پاکستان، خلیجی تعاون کونسل میں آزاد تجارتی معاہدے پر جلد دستخط متوقع: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے جمعرات کو کہا ہے کہ پاکستان اور خلیجی تعاون کونسل کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے پر بہت جلد دستخط ہونے والے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف 27 نومبر 2025 کو بحرینی دارالحکومت منامہ میں کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے (ریڈیو پاکستان)

وزیراعظم شہباز شریف نے جمعرات کو کہا ہے کہ پاکستان اور خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے (فری ٹریڈ ایگریمنٹ) پر بہت جلد دستخط ہونے والے ہیں اور اسلام آباد جی سی سی کے رکن ممالک خصوصاً بحرین کے ساتھ تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔

جی سی سی ممالک میں سعودی عرب، کویت، بحرین، عمان، قطر، متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔ اس تنظیم نے اکتوبر 2023 میں پاکستان کے ساتھ پہلا آزاد تجارتی معاہدہ کیا تھا۔ بعدازاں مئی 2024 میں خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستان اور خلیجیی ممالک کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے پر بات چیت آخری مراحل میں ہے۔

جمعرات کو بحرینی دارالحکومت منامہ میں کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے جی سی سی کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر ’جلد دستخط‘ کی نوید سنائی۔

وزیراعظم شہباز شریف بدھ کو دو روزہ سرکاری دورے پر بحرین گئے تھے، جس کے دوران انہوں نے بحرین کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ سے ملاقات میں دو طرفہ تجارت کو تین سالوں میں ایک ارب ڈالر تک لے جانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ریڈیو پاکستان کے مطابق جمعرات کو کاروباری برادری سے اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت مشترکہ منصوبوں، سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی میں سہولت کاری اور باہمی طور پر فائدہ مند ترقی کے سفر میں ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔

وزیراعظم نے بحرین کی قیادت اور تاجروں سے اپیل کی کہ وہ آگے بڑھ کر پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں اور خصوصاً پاکستانی معیشت کے صنعتی، زرعی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور فِن ٹیک کے شعبوں کو مزید فعال اور متحرک بنائیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور بحرین کے درمیان دہائیوں پر مبنی تعلقات ثقافت، مذہب، باہمی احترام اور اعتماد پر قائم ہیں۔ ’ہمارے درمیان طویل عرصے سے سٹریٹجک تعاون بھی موجود ہے اور اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ان تعلقات کو مزید متحرک معاشی تعاون میں تبدیل کیا جائے۔‘

وزیراعظم نے بحرین کی قیادت خصوصاً بادشاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ، وزیراعظم اور ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد الخلیفہ، نائب وزیراعظم خالد بن عبداللہ آل خلیفہ اور وزیر خارجہ ڈاکٹر عبداللطیف بن رشید الزیانی کا پاکستان کے ساتھ ان کی غیر متزلزل حمایت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان سے ہونے والی ملاقاتیں نہایت مفید اور نتیجہ خیز رہیں۔

شہباز شریف نے بحرین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ وہاں رہنے والی متحرک پاکستانی برادری اپنی محنت، عزم اور پاکستان و بحرین کی ترقی کے لیے بے لوث خدمات پر سلام کی مستحق ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بحرین میں مقیم پاکستانیوں نے گذشتہ مالی سال کے دوران 484 ملین ڈالر کے زرِمبادلہ پاکستان بھیجے، جو نہایت قابلِ تعریف ہے۔

وزیرِ اعظم نے بحرین کی قیادت خصوصاً بادشاہ بحرین حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ کا اپنے دو روزہ دورۂ بحرین کے دوران انہیں اور ان کے وفد کو دی جانے والی نہایت پروقار اور پُرخلوص مہمان نوازی پر گہری شکرگزاری کا اظہار کیا۔

اس سے قبل اپنے استقبالیہ خطاب میں بحرین کے وزیر خزانہ و قومی معیشت شیخ سلمان بن خلیفہ آل خلیفہ نے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کا بحرین کے دورے پر شکریہ ادا کیا۔

وزیر نے بحرین کی ترقی اور خوشحالی میں پاکستانی کمیونٹی اور مالیاتی اداروں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پورا خطہ اس وقت ایک بڑی نسل در نسل تبدیلی سے گزر رہا ہے اور جدت، پائیداری اور ٹیکنالوجیکل ایکسیلنس کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔

جدید اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں بحرین کے کلیدی اور تبدیلی کے عمل کو آگے بڑھانے والے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر نے پاکستانی کاروباری اور ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لیے مصنوعی ذہانت، سائبر سکیورٹی، دھاتوں، آٹو موبائل پرزہ جات، الیکٹرانکس اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز سمیت متعدد شعبوں میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے مواقع پیش کیے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت