سندھ کلچر ڈے: ہنگامہ آرائی، نعرہ بازی، توڑ پھوڑ پر گرفتاریاں

صوبائی وزیر داخلہ کے نوٹس لینے پر پولیس نے 12 افراد کو گرفتار کر کے دہشت گردی سمیت دفعات کے تحت مقدمات درج کیے۔

سات دسمبر 2025 کی اس تصویر میں کراچی کی شاہراہ فیصل پر سندھ کلچر ڈے ریلی کے شرکا کی ہنگامہ آرائی کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی دیکھی جا سکتی ہے (نوید کمال)

کراچی میں اتوار کو سندھ کلچر ڈے کی مناسبت سے نکالی گئی ریلی کے شرکا اس وقت پرتشدد ہو گئے، جب پولیس نے انہیں ریڈ زون جانے سے روکا۔ 

کراچی میں تعزیرات پاکستان کے دفعہ 144 کے تحت ریلیوں پر پابندی عائد ہے اور اسی لیے پولیس نے کلچر ڈے ریلی کے شرکا کو ایف ٹی سی کے نزدیک روکنے کی کوشش کی، مگر وہ مشتعل ہو گئے۔ 

صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار کے نوٹس لینے پر پولیس نے 12 افراد کو گرفتار کر کے دہشت گردی سمیت سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کیے۔  

اتوار کی رات صدر تھانے میں درج کی گئی ایف آئی آر میں لکھا گیا کہ ’ریلی کے شرکا نے شاہراہ فیصل کی دونوں جانب کی سڑکیں بند کر دی تھیں، جس سے ٹریفک کی روانی میں خلل پیدا ہوا۔ 

’مشتعل افراد نے پولیس پر شدید پتھراؤ کیا اور فائرنگ بھی کی، جبکہ کئی مسافر گاڑیوں، ریسکیو ایمبولینس، ریڈ بس اور صدر تھانے کی سرکاری موبائل کو نقصان پہنچایا۔‘

پولیس کا کہنا تھا کہ اس دوران شرکا کی جانب سے اشتعال انگیز اور ملک دشمن نعرے بھی لگائے گئے۔

’صورت حال کو قابو میں لانے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی، جس کے بعد ریلی منتشر ہونے لگی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایف آئی آر کے مطابق، ٹریفک جام ختم کرنے کے لیے شاہراہ فیصل کو عارضی طور پر بند کرنا پڑا، جبکہ موقع پر بھاری نفری کو پہنچایا گیا۔ 

واقعے کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، جن میں املاک کو نقصان اور پولیس موبائل پر حملہ واضح دیکھا جا سکتا ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق، ریلی میں 300 سے 400 افراد شریک تھے۔ 

پولیس کے مطابق موقعے سے شہروز، سلمان، شاون علی، ارشاد، زبیر احمد، علی محمد، عبیداللہ، ذوالفقار، ساجد حسین، اویس اور اطہر علی سمیت 12 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ باقی نامعلوم مظاہرین کے خلاف بھی مقدمات درج کیے گئے۔ 

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان