے۔

ملاقات کے دوران جنرل فياض بن حامد الرويلي نے سعودی مسلح افواج کے ساتھ پاکستان کے تعاون کو سراہتے ہوئے اسے انتہائی قابلِ قدر قرار دیا اور اس اعتماد کا اعادہ کیا کہ ریاض دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کے لیے پُرعزم ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سعودی جنرل کی جی ایچ کیو آمد پر انہیں یادگارِ شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھانے اور پاک فوج کے چاق و چوبند دستے کی جانب سے گارڈ آف آنر پیش کرنے کا اعزاز بھی دیا گیا۔

واضح رہے کہ ستمبر میں پاکستان اور سعودی عرب نے ایک سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت کسی بھی ملک پر مسلح حملہ دونوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔ اسی سلسلے میں رواں ماہ سعودی عرب میں چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل عامر رضا اور جنرل فياض بن حامد الرويلي کے درمیان ملاقات بھی ہوئی تھی جس میں معاہدے کو مزید مضبوط بنانے اور اسٹریٹجک تعاون کو بڑھانے پر بات چیت ہوئی۔

پاکستان اور سعودی عرب دہائیوں پر محیط اس شراکت داری کے ذریعے دفاعی تعاون کے ساتھ ساتھ اقتصادی روابط، توانائی کے شعبے میں تعاون اور باہمی اسلامی و تہذیبی رشتوں کو بھی استوار کیے ہوئے ہیں، جبکہ ریاض پاکستان کے لیے مالی امداد اور تیل کی فراہمی کے اہم ترین ذرائع میں شمار ہوتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان