ڈیرہ اسماعیل خان میں بم حملہ، تین پولیس اہلکاروں کی موت

وزیراعظم شہباز شریف نے پولیس موبائل پر ’دہشت گرد حملے‘ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس عفریت کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں 12 دسمبر، 2023 کو عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد سکیورٹی اہلکار جائے وقوعہ کا جائزہ لیتے ہوئے (اے پی)

صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس کے مطابق بدھ کو ایک بم دھماکے میں تین اہلکار جان سے چلے گئے۔

پولیس کے مطابق پنیالہ نامی علاقے میں دیسی ساختہ بم سے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔ جان سے جانے والوں میں ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) گل عالم بھی شامل ہے۔

حالیہ مہینوں میں پاکستان کے مختلف علاقوں خاص طور پر خیبر پختونخوا میں پولیس اور سکیورٹی فورسز پر عسکریت پسند تواتر سے حملے کر رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان علاقوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس موبائل پر ’دہشت گرد حملے‘ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’دہشت گردی کی عفریت کے ملک سے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس کی ’دہشت گردی‘ کے خلاف جنگ میں عظیم قربانیوں کو مجھ سمیت پوری قوم خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’واقعے کے ذمہ داران کا تعین کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوائی جائے۔‘

وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس کی گاڑی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اے ایس آئی گل عالم، کانسٹیبل رفیق اور سخی جان کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔

ایک روز قبل خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کی تحصیل میران شاہ کے اسسٹنٹ کمشنر شاہ ولی کی گاڑی پر بھی بنوں میں عسکریت پسندوں نے حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں اسٹنٹ کمشنر سمیت چار افراد جان سے چلے گئے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان