امریکہ: ایک اور سیاہ فام شہری کا قتل، پولیس سے جھڑپیں

واقعے کی فوٹیج نے تین ماہ قبل منیاپولیس میں پولیس اہلکار کے ہاتھوں قتل ہونے والے سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئڈ کی ہلاکت کی یاد تازہ کر دی۔

امریکی ریاست وسکونسن کے شہر کینوشا میں ایک سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے خلاف ہونے والا مظاہرہ پرتشدد احتجاج میں تبدیل ہو گیا جس کے بعد پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کا استعمال بھی کیا ہے۔

ایک سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے بعد امریکہ میں ایک بار پھر سے غم و غصے میں اضافہ ہو رہا ہے۔

یہ مظاہرہ سوموار کو اس واقعے کے خلاف کیا جا رہا تھا جس میں ایک 29 سالہ سیاہ فام شہری جیکب بلیک کو اپنے تین بچوں کے سامنے پولیس اہلکار نے متعدد گولیاں مار کے زخمی کر دیا گیا تھا۔ یہ واقعہ اتوار کے روز پیش آیا تھا۔

واقعے کے فوری بعد کینوشا کاؤنٹی میں کرفیو نافذ کر دیا گیا جبکہ مقامی پولیس جو ہنگامہ آرائی سے نمٹنے کے لیے مکمل حفاظتی لباس میں موجود تھی نے شہریوں کو عدالت کے احاطے سے باہر دھکیلنا شروع کر دیا۔ جس کے دوران پولیس نے آنسو گیس کا استعمال بھی کیا۔

پولیس کی جانب سے آنسو گیس کا استعمال مظاہرین کے کینوشا کاؤنٹی شیرف کے دفتر پر پانی کی بوتلیں پھینکنے کے بعد کیا گیا۔

بعد ازاں کچھ مظاہرین نے قریب موجود عمارتوں کو آگ لگا دی جبکہ گلیوں میں موجود لائٹس کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔

29 سالہ جیکب بلیک کو زخمی ہونے کے بعد نازک حالت میں بذریعہ ہوائی جہاز ملواکی کے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ مقامی میڈیا کے مطابق سوموار کی دوپہر کو ان کے اہل خانہ کا کہنا تھا وہ سرجری سے باہر آ چکے ہیں اور ان کی حالت میں بہتری آ رہی ہے۔

دوسری جانب ریاست وسکونسن کے گورنر ٹونی ایورس کا کہنا ہے کہ وہ شہر میں امن عامہ کو برقرار رکھنے کے لیے 125 نیشنل گارڈز پر مبنی دستہ روانہ کر رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

واقعے کی فوٹیج نے تین ماہ قبل منیاپولیس میں پولیس اہلکار کے ہاتھوں قتل ہونے والے سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئڈ کی ہلاکت کی یاد تازہ کر دی۔ اس قتل کے بعد امریکہ سمیت دنیا بھر میں مظاہروں کا سلسلہ دیکھنے میں آیا تھا۔

منی سوٹا شہر میں اس حوالے سے ہونے والے تازہ ترین مظاہرے میں جیکب بلیک کے لیے بھی انصاف کا مطالبہ کیا گیا۔ کچھ مظاہرین نے احتجاج کے دوران امریکی جھنڈا بھی نذر آتش کیا۔

نیو یارک شہر میں بھی سوموار کو سینکڑوں افراد کی جانب سے جیکب بلیک کے قتل کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

وسکونسن کی لیفٹینٹ گورنی منڈیلا بارنز کا کہنا ہے کہ جیکب بلیک کی ہلاکت امریکہ میں سیاہ فام شہریوں کے خلاف جاری رکھے جانے والے پولیس تشدد کے تسلسل کی عکاس ہے۔

 منڈیلا بارنز کے مطابق جیکب بلیک 'دراصل اپنی کمیونٹی میں موجود تشویش کو کم کرنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن واقعے میں ملوث پولیس اہلکار نے ایسا کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی۔'

تاہم کینوشا کاؤنٹی کی پولیس نے خود پر ہونے والی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو وسکونسن کے محکمہ انصاف کی تحقیقات کے نتائج کا انتظار کرنا چاہیے۔

محکمہ انصاف کے مطابق واقعے میں ملوث پولیس اہلکار کو انتظامی تعطیل پر بھیج دیا گیا ہے۔

سول رائٹس کے وکیل بنی یامین کرمپ جو کہ جارج فلوئڈ اور کئی دوسرے سیاہ فام افراد کے خاندانوں کی جانب سے مقدمات کی پیروی کر رہے ہیں، کا کہنا ہے کہ جیکب بلیک دو خواتین کے درمیان جاری جھگڑے کو روکنا چاہ رہے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ