ایران کی وزارت انٹیلی جنس اور سکیورٹی پر مزید امریکی پابندیاں

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پابندی عائد کیے جانے والے گروپس کی مدد سے ایرانی حکومت کے مخالفین، صحافیوں، بین الااقوامی کمپنیوں اور سفری شعبے کو نشانہ بنایا۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپو کا کہنا ہے کہ امریکہ 'ایران کے خطرناک رویے کو بے نقاب کرنے کی کوششوں کو جاری رکھے گا۔' (اے ایف پی)

امریکہ نے جمعرات کو ایران کی انٹیلی جنس اور وزارت سکیورٹی سے تعلق رکھنے والے 45 افراد اور دو اداروں پر مزید پابندیاں عائد کر دیں۔

'عرب نیوز' کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پابندی عائد کیے جانے والے اداروں میں ایران کے سائبر تھریٹ گروپ ایڈوانسڈ پرسسٹنٹ تھریٹ 39 اور اس کے فرنٹ گروپ رعنا انٹیلی جنس کمپیوٹنگ کمپنی شامل ہیں۔

امریکہ محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق ایرانی حکومت نے ان گروپس کی مدد سے ایرانی حکومت کے مخالفین، صحافیوں، بین الااقوامی کمپنیوں اور سفری شعبے کو نشانہ بنایا۔

امریکی وزیر خزانہ سٹیون منوچن کا کہنا ہے کہ ایرانی حکومت وزارت انٹیلی جنس کی مدد سے عام شہریوں اور کمپنیوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور 'پوری دنیا میں عدم استحکام' کی وجہ بن رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ بین الااقوامی سفری شعبے کو ہونے والے نقصان اور سکیورٹی خدشات کی کوششوں کو ناکام بناتا رہے گا۔

جن 45 افراد پر پابندیاں عائد کی گئیں ہیں وہ رعنا کمپیوٹنگ کمپنی میں مینیجر، پروگرامرز اور ہیکنگ ماہرین کے طور پر کام کرتے رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان پر بین الااقوامی کمپنیز، اداروں، ائیر لائنز اور ان افراد کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے جنہیں ایرانی وزارت انٹیلیجنس نے خطرہ  قرار دیا تھا۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپو کا کہنا ہے کہ امریکہ 'ایران کے خطرناک رویے کو بے نقاب کرنے کی کوششوں کو جاری رکھے گا اور امریکہ خود کو اور اپنے ساتھیوں کو ایرانی ہیکرز سے محفوظ رکھنے کا عزم رکھتا ہے۔'

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا