امریکہ نے جمعرات کو ایران کی انٹیلی جنس اور وزارت سکیورٹی سے تعلق رکھنے والے 45 افراد اور دو اداروں پر مزید پابندیاں عائد کر دیں۔
'عرب نیوز' کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پابندی عائد کیے جانے والے اداروں میں ایران کے سائبر تھریٹ گروپ ایڈوانسڈ پرسسٹنٹ تھریٹ 39 اور اس کے فرنٹ گروپ رعنا انٹیلی جنس کمپیوٹنگ کمپنی شامل ہیں۔
امریکہ محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق ایرانی حکومت نے ان گروپس کی مدد سے ایرانی حکومت کے مخالفین، صحافیوں، بین الااقوامی کمپنیوں اور سفری شعبے کو نشانہ بنایا۔
Today, the U.S. sanctioned 47 Iranian individuals and entities involved in the Iranian regime’s global cyber threat network. We will continue to expose Iran’s nefarious behavior and we will never relent in protecting our homeland and allies from Iranian hackers.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) September 17, 2020
امریکی وزیر خزانہ سٹیون منوچن کا کہنا ہے کہ ایرانی حکومت وزارت انٹیلی جنس کی مدد سے عام شہریوں اور کمپنیوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور 'پوری دنیا میں عدم استحکام' کی وجہ بن رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ بین الااقوامی سفری شعبے کو ہونے والے نقصان اور سکیورٹی خدشات کی کوششوں کو ناکام بناتا رہے گا۔
جن 45 افراد پر پابندیاں عائد کی گئیں ہیں وہ رعنا کمپیوٹنگ کمپنی میں مینیجر، پروگرامرز اور ہیکنگ ماہرین کے طور پر کام کرتے رہے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان پر بین الااقوامی کمپنیز، اداروں، ائیر لائنز اور ان افراد کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے جنہیں ایرانی وزارت انٹیلیجنس نے خطرہ قرار دیا تھا۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپو کا کہنا ہے کہ امریکہ 'ایران کے خطرناک رویے کو بے نقاب کرنے کی کوششوں کو جاری رکھے گا اور امریکہ خود کو اور اپنے ساتھیوں کو ایرانی ہیکرز سے محفوظ رکھنے کا عزم رکھتا ہے۔'