2021 معمول سے مختصر سال ہوگا: سائنسدان

اگر زمین کی گردش اٹامک گھڑیوں کے ساتھ مطابقت کھو دے تو ایک لیپ سیکنڈ کو شامل کیا یا گھٹایا جاسکتا ہے تاکہ حساب کتاب میں گڑبڑ نہ ہو۔

انٹرنیشنل ارتھ روٹیشن اینڈ ریفرنس سسٹم سروس سے وابستہ سائنس دان ایک دن کی مدت کی پیمائش عین اس لمحے کرتے ہیں جب ایک ستارہ ہر دن آسمان میں کسی خاص جگہ سے گزرتا ہے (پکسابے)

 سائنس دانوں نے دریافت کیا ہے کہ کرہ ارض گذشتہ 50 سالوں میں اپنی معمول کی رفتار سے کہیں زیادہ تیزی سے گردش رہی ہے جس کے نتیجے میں رواں سال ’نیگیٹیو لیپ سیکنڈ‘ کی ضرورت پڑ سکتی ہے یعنی 2021 معمول کے برخلاف مختصر سال ہو گا۔

سائنس دانوں کے مطابق زمین کی گردش کی رفتار متعدد عوامل سے متاثر ہوتی ہے جس میں اس کے مرکز کے پگھلے ہوئے حصے کی حرکت، سمندر اور ماحول بھی شامل ہے۔

آسٹرو فزیکسٹ، سائنس کمیونیکیٹر گراہم جونز اور ’ڈیٹ اینڈ ٹائم‘ سے وابستہ سائنس دان کونسٹنٹین بیکوس کے مطابق زمین کی تیز گردش کی وجہ سے 2021 میں اوسط دن کی مدت 86400 سیکنڈ کے مقابلے میں صفر عشاریہ صفر پانچ ملی سکینڈ کم رہنے کی توقع ہے جو عموماً 24 گھنٹے ہوتی ہے۔

انٹرنیشنل ارتھ روٹیشن اینڈ ریفرنس سسٹم سروس (آئی ای آر ایس) سے وابستہ سائنس دان ایک دن کی مدت کی پیمائش عین اس لمحے کرتے ہیں جب ایک ستارہ ہر دن آسمان میں کسی خاص جگہ سے گزرتا ہے۔

’در حقیقت 2021 کی کئی عشروں میں سب سے چھوٹا سال رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔‘ جونز اور بیکوس لکھتے ہیں کہ آخری بار 1937 میں ایسا ہوا تھا جب پورے سال میں اوسط دن کی مدت 86400 سیکنڈ سے بھی کم رہی تھی۔

اگر زمین کی گردش اٹامک گھڑیوں کے ساتھ مطابقت کھو دے تو ایک لیپ سیکنڈ کو شامل کیا یا گھٹایا جاسکتا ہے تاکہ حساب کتاب میں گڑبڑ نہ ہو۔

یہ اصول پہلی بار 1972 میں متعارف کروائے گئے تھے اور تب سے سال میں صرف 27 لیپ سیکنڈز کا اضافہ ہوا ہے۔

جونز اور بیکوس لکھتے ہیں: ’زمین کی رفتار تیز ہے اور اسی وجہ سے 2016 کے بعد سے لیپ سیکنڈ میں اضافے کی ضرورت نہیں پڑی۔‘

انہوں نے کہا: ’اگر زمین کی گردش میں تیزی جاری رہتی ہے تو ہمیں کسی بھی وقت نیگیٹیو لیپ سیکنڈ کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو زمین کی گردش کا ساتھ دینے کے لیے ہماری گھڑیوں کو ایک سیکنڈ پیچھے کرنا پڑے گا۔‘

ان لیپ سیکنڈز کی ہماری روزمرہ کی زندگی میں کوئی عملی اہمیت نہیں ہے لیکن کچھ فلکیات، نیویگیشن، سپیس فلائٹ اور کمپیوٹر نیٹ ورکس جیسے شعبوں میں ہر سیکنڈ کا حساب کتاب اور ٹریکنگ اقدامات کا درست ہونا انتہائی اہم ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

برطانیہ میں نیشنل فزکس لیبارٹری سے وابستہ ماہر طبیعیات پیٹر وائبرلے نے ٹیلی گراف کو بتایا: ’یہ بالکل ممکن ہے کہ اگر زمین کی گردش کی شرح میں مزید اضافہ ہوتا ہے تو ایک نیگیٹیو لیپ سیکنڈ کی ضرورت ہوگی لیکن یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ واقعتاً ایسا ہونے کا امکان ہے۔‘

انہوں نے کہا: ’لیپ سیکنڈز کے مستقبل کے بارے میں بین الاقوامی سطح پر بھی بات چیت جاری ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ نیگیٹیو لیپ سیکنڈ کی ضرورت کا فیصلہ کرتے وقت لیپ سیکنڈ کے خاتمے کی وجہ ہی نہ بن جائے۔‘

انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین کے کچھ سائنس دانوں نے یہ قیاس بھی کیا ہے کہ وقت کے اس خلا کو بڑھانا ہی بہتر ہوگا اور جب بھی ضرورت ہو گی تو 'لیپ اوور' کو شامل کر لیا جائے گا۔

’لائیو سائنس‘ کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس سے ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورکس میں رکاوٹوں کو کم کیا جاسکتا ہے لیکن ماہرین فلکیات کو اس وقت تک ایڈجسٹمنٹ کرنے کی ضرورت ہوگی جب تک لیپ اوور کو شامل نہ کر لیا جائے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق