کراچی میں شدید بارش، تین افراد ہلاک

کراچی میں مون سون کی پہلی شدید بارش کے باعث گرمی کا زور توٹوٹ گیا تاہم کئی نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں پیر کی دوپہر مون سون کی پہلی شدید بارش کے باعث گرمی کا زور  توٹوٹ گیا تاہم کئی نشیبی علاقے زیر آب آگئے ۔

دوپہر سے شروع ہونے والی بارش وقفے وقفے سے شام تک جاری رہی ، محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ دو دنوں تک بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔

بارش سے جڑے حادثات میں اب تک تین افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ ریسکیو ذارئع کے مطابق کراچی کی ماہی گیر بستی ابرہیم حیدری میں شدید بارش کے دوران گھر کی چھت گرنے سے دو افراد جبکہ  لیاقت آباد میں چھت گرنے سے ایک خاتون ہلاک ہوگئی۔

محکمہ موسمیات نے بتایا کہ شہر میں سب سے زیادہ بارش صدر میں 43 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ پی اے ایف بیس فیصل میں 26ملی میٹر،ناظم آباد میں 22ملی میٹر، اولڈ ایئرپورٹ پر 10 ملی میٹر،پی اے ایف مسرور میں 12ملی میٹر،جناح ٹرمینل پر8.8ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

اسی طرح  کلفٹن میں چھ ملی میٹر،لانڈھی میں 3.1  ملی میٹر، سرجانی میں 1.2 ملی میٹر،یونیورسٹی روڈ پر0.6ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کئی علاقوں میں بارش کے بعد بجلی معطل ہوگئی جبکہ سڑکوں پر کھڑے پانی کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔چند دن پہلے محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی تھی کہ رواں سال کراچی میں مون سون کی بارشیں معمول سے 20 فیصد زیادہ ہوں گی، جس کے نتیجے میں شہرکے متعدد علاقوں میں اربن فلڈنگ یعنیٰ سیلاب کاخدشہ ہے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے پیشگی تیاریوں کی ضرورت ہے۔

گذشتہ سالوں میں پاکستان کے بڑے شہروں، خا ص طور پر کراچی میں مون سون بارشوں کے بعد سیلاب آنا معمول بن گیا ہے۔ بارشوں کے  لیےنکاسی آب کے نالوں کی صفائی نہ ہونے کے باعث سیلاب آنا عام بات ہوگئی ہے۔

گذشتہ سال بھی بارشوں کے بعد کراچی میں آنے والے سیلاب کے بعد سندھ حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات