پاکستانی سٹورز کی آٹھ سو ارب ڈالر حجم رکھنے والی سعودی مارکیٹ تک رسائی

عام اشیائے ضرورت فروخت کرنے والے پاکستان کے سرکردہ چین-سٹورز اب سعودی عرب میں بھی اپنی شاخیں کھول سکیں گے۔

(اے ایف پی)

عام اشیائے ضرورت فروخت کرنے والے پاکستان کے سرکردہ چین-سٹورز اب سعودی عرب میں بھی اپنی شاخیں کھول سکیں گے۔

اس اقدام کا مقصد سعودی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کی فراہمی ہے۔

عرب نیوز کو یہ اطلاع رواں ہفتے مذکورہ منصوبے پر کام کرنے والے حکام سے حاصل ہوئی۔

پاکستان حلال مصنوعات تیار کرنے والا اسلامی ملک ہے لیکن اس کے باوجود عام اشیائے ضرورت فروخت کرنے والے سعودی سٹورز پر تاحال پاکستانی مصنوعات عام طور پر دکھائی نہیں دیتیں، جس کی وجہ پاکستانی چین-سٹورز کی سعودی عرب میں عدم موجودگی ہے۔ حکام کے مطابق پاکستانی سٹورز یہاں تیار ہونے والی دوسری اشیا کی فروخت اور مارکیٹ بڑھانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

سعودی عرب میں پاکستانی سفارت خانے میں تجارت اور سرمایہ کاری منسٹر اظہرعلی ڈاہر نے جمعرات کو کہا:  'بدقسمتی سے پاکستانی برآمدکنندگان نے بڑے عرصے تک اس مارکیٹ کو نظرانداز کیے رکھا۔ تجارت اور برآمدات کے لیے امریکہ اور یورپی یونین پر زیادہ توجہ دی گئی۔'

 ریاض میں پاکستانی ٹریڈ مشن کے مطابق سعودی عرب کاروبار کے خواہشمند اداروں کو آٹھ سو ارب ڈالر کی صارفین مارکیٹ تک رسائی کی پیشکش کرتا ہے۔

مشرق وسطیٰ میں سعودی معیشت سب سے اہم حجم رکھتی ہے جس کی بدولت وہ دنیا کی 20 بڑی معیشتوں میں شامل ہے۔ سعودی عرب کی فی کس آمدنی 57 ہزار ڈالر سے زیادہ ہے۔

حکام پاکستان میں بڑے چین سٹورز کے ساتھ کئی ملاقاتیں کر چکے ہیں اور ان سے سعودی عرب کا دورہ کر کے وہاں کاروبار کرنے کے بڑے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے بھی کہا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حب لیدر، ناہید سپرمارکیٹ، سویرا ڈیپارٹمنٹل سٹورز، امتیاز سپرمارکیٹ، چیز اپ اور الفتح والوں کی متعلقہ حکام سے اس سلسلے میں ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔

چین سٹورز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمیں رانا طارق محبوب نے عرب نیوز کو بتایا:  'سعودی عرب میں پاکستانی کمرشل قونصلر سے بات چیت کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یہ اچھا موقع ہے اورہمیں اس سے فائدہ اٹھانے کی بھرپور کوشش کرنی چاہیے۔ تاہم سفری معمولات کے بحال ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ مقامی سپر سٹورز کے مالکان سعودی عرب میں مواقع کی تلاش پر متفق ہو گئے ہیں لیکن کرونا (کورونا) وائرس کی وبا کی وجہ سے پیش رفت میں تاخیر ہوئی ہے۔

ریاض میں پاکستانی سفارت خانے سے وزیر برائے تجارت اور سرمایہ کاری اظہر علی ڈاہر کے بقول سعودی عرب میں لولو، مدینہ، نیسٹو، سنٹرپوائنٹ اور میکس وغیرہ کے نام سے بھارتی شہریوں کے آٹھ بڑے سٹورز موجود ہیں۔ ان سٹورز پر پاکستانی مصنوعات کو پذیرائی نہیں ملتی کیونکہ ان کے مالکان تمام سامان بھارت سے خریدتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی چاول، مصالحہ جات، گوشت اور پھل چھوٹی دکانوں پر دستیاب ہیں جہاں سعودی شہری خریداری کے لیے کم ہی جاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی سٹورز کو انفرادی سرمایہ کاری یا مشترکہ منصوبوں کے ذریعے سعودی عرب میں کاروبار کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت