ایڈیلیڈ اوول میں کھیلے گئے تیسرے ایشیز ٹیسٹ میں آسٹریلیا نے اتوار کو انگلینڈ کو 82 رنز سے شکست دے کر پانچ میچز کی سیریز میں ناقابل شکست تین صفر کی برتری حاصل کر لی۔
جیت کے لیے ریکارڈ 435 رنز کے تعاقب میں انگلینڈ کی ٹیم پانچویں دن 352 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
پہلے دو ٹیسٹ میچز میں آسٹریلیا نے پرتھ اور برسبین میں بھی انگلینڈ کو شکست دی تھی، جس کے بعد ایڈیلیڈ میں بھی میزبان ٹیم نے بہتر کارکردگی دکھائی۔ اس موقع پر انگلش ٹیم نے حریف ٹیم کے خلاف مزاحمت کی کوشش کی تاہم وہ یہ میچ بچانے میں ناکام رہی۔
سیریز کا چوتھا ٹیسٹ میچ 26 دسمبر سے میلبرن میں شروع ہوگا لیکن سیریز کا نتیجہ پہلے ہی آسٹریلیا کے حق میں طے ہو چکا ہے۔
یہ فتح آسٹریلیا کے لیے 11 دن کے اندر تین میچز میں سریز جیتنے کا اعزاز بھی رکھتی ہے جس میں ٹیم نے اپنی مجموعی حکمت عملی اور فیلڈنگ کی شاندار مثال پیش کی۔
آسٹریلیا کی جانب سے میچل سٹارک، پیٹ کمنز اور نیتھن نے تین تین وکٹیں حاصل کیں۔
پرتھ میں سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں دو اور صفر پر آؤٹ ہونے کے بعد کراؤلی نے برسبین میں 76 اور 44 رنز بنا کر واپسی کی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وہ ایڈیلیڈ میں چوتھے دن کے اختتام تک انگلینڈ کی امیدوں کا سہارا بنے رہے۔ تاہم وہ نیتھن لائن کی گیند پر سٹمپ ہو گئے، جنہوں نے 17 رنز کے عوض تین وکٹیں لے کر دن کے آخری لمحات میں انگلینڈ کی بیٹنگ لائن کو ہلا کر رکھ دیا۔
پوپ کا اس سیریز میں اب تک اوسط 20.83 ہے اور ان کی کمزور کارکردگی اور بعض آسان انداز میں آؤٹ ہونے پر ٹیسٹ ٹیم میں ان کی جگہ کے حوالے سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
آسٹریلوی کھلاڑیوں نے جیت کے بعد ایک دوسرے کو گلے لگا کر خوشی کا اظہار کیا۔
انگلینڈ کے لیے جیمی سمتھ اور ول جیکس نے آج کمزور امیدوں کو زندہ رکھا مگر آسٹریلیا نے اچھی بولنگ سے مہمان ٹیم کی تمام امیدیں ختم کر دیں۔
آسٹریلیا کے کپتان میچ کے بعد کہا: ’یہ کبھی آسان نہیں تھا لیکن ہر چیز ان کے فائدے میں دکھائی دے رہی تھی۔‘
آسٹریلیا گذشتہ 15 برسوں سے اپنے ہوم گراؤنڈ پر انگلینڈ کے خلاف کوئی ٹیسٹ میچ نہیں ہارا۔