'امیدہےباقی عرب ملک اسرائیل سےتعلقات قائم کریں گے'

اسرائیلی وزیر اعظم کے ساتھ مشترکہ بیان میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا: 'مجھے امید ہے کہ ہم باقی عرب ممالک کو بھی اس میں شامل ہوتے دیکھیں گے۔ یہ موقع ہے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کر کے اس کے ساتھ مل کر کام کریں۔'

مائیک پومپیو ان دنوں مشرق وسطیٰ کے دورے پر ہیں جہاں وہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان معاہدے کے بعد خطے کے ممالک کا دورہ کر رہے ہیں۔(اے ایف پی)

 

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے متحدہ عرب امارات کے بعد دوسرے عرب ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کر لیں گے۔

سوموار کو یروشلم میں اسرائیلی وزیر اعظم کے ساتھ مشترکہ بیان میں مائیک پومپیو کا کہنا تھا: 'مجھے امید ہے کہ ہم باقی عرب ممالک کو بھی اس میں شامل ہوتے دیکھیں گے۔ یہ موقع ہے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کر کے اس کے ساتھ مل کر کام کریں۔ یہ صرف مشرق وسطیٰ میں استحکام ہی نہیں ان ممالک میں رہنے والے عوام کی زندگیوں میں بہتری لائے گا۔'

مائیک پومپیو ان دنوں مشرق وسطیٰ کے دورے پر ہیں جہاں وہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان معاہدے کے بعد خطے کے ممالک کا دورہ کر رہے ہیں۔

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان معاہدے نے صدر ٹرمپ کو خارجہ پالیسی میں وہ فتح دلا دی ہے جس کی انہیں صدارتی انتخابات کے لیے تلاش تھی۔

بیان میں پومپیو اور اسرائیلی وزیر اعظم نے ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیوں میں توسیع پر عالمی حمایت نہ ملنے پر بھی تنقید کی۔ امریکی وزر خارجہ کا کہنا تھا کہ 'ہم ہر ممکن کوشش کریں کہ ایران جدید ہتھیاروں تک رسائی نہ حاصل کر سکے۔ باقی دنیا کو بھی ہمارا ساتھ دینا چاہیے۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نتن یاہو نے بیان میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہونے والے معاہدے کو خطے استحکام اور امن کے لیے 'نعمت' قرار دیا۔ انہوں نے اپنی بات کو ایک بار پھر دہرایا کہ اس معاہدے کا مطلب یہ نہیں کہ اسرائیل متحدہ عرب امارات کو جدید ہتھیار دینے کی اجازت دے رہا ہے۔

جبکہ امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ اسرائیل کی فوجی ہتھیاروں کے معاملے میں برتری کے موقف پر قائم ہے اور جلد ہی متحدہ عرب امارات سے کیے جانے والے معاہدوں پر نظرثانی کی جائے گی۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ دورہ اسرائیل کے بعد سوڈان، متحدہ عرب امارات، بحرین سمیت خلیج کے کئی اور ممالک کا دورہ کر سکتے ہیں۔

یاد رہے امریکی وزیر خارجہ کے دورے سے قبل اسرائیل نے غزہ میں مسلح اہداف کو نشانہ بنانے کا دعوی کیا گیا تھا۔ یہ حملے غزہ سے لانچ کیے جانے والے دھماکہ خیز غباروں کے بعد کیے گئے تھے۔تاہم اسرائیلی کارروائی میں کسی جانی نقصان کی اطلاعات نہیں ہیں۔

حالیہ ہفتوں میں حماس سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں نے اسرائیل پر دھماکہ خیز غباروں کے کئی حملے کیے ہیں۔ جبکہ جمعے کو فلسطینی جنگجوؤں نے اسرائیل پر 12 راکٹس بھی فائر کیے ہیں جن میں نو کو ہوا میں ہی تباہ کر دیا گیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا