حادثے میں والدہ کی موت کے بعد چاند نواب کی حکومت سے اپیل

کراچی کے صحافی چاند نواب نے حکومت سندھ اور سکیورٹی اداروں سے کراچی میں موٹرسائیکل کی ون ویلنگ کرنے اور تیز رفتار موٹرسائیکل چلانے والے نوجوانوں کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔  

چاند نواب کا کہنا ہے کہ کراچی میں موٹرسائیک ریسنگ پر جوا کھیلا جاتا ہے (سکرین گریب)

ایک ٹریفک حادثے میں اپنی والدہ کے انتقال کے بعد کراچی کے معروف صحافی چاند نواب نے سندھ پولیس، رینجزر اور حکومت سندھ سے اپیل کی ہے کراچی میں موٹرسائیکل کی ون ویلنگ کرنے اور تیز رفتار موٹرسائیکل چلانے والے نوجوانوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں روکیں۔  

فیس بک پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے روتے ہوئے کہا: 'ایک ایسے ہی تیز رفتار موٹرسائیکل سوار نے ٹکر مار کر میری ماں کو ماردیا، رُکا تک نہیں، میں نہیں چاہتا کہ کسی کی بھی ماں اس طرح مرے، جیسے میری ماں مری ہے، خدارا اپنی ماؤں کو بچا لو۔ ان موٹرسائیکلوں (تیز رفتاری اور ون ویلنگ کرنے والوں) کو روک لو۔ ڈی جی رینجزر آپ کچھ کریں تاکہ کوئی اور میری طرح یتیم نہ ہو۔'  

اس حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے چاند نواب نے بتایا کہ کچھ دن پہلے کراچی کے علاقے لانڈھی میں ان کی والدہ گھر کی طرف آرہیں تھیں کی ایک تیز رفتار موٹرسائیکل سوار نے ان کو ٹکر ماری اور رُکے بغیر جائے وقوع سے فرار ہوگیا۔ ان کی والدہ آٹھ دن تک ہسپتال میں زیر علاج رہیں اور عید سے تین پہلے فوت ہوگئیں۔  

چاند نواب کے بقول: 'والدہ کے سوئم کے بعد عید کے دوسرے دن میں نے سوچا کہ ویڈیو پیغام دے کر انتظامیہ سے اپیل کروں کہ ان تیز رفتار موٹرسائیکل سواروں کے خلاف کارروائی کی جائے تاکہ اور جانیں بچائی جاسکیں اور موٹرسائیکل چلانے والے کراچی کے نوجوانوں کو بچایا جائے۔'  

انہوں نے مزید کہا: 'میرا یقین کریں کہ کراچی میں ان نوجوانوں کی خطرناک ون ویلنگ (ایک پہیہے پر موٹرسائکل چلانا) اور تیز رفتاری پر جوا کھیلا جاتا ہے، جیسے خلیجی ممالک پر اونٹوں پر بچوں کو بٹھا کر ریس کی جاتی ہے یا گھوڑ سواری پر شرطیں لگتی ہیں اسے طرح کراچی کے نوجوانوں پر تیز سے تیز تر موٹرسائیکل چلانے پر جوا کھیلا جاتا ہے۔ نوجوانوں کو کہا جاتا ہے کہ ویڈیو بنا کر لائیں بھر پیسے ملیں گے۔ اب یہ بند ہونا چاہیے۔'   

ملک کے دیگر بڑے شہروں کی طرح کراچی کی شاہراہوں پر کم عمر نوجوان موٹرسائیکل پر ون ویلنگ کرتے یا تیز رفتاری سے چلاتے نظر آتے ہیں۔ رات دس بجے کے بعد سینکڑوں نوجوان جھُنڈ کی صورت میں راستوں پر نظر آتے ہیں اور اتوار  یا چھُٹی والے دن تو یہ تعداد دگنی ہوجاتی ہے۔ ان نوجوان موٹرسائیکل سواروں کے حادثات بھی عام ہوتے ہیں جن میں کئی اموات بھی ہوچکی ہیں۔  

ویسے تو کراچی شہر کے ہر علاقے بشمول سہراب گوٹھ، لانڈی، شاہراہ فیصل، کلفٹن، سی ویو سمیت کئی علاقوں میں ون ویلنگ اور تیز رفتاری یعنی ریسنگ عام ہے مگر سب سے زیادہ نوجوان ضلع جنوبی میں نظر آتے ہیں۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سلسلے میں انڈپینڈنٹ اردو نے ایس ایس پی کراچی ساؤتھ شیراز نظیر سے بات کی جن  کا کہنا تھا: 'کچھ عرصہ پہلے تک ون ویلنگ اور ریسنگ بڑے پیمانے پر ہوتی تھی مگر بعد میں ہم نے کئی کارروائیاں کیں، نوجوانوں کو گرفتار بھی کیا اور کئی جگہوں پررکاوٹیں لگا کر نوجواںوں کو روکا اور اب بہت ہی کم سطح پر ایسی ریسنگ یا ون ویلنگ ہوتی ہے وہ بھی چھپ کر۔' 

جب ان سے پوچھا گیا کہ ان نوجوان کی تیز رفتاری اور ون ویلنگ پر جوا کھیلا جاتا ہے اور شرطیں لگتیں ہیں تو انہوں نے کہا کہ انہیں اس کا کوئی علم نہیں۔  

دوسری جانب رابطہ کرنے پر ٹریفک پولیس کے ترجمان سعید آرائین نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ااس سلسلے میں ٹریفک پولیس نے کئی کارروائیاں کی ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کارروائیوں کی تفیصالات عید کی چھٹیوں کے بعد ہی مل سکیں گی۔  

چاند نواب کون ہیں؟ 

چاند نواب کراچی کے سینیئر صحافی ہیں جو اس وقت نجی ٹی وی 92 نیوز سے منسلک ہیں۔ 

انہوں نے اس وقت شہرت پائی جب کئی سال پہلے ایک اور نجی چینل انڈس نیوز میں رپورٹر کی حیثیت سے کام کرتے ہوئے عید کے موقے پر کراچی کی ریلوے سٹیشن پر پی ٹی سی ریکارڈ کراتے ہوئے انہوں نے کئی ری ٹیک لیے اور کیمرے کے آگے آنے والوں کو جھڑکا۔  

یہ ویڈیو اپ لوڈ ہوتے ہی انٹرنیٹ پر وائرل ہوگئی۔ بعد میں کئی مشہور صحافیوں اور دیگر شخصیحات نے چاند نواب کی کئی پیروڈی ویڈیوز بھی بنائیں۔ 

2015 میں ریلیز ہونی والی سلمان خان کی فلم 'بجرنگی بھائی جان' میں بھی بھارتی اداکار نواز الدین صدیقی کو بھی ان کی پروڈی کرتے دیکھا گیا۔     

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان